اسلام آباد ،26جون (اے پی پی):وفاقی وزیر توانائی حماد اظہر نے کہاہے کہ گیس فیلڈز کی مینٹیننس جلد مکمل ہوگی ، اپوزیشن آجکل بے روزگار اور بیانیے کی تلاش میں ہے ، کمال بھی مسلم لیگ ن کررہی ہے اور سوال بھی کررہی ہے ،ایف اے ٹی ایف پر اپوزیشن کا بیانیہ افسوسناک ہے ، فیٹف کے حوالے سے دو اڑھائی برس میں ہماری بڑی کامیابیاں ہوئی ہیں اور وہ پاکستان تحرک انصاف کے دور میں ہوئی ہیں ، فیٹف کے سربراہ جو پہلے بلیک لسٹ کرنے کی باتیں کرتے تھے آج پاکستان کی تعریف کررہے ہیں ۔اس سے پورے پاکستان کا فائدہ ہے ۔ا س سے اپوزیشن کو گھبرانا نہیں چاہیے اور اسے پاکستان کی جیت سمجھنا چاہیے اور یہ جو تھوڑا سا چیلنج رہ گیاہے یہ بھی ہم ان شاءاللہ بارہ ماہ میں پورا کرلیں گے اس لیے اپنی سیاست کے لیے پاکستان کو نقصان مت پہنچاہیے ۔
ان خیالات کا اظہار وفاقی وزیر توانائی حماد اظہر نے ہفتہ کو اسلام آباد میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔انہوں نے کہاکہ اب انرجی کے حوالے سے بھی ایسا ہی کچھ معاملہ ہے ،آج کل اپوزیشن بے روزگار ہے اور ایک اچھا بجٹ آیا ،معاشی اعداد وشمار بڑے اچھے ہوئے ،انڈسٹری بھی اچھی ہوئی ، اور اپوزیشن بیانیے کی تلاش میں ہے اور جب انہیں کوئی بیانیہ نہیں مل رہاتو وہ بیانیہ تخلیق کرنا چاہ رہے ہیں ۔
انرجی کے ایشو کے حوالے سے حماد اظہر نے کہاکہ ہمارے ایل این جی کے دو ٹرمینلز ہیں جس کے ساتھ معاہدہ مسلم لیگ ن کے دور میں ہوا اور اس معاہدے میں یہ لکھا ہے کہ پندرہ برس میں یہ ٹرمینلز دو دفعہ ڈرائی ڈاکنگ کرنے کا اختیار رکھتے ہیں ۔ایک مرتبہ انہوں نے اسے ڈرائی آف کیا اور اس کی وجہ یہ ہے کہ بین الاقوامی ادارہ جو ان ٹرمینلز کی سیفٹی کے سرٹیفکیٹس دیتا ہے اس نے کہاہے کہ 30جون کے بعد آپ اس کو نہیں چلاسکتے اور امریکہ کے جو اونر ہیں اس کے انہو ں نے بھی کہاہے کہ ہم اسے نہیں چلائیں گے تو اب کیاہوگا صرف یہ ہوگا کہ چھ یوم کے لیے یہ جہاز اپنی جگہ سے ہٹے گا اور اس کی جگہ دوسرا جہاز لے لے گا ۔اس دوران صرف دو دن کے لیے اس ٹرمینل سے گیس آئوٹ پٹ زیرو ہوگا ۔دیگر ٹرمینلز سے بدستور جاری رہے گا ۔
انہوں نے کہاکہ اس دوران کمی بیشی پوری کرنے کے لیے ہم متبادل انتظام بھی کررہے ہیں اور اگر ہمیں یہ ان ایام میں چیلنج درپیش ہوا تو اس کی وجہ یہ بھی ہے کہ ہمیں تربیلا سے بھی 50فی صد آئوٹ پٹ مل رہی ہے ۔اگر یہ چیلنج درپیش نہ ہوتا اور گذشتہ برس جیسی صورتحال ہوتی تو ڈرائی ڈاکنگ کے دوران بھی ہمیں کسی قسم کی ضرورت پیش نہ آتی ۔دو ہفتے پہلے تک فلوز اچھے تھے اور گذشتہ ہفتہ دس دن میں یہ فلوز کم ہوئے امید ہے کہ آئندہ ہفتہ میں یہ فلوز بھی دوبارہ برابر ہوجائیں گے ۔
