علمائے کرام نے کورونا ویکسین کی تیاری اور اس میں شامل اجزا  بارے اطمینان کا اظہار کیا ہے، آئندہ  جمعہ کے خطبات میں   عوام کو  ویکسی نیشن  کی تلقین  کی جائے گی؛ صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی

21

اسلام آباد،2جون  (اے پی پی):صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے کہا ہے کہ اہم سماجی اور معاشرتی مسائل وموضوعات پر عوام کی رہنمائی علماء و مشائخ کا فرض ہے، علماء و مشائخ،میڈیا ،سول سوسائٹی ، حکومت اور بالخصوص این سی او سی کی مربوط پالیسی کے نتیجہ میں دیگر ممالک کے مقابلہ میں پاکستان نے کووڈ19- کا بہتر مقابلہ کیا ہے،کورونا وائرس جیسی وبا  کی روک تھام کے حوالہ سے قرآنی تعلیمات سے عوام کی آگاہی علماء کا فرض ہے ، منبر و محراب سے اچھی باتوں کی تلقین کی ضرورت ہے۔

صدر ڈاکٹر عارف علوی نے بدھ کو ملک بھر کے علماء و مشائخ کے ویڈیو لنک کے ذریعے منعقدہ اجلاس میں کورونا ویکسین کی اہمیت اور اس کے بارے میں عوام میں شعور اجاگر کرنے کے حوالہ سے محراب و منبر کے کردار کے مشاورتی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ملک میں اہم معاملات پر یکجہتی پر حکومت علما کرام اور مشائخ عظام کی مشکور ہے، یکجہتی کی ابتداء منبر و محراب سے ہوئی جس کے نتیجہ میں عوام کا اعتماد بحال ہوا۔

صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے کہا کہ کورونا ویکسین کی تیاری اور اس میں شامل اجزا کے بارے میں علمائے کرام مطمئن ہیں، انہوں  نے خود بھی ویکسین لگوائی ہے اور 4 جون 2021 کے جمعہ کے خطبات میں کورونا وائرس کی  وبا سے تحفظ کے لئے ویکسین کی اہمیت اور ضرورت کے بارے میں عوام کو آگاہی فراہم کی جائے گی۔انہوں نے کہا کہ ملک میں ملی یکجہتی کے لئے علماء نے بھرپور تعاون کیا۔

صدر مملکت نے کہا کہ کووڈ۔19  کا مقابلہ کرنے کے لئے علماء و مشائخ ، میڈیا،سول سوسائٹی ، حکومت اور این سی او سی کی مربوط پالیسی کے نتیجہ میں پاکستان نے دوسرے ممالک کے مقابلہ میں اچھی کامیابی حاصل کی ہے اور یہ آپ کے تعاون کے بغیر ممکن نہیں تھا۔

 صدر عارف علوی نے  کہا کہ گزشتہ 1400 سال سے علما و مشائخ خدا اور اس کے رسولﷺ  کا پیغام عوام تک پہنچا رہے ہیں اور اسلام کی بقا مسلسل منبر و محراب سے منسلک ہے۔ انہوں نے کہا کہ مساجد اور امام بارگاہوں پر توجہ کرنے پر لوگوں نے سوال کیا کہ بازاروں میں کیا ہو رہا ہے ؟اس پر توجہ نہیں جبکہ حکومت مساجد اور امام باگارہوں پر توجہ دے رہی ہے۔

 صدر ڈاکٹر عارف علوی نے کہا کہ آپ کا کام نصیحت کرنا اور معاشرے میں اچھی بات کو پھیلانا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سماجی مسائل پر علما و مشائخ کی معاونت اور مخصوص موضوعات پر خطبات کے بارے میں کہا گیا کہ حکومت ان پر کنٹرول چاہتی ہے حالانکہ ایسی کوئی بات نہیں ہے۔

صدر مملکت عارف علوی نے کہا کہ میں نے دو سال قبل اسلامی نظریاتی کونسل سے درخواست کی تھی کہ اہم سماجی اور معاشرتی موضوعات  کی مناسبت سے ایک کتابچہ تیار کیا جائے تاکہ منبر و محراب سے اس کے بارے میں عوام کی رہنمائی کی جاسکے۔ انہوں نے کہا کہ منبر و محراب سے اچھی باتوں کی تلقین قوم کی ضرورت ہے، بعض ایشوز پر آگاہی ملک کی ضرورت  ہے اور کورونا وائرس بھی ان میں سے ایک ہے۔ اس لئے اس کے حوالہ سے قرآنی احکامات کو عام کیا جائے۔

صدر مملکت عارف علوی نے کہا کہ کم خوراکی اور بچوں میں سٹنٹنگ ملک کا ایک مسئلہ ہے جبکہ اس کے بارے میں احکام خداوندی ہیں کہ ماں اپنے بچوں کو ایک مقررہ وقت تک دودھ پلائیں ،  ایسا نہ ہونے سے یہ مسئلہ پیدا ہوتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس حوالہ سے قرآنی احکامات کا پرچار ہمارا فرض ہے،اسی طرح وراثت کے حقوق کے بارے میں حکم کی پابندی نہیں ہوتی اس پر بھی ہماری ذمہ داری ہے کہ لوگوں کو بتائیں۔

صدر مملکت نے کہا کہ معاشرتی فلاح و بہبود کی منابست کے لئے مخصوص موضوعات پر خطبات کے کتابچہ کی تیاری لازمی نہیں لیکن یہ معاشرتی فلاح و بہبود کے لئے ضروری ہے اور اس حوالہ سے حکومت کی قطعاً کوئی پابندی نہیں۔

مشاورتی اجلاس کے دوران مشترکہ اعلامیہ پر بھی اتفاق کیا گیا، جس کے اہم نکات کے بارے میں انہوں نے کہا کہ یہ بڑا احسن اقدام ہے۔ مشترکہ اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ عوام الناس کی جان و مال اور صحت کی حفاظت دین کا اہم مقصد ہے۔ کورونا ایک وبائی مرض ہے جس کی روک تھام شریعت کا حکم ہے۔ اس سے دنیا میں لاکھوں اموات ہو چکی ہیں اور ماہرین صحت اس کی ویکسین کی اہمیت پر زور دیتے ہیں اور علما و مشائخ بھی اس کی حمایت کرتے ہیں۔ اسی طرح کہا گیا کہ علما و مشائخ کورونا ویکسین کی تلقین کریں گے تاکہ زیادہ سے زیادہ لوگوں کو لگائی جاسکے اور کاروبار زندگی احسن طریقہ سے جاری ہے۔ ملک میں رجسٹرڈ کی گئی ویکسین،  اس کے اجزاء اور اس کی تیاری پر علما نے اطمینان کا اظہار کیا ہے اور ویکسین لگوانے کے لئے لوگوں کو مساجد اور امام بارگاہوں سے تلقین کی جائے گی۔

صدر مملکت عارف علوی نے کہا کہ  مشائخ پہلے بھی اس کی تلقین کررہے ہیں۔ انہوں نے خود بھی لگوائی ہے تاہم آئندہ جمعہ 4جون 2021کے خطبات میں اس کی خصوصی تلقین کی جائے گی۔

 صدر ڈاکٹر عارف علوی نے کہا کہ پاکستان کی تعمیر و ترقی اور کامیابی میں علما  کا کردار اہم ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس حوالہ سے آپ کی کاوشوں پر خدا تعالیٰ اجر دے گا، ہماری کوشش ہوگی کہ علما و مشائخ کے مشورہ اور رہنمائی سے قوم کی تربیت کریں۔