کورونا وبا سے متاثرہ طبقے کو فوری اور شفاف امداد دینے والے ممالک میں پاکستان چوتھے نمبر پر ہے: وزیر اعظم عمران خان

14

اسلام آباد،24مئی  (اے پی پی):وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ  ریاست مدینہ کی طرح جس بھی قوم نے معاشرے کے کمزور طبقہ کی ذمہ داری لی اور قانون کی بالادستی کا اصول اپنایا وہ قوم اوپر اٹھی،چین نے 35 سال میں 70 کروڑ لوگوں کو غربت سے نکالا،ہم اسی ماڈل پر عمل پیرا  ہیں اور احساس پروگرام اسی سلسلے کی کڑی ہے، ورلڈ بینک کے مطابق کورونا وائرس سے  متاثرہ طبقے کو فوری اور شفاف انداز میں  مدد دینے والے ممالک میں پاکستان چوتھ نمبر پر ہے ۔

وہ پیر کو یہاں احساس بچت بنک اکائونٹ پروگرام کے آغاز پر منعقدہ تقریب سے خطاب کررہے تھے۔وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ وہ ورلڈ بینک کی جانب سے احساس پروگرام کو سیفٹی نیٹ کا کویڈ کے دوران دنیا کا چوتھا بہترین پروگرام قرار دینے کے اعزاز کے حصول پر ڈاکٹر ثانیہ نشتر،احساس کی ٹیم کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ دنیا میں  کورونا  وائرس کی وبا کے دوران امیر اور غریب تمام ممالک میں لاک ڈاؤن سے سب سے زیادہ غریب متاثر ہوا،دنیا میں اس دوران کروڑوں لوگ غربت کی نچلی سطح پر آگئے،سب سے زیادہ کمزور اور دیہاڑی دار طبقہ متاثر ہوا۔انہوں نے کہا کہ جن ممالک نے فوری اور شفافیت سے متاثر طبقہ کی مدد کی ان میں ورلڈ بنک کے مطابق چوتھے نمبر پر پاکستان ہے،اگر فوری طور پر یہ پروگرام نہ دیا ہوتا تو 25 فیصد غربت کا شکار ملک پاکستان میں غریب لوگوں کو مزید مشکلات کا سامنا ہوتا،اس پروگرام میں سیاسی بنیادوں پر کسی کو فائدہ نہیں پہنچایا گیا اور ٹیکنالوجی کا استعمال کر کے مستحق لوگوں کی مدد کی گئی ہے۔

وزیر اعظم نے کہا کہ احساس اکاؤنٹ کی دو وجہ سے اہمیت ہے، اس میں ایک بینکنگ  سسٹم میں زیادہ سے زیادہ رجسٹریش ہے اس سے غربت میں کمی  آئے گی اور دوسرا اس سے خواتین کو روزگار کے مواقع میسر آئیں گے،زیادہ سے زیادہ لوگ مالایات نظام میں آنے سے غربت میں تیزی سے کمی آتی ہے۔نائیجریا،کینیا اور بنگلہ دیش میں اس کاتجربہ کامیابی سے کیا جاچکا ہے۔انہوں نے کہا کہ خواتین کو مین سٹریم میں لانے سے ان کی زندگی میں بہتری آئے گی،وہ اپنے کاروبار شروع کر سکیں گی، یہ پروگرام بھی احساس کے تحت چلنے والے پروگراموں کی طرح کامیاب ہوگا۔

وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ کوئی بھی ملک اس وقت تک عظیم نہیں بن سکتا جب تک پیچھے رہ جانے والے طبقہ کو نظرانداز کیا جاتا رہے اور اسے اوپر نہ اٹھایا جائے،کوئی ملک جہاں امیروں کا ایک چھوٹا جزیرہ اور غریبوں کا پورا سمندر ہو وہ ترقی نہیں کرسکتا، ریاست مدینہ میں پہلی بار کمزور طبقہ کی ذمہ داری لی گئی،فلاحی ریاست کا تصور دیا،یہی وجہ تھی اتنی تیزی سے کوئی قوم نہیں اوپر آئی جتنی تیزی سے ریاست مدینہ اوپر آئی اور کئی صدیوں تک دنیا پر حکومت کی،وہاں احساس تھا،غریبوں،یتیموں،بیوائوں کو اپنا بنایا تھا،وہ ہمارے لئے مثال ہے،اس ماڈل پر کوئی قوم چلے وہ اوپر آجاتی ہے۔

وزیر اعظم نے کہا کہ قانون کی بالادستی ،دوسرا اصول تھاجس کی بنیاد پر قوموں نے ترقی کی،چین نے 35 سال میں 70 کروڑ افراد کو غربت سے نکالا،چین جس طرح آگے بڑھ رہا ہے لگتا ہے وہ دنیا کو پیچھے چھوڑ دے گا۔انہوں نے کہا کہ ہمارا بھی وہی ماڈل ہے ہم کمزور طبقہ کو اوپر اٹھانے کے لئے پورا زور لگا رہے ہیں،احساس پروگرام بھی اسی لئے ہے کہ خواتین کو قومی دھارے میں لایا جائے۔

اس موقع پر ڈاکٹر ثانیہ نشتر نے بھی خطاب کیا۔