لاہور ،01جون (اے پی پی ): وزیر زراعت پنجاب سید حسین جہانیاں گردیزی نے کہا ہے کہ کاشتکاروں کی پیداواری لاگت میں کمی کے لئے زرعی زہروں کی سپرے کی تعداد کو کم کرکے فصلوں کے ضرر رساں کیڑوں کو معاشی حد تک کنٹرول کرنے کیلئےحیاتیاتی و مکینیکل طریقوں کو فروغ دیا جائے۔
یہ بات وزیر زراعت پنجاب سید حسین جہانیاں گردیزی نے زراعت ہاؤس لاہور میں پیسٹ وارننگ اینڈ کوالٹی کنٹرول آف پیسٹی سائیڈز کی کارکردگی کے جائزہ اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کہی ۔ انہوں نے کہا کہ آئی پی ایم پروگرام پر عملدرآمد سے نہ صرف کاشتکاروں کی پیداواری لاگت میں کمی آئے گی بلکہ ماحولیاتی آلودگی کو کم کرنے کے علاوہ زہروں سے پاک غذا کی فراہمی یقینی بنانے میں مدد ملے گی ۔
صوبائی وزیر زراعت نے کہا کہ صوبہ میں پھل کی مکھی کے تدارک کیلئے ایک جامع منصوبہ بناکر پیش کیا جائے تاکہ ہمارے پھلوں مثلاً آم، سٹرس اور لیموں وغیرہ کی نہ صرف پیداوار میں اضافہ ہو بلکہ اس کی کوالٹی کو بھی بہتر بنایا جائے۔مزید برآں آئی پی ایم (حیاتیاتی طریقہ انسداد) سے کاشتکاروں کی آگاہی وقت کااہم تقاضا ہے لہذٰا ہر تحصیل میں فصلوں کے ضرررساں کیڑوں،اُن کی حیاتیاتی زندگی اور تدارک کے متعلق مفصّل مینوئیل بنا کر تقسیم کیا جائے اور قومی سطح پر فصلوں کے ضرررساں کیڑوں کی فہرست مرتب کرکے اسے آفیشل ویب سائٹ کے ساتھ لنک کیا جائے۔اس کے علاوہ سفید مکھی،گلابی سنڈی اور کپاس کے دیگر نقصان دہ کیڑوں کے کنٹرول کے لئے کاشتکاروں کی فنی راہنمائی بھی کی جائے۔
وزیر زراعت پنجاب نے کہا کہ زرعی ادویات کی ٹیسٹنگ کے لئے موجودہ لیبارٹریوں کو اپ گریڈیشن پر مبنی رپورٹ تیار کر کے پیش کی جائے تاکہ اس کیلئے فنڈنگ فراہم کی جا سکے۔
اجلاس میں شعبہ پیسٹ وارننگ کے ڈویژنل ڈائریکٹرز، ڈائریکٹر زرعی اطلاعات محمد رفیق اختر سمیت دیگر اعلیٰ افسران نے بھی شرکت کی۔