صاف پانی کی فرامی کیلئے پورے پنجاب میں 1538واٹر فلٹریشن پلانٹ لگائے جائیں گے؛ گورنر پنجاب چوہدری محمد سرور

36

فیصل آباد،16جون  (اے پی پی):گورنر پنجاب چوہدری محمد سرور نے کہا کہ پورے پنجاب میں آب پاک اتھارٹی کے مختلف منصوبوں کے تحت 5ارب روپے کی لاگت سے دسمبر کے آخر تک 76لاکھ لوگوں کو پینے کا صاف پانی فراہم کیا جائے گا جبکہ اس کے علاوہ مزید 76لاکھ لوگوں کو مخیر حضرات کی مدد سے صاف پانی فراہم کرنے کے پروگرام پر عمل جاری ہے اور اگلے سال میں بھی پنجاب میں ڈیڑھ کروڑ لوگوں کو پینے کا صاف پانی فراہم کیا جائے گا جس کیلئے پورے پنجاب میں 1538واٹر فلٹریشن پلانٹ لگائے جائیں گے جن میں سے 525واٹر فلٹریشن پلانٹس کا پی سی ون منظوری کے مراحل میں ہے نیز وہ کوشش کریں گے کہ آنیوالے سال میں سیوریج سسٹم کے حوالے سے بھی مضبوط منصوبہ بندی کی جائے تاکہ لوگوں کو گندے پانی سے بچایا جا سکے۔

 وہ بدھ کو سرکٹ ہاؤس میں فیصل آباد ڈویژن کیلئے پینے کے صاف پانی کے منصوبوں کا سنگ بنیاد رکھنے کی تقریب کے بعد پریس کانفرنس سے خطاب کر رہے تھے۔ انہوں نے کہاکہ فیصل آبادڈویژن کے چاروں اضلاع میں اکتوبر کے آخر تک 138واٹر فلٹریشن پلانٹ کا منصوبہ مکمل ہو جائے گا جس سے لاکھوں لوگوں کو پینے کا صاف پانی میسر ہو سکے گا۔انہوں نے کہاکہ عوام کو صاف پانی کی فراہمی ان کا مشن ہے جس کیلئے وہ گزشتہ 8سالوں سے ہر ممکن تگ و دو کر رہے ہیں۔

گورنر پنجاب چوہدری محمد سرور نے کہاکہ وزیر اعظم،وزیر اعلیٰ کے ویژن کے مطابق پنجاب آب پاک اتھارٹی کا قیام عمل میں لایا گیا اور اس کے بور ڈ میں غیر سیاسی افراد کو شامل کیا گیا ہے تاکہ کوئی بھی حکومت ہو اس ادارے کا کام تسلسل سے جاری رہے،حکومتیں آتی جاتی رہتی ہیں جبکہ اداروں کو مضبوط بنایا جانا چاہیے۔انہوں نے کہاکہ ماضی میں ریسکیو 1122اور اوور سیز کمیشن پنجاب کے ایسے ادارے بنائے گئے جس پر آج پورے پنجاب کے لوگ فخر کرتے ہیں۔ اوور سیز کمیشن میں گزشتہ سالوں میں 18ہزار کیس رپور ٹ ہوئے ہیں جس میں سے 8ہزار کیس نمٹا دیئے گئے ہیں۔ ان دونوں اداروں کے بعد یہ تیسرا بڑا ادارہ ہو گاجس پر لوگ فخر کریں گے۔

چوہدری محمد سرور نے کہاکہ پچھلی حکومتوں میں جو واٹر فلٹریشن پلانٹ ایک کرو ڑ 50لاکھ روپے کی لاگت سے لگایا گیا وہ ہم 30لاکھ روپے سے لگا رہے ہیں، ہمارا مشن ہے کہ ہم پنجاب کے ہر شہر اور گاؤں میں صاف پانی کی فراہمی یقینی بنائیں۔انہوں نے کہاکہ صاف پانی فراہمی کے تمام منصوبوں کو انتہائی شفاف رکھا جائے گا اور ا س کے تمام اخراجات پنجاب آب پاک اتھارٹی کی ویب سائٹ پر موجود ہوں گے تاکہ جس شخص کا جی چاہے وہ اسے دیکھ سکے۔

