اسلام آباد،23مئی (اے پی پی):وزیرِ اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ چین اور پاکستان کی سٹریٹیجک پارٹنرشپ کی دنیا میں مثال نہیں ملتی، باہمی مفاد کے شعبوں میں سرمایہ کاری کو فروغ دیا جائے اور سرمایہ کاروں کو تمام ممکنہ مراعات فراہم کی جائیں۔
وہ اتوار کو اپنی زیرِ صدارت سی پیک منصوبوں پر پیش رفت اور سرمایہ کاری کے فروغ کے حوالے سے جائزہ اجلاسں کی صدارت کر رہے تھے۔اجلاس میں ملک میں سی پیک منصوبے کے تحت سرمایہ کاری ، حکومت کی جانب سے چینی سرمایہ کاروں کو فراہم کی جانے والی سہولیات اور بعض معاملات میں سرمایہ کاروں کو درپیش مسائل اور ان کے فوری حل پر تفصیلی گفتگو کی گئی۔
وزیرِ اعظم نے غیرملکی سرمایہ کاروں اور خصوصاً چینی سرمایہ کاروں کو طویل المدتی ویزہ کے اجراء میں حائل رکاوٹوں کو دور کرنے کے لئے فوری طور پر اقدامات کی ہدایت کی، اجلاس میں سی پیک منصوبے سے وابستہ افراد کے لئے علیحدہ کیٹگری متعارف کرانے پر غور کیا گیا۔ وزیرِ اعظم نے اس حوالے سے وزارتِ داخلہ کو کابینہ میں سمری پیش کرنے کی ہدایت کی۔
اجلاس میں سرمایہ کاروں کی سہولت کے لئے گرین چینل قائم کرنے پر غور کیا گیا،سرمایہ کاری بورڈ نے اجلاس کو چینی سرمایہ کاروں کو دی جانے والے مراعات کے بارے میں تفصیلی طور پر آگاہ کیا۔
وزیرِ اعظم نے سرمایہ کاری بورڈ کو ہدایت کی کہ کاروباری برادری کی مشاورت سے مخصوص شعبوں میں برآمدات بڑھانے کی غرض سے غیر ملکی سرمایہ کاری کے فروغ کے لئے ایک مفصل پلان مرتب کرکے پیش کیا جائےاور اسپیشل اکنامک زونز پر پیش رفت کو تسلی بخش قرار دیا اور اسی کے ساتھ اجلاس میں کراچی میں سی پیک اسپیشل اکنامک زون کے قیام کا بھی فیصلہ کیا گیا۔
وزیرِ اعظم نےاجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ چین اور پاکستان کی سٹریٹجک پارٹنرشپ کی دنیا میں مثال نہیں ملتی، ان تعلقات کو مضبوط اقتصادی تعلقات میں بدلنے کیلئے ضروری ہے کہ باہمی مفاد کے شعبوں میں سرمایہ کاری کو فروغ دیا جائے اور سرمایہ کاروں کو تمام ممکنہ مراعات فراہم کی جائیں ۔ انہوں نے کہا کہ سی پیک نہ صرف پاکستان کیلئے اقتصادی ترقی کی نوید ہے، بلکہ پورے خطے کی ترقی کا راستہ سی پیک سے ہو کر گزرتا ہے۔