کوئٹہ، 24 جون(اے پی پی ): وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال خان نے کہا ہے کہ اپوزیشن نے صوبائی اسمبلی کے احاطے میں ہنگامہ آرائی کرکے جمہوری روایات اور قبائلی اقدار کو پامال کیا ہے۔ لہٰذا انہیں اپنی غلطی کو تسلیم کرنا چاہئے۔ وزیراعلیٰ نے مختلف اخبارات کے ایڈیٹروں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اپوزیشن کے خلاف ایف آئی آر قانون کے مطابق درج کی گئی ہے تاہم معاملے کو حل کرناہے تو اپوزیشن اسمبلی میں آئے۔ سپیکر صوبائی اسمبلی اپوزیشن اور حکومتی ارکان پر مشتمل پارلیمانی کمیٹی بنائیں کمیٹی جو فیصلہ کرے گی حکومت اسے قبول کرے گی۔ انہوں نے وضاحت کی کہ بجٹ دستاویزات اس بات کا ثبوت ہیں کہ ترقیاتی اسکیمیں اپوزیشن کے حلقوں میں بھی دی گئی ہیں۔انہوں نے کہا کہ گوادر کو پانی کی فراہمی کا مسئلہ جلد حل ہوجائے گاصوبے کی تاریخ میں پہلی بار کوئٹہ کراچی شاہراہ کو دورویہ بنانے کا منصوبہ وفاقی پی ایس ڈی پی کا حصہ بنایاگیا ہے۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ حکومت بلوچستان قبولیت کا رویہ رکھتی ہے جس کا سب سے بڑا ثبوت یہ ہے کہ ہم نے پی ٹی ایم کے منظور پشتین کو عثمان کاکڑ کے جنازے میں شرکت کی ا جازت دی۔ وزیراعلی نے کہا کہ اختلاف رائے رکھنے والے کسی بھی شخص یا گروہ سے مذاکرات ہوسکتے ہیں لیکن ملک دشمن عناصر سے کوئی بات نہیں ہوسکتی۔ عثمان کاکڑ کے لواحقین کی جانب سے انہیں قتل کئے جانے کے شبہ کے بارے میں ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے وزیراعلیٰ نے کہا کہ عثمان کاکڑ کی وفات کے معاملے پر لواحقین کے ساتھ ہر قسم کا تعاون کرنے کو تیار ہیں۔ لواحقین کے پاس اگر کوئی ثبوت ہیں تو دیں کسی دباؤ میں آئے بغیر قاتلوں تک پہنچیں گے۔ انہوں نے اخبارات پر زور دیا کہ صوبے کی ترقی اور عوام کی خوشحالی سب کو عزیزہے اور حکومتی کاوشوں کو بارآور بنانے کیلئے میڈیا کو بھی اپنا حصہ ڈالنا چاہئے۔ حکومتی کوششوں کو اجاگر کریں اور تعمیری تجاویز بھی دیں۔اس موقع پر سینئر صحافیوں نے اپنے مسائل سے بھی وزیراعلیٰ کو آگاہ کیا جس پر وزیراعلیٰ نے ان کو درپیش مسائل کے فوری حل کیلئے احکامات صادر کئے۔