حماد اظہر نے کہاکہ 29جون سے 6جولائی تک کے عرصہ کے لیے ہم نے متبادل بندوبست بھی کیا ہوا ہے کہ ہم دوسرے پلانٹس چلا کر اس خلاءکو پر کریں گے اور ہماری کوشش ہوگی کہ لوڈ شیڈنگ نہ کرنی پڑے اور اگر ضرورت پڑے گی بھی تو کم سے کم کی جائے گی تاکہ یہ سب بہتر طریقے سے انجام پذیر ہوسکے ۔اپوزیشن اب اس معاملے کو اس لیے اس قدر سنسنی دے رہی ہے کیونکہ اپوزیشن کے پا س اور کچھ کرنے کو نہیں ہے ۔گیس کی فیلڈ کو آئوٹ کرنے کے سوالات کیے جارہے ہیں ایسی بات نہیں ہے ۔اس دوران تین چار گیس فیلڈز کی منٹینینس ہونی تھی تاھم ہم نے انہیں آگے کردیاہے ۔صرف ایک بڑی گیس فیلڈ ایسی تھی جس کی منٹینینس مزید آگے نہیں کی جاسکتی تھی اس لیے اس کی مینٹی نینس کا شیڈول ایک ہفتہ پہلے کردیاتھا اور 29جون سے اس کی بحالی شروع ہوجائے گی اور گیس دوبارہ ملنا شروع ہوجائے گی ۔
حماد اظہر نے مسلم لیگ ن کے سابق وزیر توانائی کے تحفظات کے حوالے سے کہاکہ جب بھی ان ٹرمینلز کی ڈرائی ڈاکنگ ہوگی تو لامحالہ متبادل توانائی کا استعمال ضروری ہوگا ۔یہ پندرہ برس میں دو مرتبہ ہوگا ۔حماد اظہر نے کہا کہ یہ وہ سچ ہے جو کہ مسلم لیگ ن کے معاہدے میں لکھا گیا ہے اس لیے کمال بھی آپ کررہے ہیں اور سوال بھی آپ کررہے ہیں ۔
فرنس آئل کے استعمال کے حوالے سے حماد اظہر نے کہاکہ17-2016میں تیس فی صد فرنس آئل چل رہاتھا اور یہ صاحب ایل این جی کے پلانٹس کمیشن کرچکے تھے ۔18-2017میں 19.22فی صد فرنس آئل پر انحصار تھا ۔19-2028جوکہ ہمارا پہلا سال تھا اس میں 7.5فی صد فرنس آئل کا استعمال ہوا20-2019میں 3.53فی صد فرنس آئل کا استعمال ہوا اور اب21-2020میں یہ 4.4فی صد ہے او ر آنے والے سالوں میں اس سے بھی مزید کم استعمال ہوگا ۔انہوں نے کہاکہ فرنس آئل کے استعمال کی شرح گذشتہ دوبرس میں کم ترین سطح پر آگئی ہے جو کہ آئندہ مزید کم ہوگی ۔اس لیے اپنی سیاست چمکانے کے لیے ایسے بیانیے دینا مناسب نہیں ہے ۔اب ہمیں یہ پرابلم ہے کہ یہ تین چیزیں اکٹھی آئی ہیں ،تربیلا ڈیم کا پانی نیچے چلا گیا ،دوسرے نمبر پر ڈرائی ڈاکنگ پیک سیزن میں آئی لیکن پھر بھی ہم بہترین طریقے سے کریں گے اور استعدادکار کے مطابق ضروریات پوری کریں گے ۔انہوں نے کہاکہ سندھ میں شارٹ فال کی وجہ ڈرائی ڈاکنگ نہیں ہے ۔انہوں نے کہا کہ ڈرائی ڈاکنگ کے لیے قبل ازوقت اطلاع دینا ضروری ہے تاھم ہمیں انتہائی مختصر وقت میں بتایاگیا ۔ بہرالحال اب یہ چیلنج درپیش ہے تو ہم اس سے نبرد آزما ہوں گے ۔
انہوں نے کہا کہ اپوزیشن اپنی بے روزگاری میں کافی چیزیں کررہی ہے جوکہ نامناسب ہیں ،فیٹف کی جو گرے لسٹنگ ہوئی وہ بھی مسلم لیگ ن کے دور میں ہوا اور بلیک لسٹنگ کی تیاریاں مکمل تھیں یہ تحفہ ان کے دور میں ملا تھا ۔اس سے ان شاءاللہ تعالیٰ اس سے ہم عہدہ برآہوں گے ۔ملکی معیشت دیوالیہ کے قریب چھوڑ کرگئے ہم نے پہلے اکانومی کو مستحکم کیا اور اب ہم ترقی کی جانب بڑھ رہے ہیں جس کا اپوزیشن کو بہت زیادہ دکھ ہے ۔آر ایل این جی کے ٹھیکے انہوں نے 13.6فی صد اور ہم نے 10.4فی صد پہ کیا ۔