کوئٹہ،09جون (اے پی پی): ترجمان حکومت بلوچستان لیاقت شاہوانی نے کہا ہے کہ کہا کہ اس وقت پورے ملک کو پانی کی کمی کا مسئلہ ہے۔ارسا کے مطابق دریاؤں میں 23 ہزار پانچ سو کیوسک پانی کا اضافہ ہواہے جس سے بلوچستان کے حصے کا پانی بھی بڑھے گا۔ ارسا کے قوانین کے مطابق اگر پانی کی کمی ہوئی بھی تو خیر پختونخوا اور بلوچستان کو پانی پورا ملے گا۔
بدھ کو یہاں پریس کانفرنس سے خطاب میں انہوں نے کہا کہ بلوچستان کو اس وقت پانی کی قلت کا سامنا ہے،بلوچستان میں نصیر آباد ڈویژن میں پینے کی پانی تک دستیاب نہیں ہے، پانی کی قلت سے بلوچستان میں فصلوں کو نقصان ہوگا،پچھلے ماہ بلوچستان کو اس کے حصے سے 34فیصد پانی کم ملا، موجودہ ماہ میں ہمیں 44 فیصد پانی کم ملا ہے۔ اگر صورتحال ایسی رہی تو ہماری نصیر آباد ڈویژن میں زراعت تباہ ہوجائے گی۔ 6 اور 7 جون کو ہمیں 6 ہزار 5 سو کیوسک ملنا تھا لیکن ہمیں صرف 25 سو کیوسک پانی ملا۔
ترجمان حکومت بلوچستان لیاقت شاہوانی نے کہا کہ وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال کے دور حکومت میں سی پیک منصوبوں پر کام شروع ہوا ہے، بلوچستان کی عوام کے لیےکوئٹہ کراچی شاہراہ کیلئے 81 ارب روپے منظور ہوگئے ہیں موجودہ سال خونی شاہراہ کوئٹہ کراچی پر کام شروع ہوجائے گا۔ نصیر آباد سے سندھ تک قومی شاہراہ پر بھی کام شروع ہوگا۔