اسلام آباد۔17جون (اے پی پی):قومی اسمبلی میں آئندہ مالی سال 2021-22ءپر عام بحث کا آغاز کردیا گیا، اس دوران اراکین نے بجٹ پر ملے جلے ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے بجٹ کی بہتری کے لئے مختلف تجاویز دیں۔ جمعرات کو آئندہ مالی سال کے بجٹ پر بحث کا آغاز قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف شہباز شریف نے کیا، دو روز کی ہنگامہ آرائی کے بعد جمعرات کو حکومت اور اپوزیشن کے سینئر ممبران نے مل بیٹھ کر ضابطہ اخلاق اور لائحہ عمل طے کیا جس کے بعد قائد حزب اختلاف نے آئندہ مالی سال کے بجٹ پر طویل تقریر کی۔ اس کے بعد وزیر منصوبہ بندی و ترقیات اسد عمر نے آئندہ مالی سال کے بجٹ کا احاطہ کیا اور قائد حزب اختلاف کی جانب سے اٹھائے گئے نکات کا مدلل جواب دیا۔ رکن قومی اسمبلی اسلم بھوتانی نے بحث میں حصہ لیتے ہوئے کہا کہ وہ بہترین بجٹ پر وزیراعظم اور وزیر خزانہ کو مبارکباد پیش کرتے ہیں۔ بجٹ میں بلوچستان کے مختلف منصوبوں بالخصوص گوادر کیڈٹ کالج اور گوادر اولڈ ٹاﺅن کے لئے کروڑوں روپے کے فنڈز مختص کرنا خوش آئند ہے۔ جیوانی ٹاﺅن کے لئے حکومت نے ڈیم کی تعمیر کا اعلان کیا ہے۔ لسبیلہ اور گوادر میں بجلی کے ترسیلی تاروں کے نظام کو بہتر کرنے کی ضرورت ہے۔ گوادر کو صنعتی شہر بنانے کے لئے بجلی کی فراہمی کے لئے ہنگامی بنیادوں پر اقدامات اٹھانا ہوں گے۔ پسنی، جیٹی کے ایشو میں صوبائی حکومت تعاون نہیں کر رہی اس کا نوٹس لینا ضروری ہے۔ حب میں صنعتی زون بن رہا ہے۔ حب انڈسٹریل ایریا کے ساتھ وندر انڈرسٹریل ایریا 30 سالوں میں صنعتی زون بن رہا ہے ۔ حب صنعتی زون کے لئے مقامی لوگوں کو بے دخل کیا جارہا ہے۔ مطالبہ ہے کہ انڈسٹریل زون وندر میں بنایا جائے۔ کوئٹہ کو پی آئی اے کے رعایتی کرایہ سہولت میں شامل کیا جائے۔ وزارت خزانہ اسائمنٹ اکاﺅنٹ کا حل نکالیں۔ مسلم لیگ ن کے رکن شیخ سعد وسیم نے کہا کہ حکومت نے تین سالوں میں چار وزیر خزانہ بدلے، یہ نوبت کیوں آئی، اشیاءخوردونوش کی قیمتوں میں اضافہ ہوا افراط زر میں اضافہ کی وجہ سے دو کروڑ لوگ غربت کی نچلی سطح تک پہنچ گئے۔ انہوں نے کہا کہ ان کے حلقے میں جبری لوڈشیڈنگ ہے ہاﺅس کے سارجنٹ ایٹ آرمز کا رسک الاﺅنس بڑھایا جائے۔ رکن قومی اسمبلی کمال الدین نے بجٹ بحث میں حصہ لیتے ہوئے کہا کہ پشین کے سرحدی علاقوں میں سڑکیں نہیں تھیں تاہم اس بجٹ میں پانچ ارب روپے رکھے گئے ہیں جس پر ہم حکومت کے مشکور ہیں۔ سپیرہ رغزہ روڈ دس سال سے ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہے۔ وفاقی حکومت اس سڑک کی مرمت و بحالی کیلئے کے لئے اپنا حصہ فراہم کرے۔ انہوں نے تحصیل برشول میں امن و امان کی صورتحال میں بہتری کے لئے اقدامات کا مطالبہ بھی کیا۔ نزہت پٹھان نے بحث میں حصہ لیتے ہوئے کہا کہ ان حالات میں جب دنیا معاشی طور پر تنزلی کی راہ پر گامزن ہے ایسے میں حکومت نے بہترین بجٹ دیا ہے۔ حکومت نے کوویڈ 19 کے حوالے سے جو پالیسی اپنائی دنیا نے اس کو سراہا ہے۔ اپوزیشن کو اس پر شکر ادا کرنا چاہیے۔ عمران خان نے قوم کو ان حالات میں جو بجٹ دیا ہے وہ ان کی نیک نیتی کا ثبوت ہے۔