انہوں نے کہا کہ ہر ایم این اے اور ایم پی اے کے حلقہ میں 6واٹر فلٹریشن پلانٹ لگائے جائیں گے جس میں 3 واٹر فلٹریشن پلانٹ رکن قومی اسمبلی اور 3ہی رکن صوبائی اسمبلی تجویز کر سکتا ہے۔انہوں نے کہاکہ یہ کام بہت پہلے ہو جانا چاہیے تھا کیونکہ 70فیصد امراض پانی کی وجہ سے پھیلتے ہیں۔ہم بہت مشکلات اور چیلنجز سے نمٹنے کے بعد اس منصوبے کو پایہ تکمیل کو پہنچانے میں کامیاب ہو سکے ہیں کیونکہ پہلے 2سال بیورو کریسی کی وجہ سے اس منصوبے کی راہ میں رکاوٹیں آئیں لیکن ہم اس پر قابو پانے میں کامیاب ہو گئے ہیں۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ گزشتہ روز قومی اسمبلی میں پیش آنے والا واقعہ انتہائی افسوسناک ہے۔پارلیمنٹ ایک مقدس ادارہ ہے جس کے تقدس کا خیال ہر جماعت کو رکھنا چاہیے۔اس واقعہ سے عوامی نمائندوں کی عزت کو نقصان پہنچنے کا احتمال ہے۔وہ سمجھتے ہیں کہ اس واقعہ میں ملوث تمام ارکان کے خلاف ایکشن لیا جا نا چاہیے خواہ اس کا تعلق کسی بھی پارٹی سے ہو۔ انہوں نے کہاکہ برطانیہ کی پارلیمنٹ میں انہوں نے دیکھا ہے کہ اسپیکر کے چناؤ کے وقت پار ٹی سے اوپر اٹھ کر وو ٹ کیا جاتا تھا اور سپیکر بہت قابل عزت گردتا جاتا ہے۔وہاں کسی رکن پارلیمنٹ میں اتنی جرت نہیں کہ اسپیکر کے منع کرنے کے باوجود بول سکے۔ہمیں بھی اپنے جمہوری اداروں میں یہ روایات لانی ہوں گی اور جمہوری رویے اپنانے ہوں گے۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ کوئی منی بجٹ نہیں آئے گا۔اپوزیشن بے بنیاد پراپیگنڈہ کر رہی ہے۔ہر بجٹ یا اپوزیشن کی جانب سے یہ پراپیگنڈہ کیا جاتا ہے کہ بجٹ منظور نہیں ہو گا۔انشاء اللہ سب کے سامنے بڑی آسانی کے ساتھ یہ بجٹ منظور ہو جائے گا کیونکہ پنجاب حکومت نے اس بجٹ میں غریب  عوام کو بہت بڑا ریلیف دیا ہے۔

 بیرون ملک جانے والے پاکستانیوں کو ویکسین لگوانے کے مسئلے کے حوالے سے جواب دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہر قسم کی ویکسین مارکیٹ میں دستیاب ہے جس کو جو ویکسین چاہیے وہ لگوا لے۔

لاہور ہائی کور ٹ کے فیصل آباد بینچ کے حوالے سے کئے گئے ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ یہ مسئلہ ججز اور وکلاء نے مل کر حل کرنا ہے۔وہ ہمیں یہ حل کر کے بتا د یں ہم فوری طور پر اس پر کام شروع کر دیں گے۔

ینگ ڈاکٹرز کے احتجاج کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ اس مسئلے کو بھی جلد حل کر لیں گے۔

 چیئر مین قومی اسمبلی برائے قائمہ کمیٹی خزانہ فیض اللہ کموکا نے اس موقع پر بات چیت کرتے ہوئے کہاکہ وزیر اعظم عمران خان کے حلف اٹھانے کے بعد قومی اسمبلی میں پہلے دن سے اپوزیشن نے نعرے بازی کرنے کا وطیرہ اپنایا ہوا ہے۔قومی اسمبلی میں گزشتہ روز (ن) لیگ کے علی گوہر بلوچ کی بد زبانی کی وجہ سے تمام واقعہ رونما ہوا۔

قبل ازیں گورنر پنجاب چوہدری محمد سرور، چیئر مین قومی اسمبلی برائے قائمہ کمیٹی خزانہ فیض اللہ کموکا نے سول ڈیفنس کے تعاون سے فائر فائٹنگ کی ٹریننگ حاصل کرنے والے ایل پی جی ڈیلرز میں شیلڈز بھی تقسیم کیں۔

اس موقع پر قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ  و اقتصادی امور فیض اللہ کموکا،صوبائی وزیر ثقافت و کالونیز میاں خیال احمد کاسترو،صوبائی وزیر برائے وزیر اعلیٰ معائنہ ٹیم محمد اجمل چیمہ،ممبرصوبائی اسمبلی چیئر مین ایف ڈی اے چوہدری لطیف نذر اور صوبائی پارلیمانی سیکرٹری برائے لیبر شکیل شاہداور چیئر مین پنجاب آ ب پاک اتھارٹی ڈاکٹر شکیل سمیت  ایل پی جی انڈسٹریز ایسوسی ایشن آف پاکستان کے بانی چیئر مین عرفان کھوکھر اور ایس ایس پی انویسٹی گیشن محمد افضل بھی موجود تھے۔