آئی جی پی خیبر پختونخوا ڈاکٹر ثناءاللہ عباسی کی زیرصدارت پولیس کی استعداد کار بڑھانے کے لیے پولیس انفراسٹرکچر کی بہتری سے متعلق منصوبوں کا تفصیلی جائزہ اجلاس

21

پشاور،7 جون(اے پی پی): انسپکٹر جنرل آف پولیس خیبر پختونخوا ڈاکٹر ثناءاللہ عباسی کی صدارت میں آج ویڈیو لنک کانفرنس کا انعقاد ہوا، جس میں خیبر پختونخوا پولیس کی استعداد کار بڑھانے کے لیے پولیس انفراسٹرکچر کی بہتری سے متعلق جاری منصوبوں کا تفصیلی جائزہ لیا گیا ۔

ڈی جی کوآرڈینیشن یونٹ اشفاق انور نے آئی جی پی کو پولیس تھانوں، پولیس لائنز اور دفاتر کی تعمیر پر جاری کام اور مستقبل کے منصوبوں سے متعلق تفصیلی بریفنگ دی۔ آئی جی پی کو بتایا گیا کہ اس وقت مختلف اضلاع میں 50سے زیادہ پولیس بلڈنگ کی تعمیر کا کام جاری ہے، جس کے لئے صوبائی حکومت نے 800ملین روپے فراہم کئے ہیں۔ آئی جی پی کو بتایا گیا کہ تما م منصوبوں پر تعمیراتی کام تیزی سے جاری ہے اور ان کو مقرر ہ اہداف کے مطابق بروقت مکمل کرلیا جائے گا۔ آئی جی پی کو مزید بتایا گیاکہ صوبائی حکومت نے اگلے مالی سال میں 15نئے پولیس تھانوں کی منظوری کے علاوہ پولیس کے لیے مختص ڈیولپمنٹ فنڈ کو دگنا کرنے کا بھی حکم دیا ہے۔ آئی جی پی کو مزید بتایا گیا کہ ضم شدہ اضلاع میں پولیس تھانوں اور دفاتر کی تعمیر کے لئے رقم کا اجراء ہوچکا ہے، جبکہ 22پولیس تھانوں، پولیس پوسٹوں اور دفاتر کی تعمیر کے لیے زمین بھی خریدی جاچکی ہے۔

اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے آئی جی پی نے صوبائی حکومت کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ کورونا وباء کے باوجود صوبائی حکومت نے پولیس کے جاری منصوبوں کے لئے بروقت فنڈز کا اجراء کیا، انہوں نے کوآرڈینیشن یونٹ کے کام کو بھی سراہا۔ آئی جی پی نے حکم دیا کہ پولیس کی وہ عمارات جو اپنی عمر مکمل کر چکی ہیں، ان کی تعمیر ترجیحی بنیادوں پر کی جائے۔ اسی طرح سی ٹی ڈی کے دفاتر کی تعمیر کو بھی جلد ازجلد مکمل کیا جائے۔ آئی جی پی نے اعلیٰ پولیس حکام کو ہدایت کی کہ تعمیراتی کام میں اعلیٰ معیار کو برقرار رکھتے ہوئے تمام منصوبے مقرر وقت پر مکمل کیے جائیں۔ آئی جی پی نے یہ بھی ہدایت کی کہ نئی تعمیر شدہ عمارات کے لئے مطلوبہ وسائل اور افرادی قوت کی منظوری کے لئے صوبائی حکومت سے رابطہ کیا جائے۔