گورنر خیبرپختونخوا کی  زیرصدارت ہزارہ یونیورسٹی مانسہرہ کا سینٹ اجلاس، گورنر کی یونیورسٹی میں مالی نظم و ضبط برقرار رکھنے کی تعریف

37

 

پشاور، 24 جون (اے پی پی ): گورنر خیبرپختونخوا شاہ فرمان نے ہزارہ یونیورسٹی مانسہرہ کی مجموعی کارکردگی کو سراہتے ہوئے یونیورسٹی میں مالی نظم و ضبط برقرار رکھنے کی تعریف کی ہے۔

 جمعرات کو یہاں  گورنر ہاؤس میں ہزارہ یونیورسٹی مانسہرہ کی سینٹ اجلاس کی صدارت کے دوران گورنر خیبرپختونخواہ کا کہنا تھا کہ ہزارہ یونیورسٹی کی بہترین فنانشل سٹریٹیجی کے تحت مالی و تعلیمی کارکردگی قابل ستائش ہے، ترجیحات اور ضروریات  کے مطابق بجٹ کی تیاری اور مناسب اخراجات یونیورسٹیوں کو مالی مسائل سے نجات دلا سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کہ صوبہ کی تمام جامعات کو مالی و انتظامی طور پر مستحکم دیکھنا چاہتے ہیں اور مذکورہ حقیقت کو سامنے رکھتے ہوئے تمام یونیورسٹیوں کو اپنا مالی سال 2021-22کا بجٹ تیار کر کے جون میں متعلقہ فورم سینٹ اجلاس میں پیش کرنے کے لئے ہدایات جاری کی تھی۔

 گورنر خیبرپختونخواہ نے محکمہ ہائر ایجوکیشن کو ہدایت کی کہ تمام یونیورسٹیوں میں رجسٹرار، کنٹرولر امتحانات، پرووسٹ اور خزانچی کے عہدوں پر متعلقہ شعبوں میں تعلیمی قابلیت و تجربہ رکھنے والے افراد کی تعیناتی کیلئے ایک جامع پلان تشکیل دیں۔ گورنر نے یونیورسٹیوں میں پنشن کے معاملات کو درست کرنے کیلئے سیونگ کی مد میں حاصل ہونیوالی رقم کو پنشن فنڈ اور انڈونمنٹ فنڈ میں استعمال کرنے کی بھی ہدایت کی تاکہ یونیورسٹیوں میں بڑھتے ہوئے پنشن گراف سے باآسانی نمٹا جا سکے۔

سینٹ اجلاس میں وائس چانسلر ہزارہ یونیورسٹی ڈاکٹر جمیل احمد نے یونیورسٹی ریزرو کو آئندہ تین سالوں میں 4 ارب روپے تک بڑھانے کے حوالے سے  مالی حکمت عملی کے بارے میں آگاہ کیا۔

اجلاس کوبتایاگیاکہ طویل المدتی بنیادوں پر یونیورسٹی کی ترقی کیلئے فنڈز تخلیق کرنے کیلئے کوششیں کررہے ہیں۔ اجلاس میں ہزارہ یونیورسٹی کے مالی سال 2021-22کا 1535 ملین روپے کابجٹ بھی پیش کیا گیا جس کی باقاعدہ منظوری دے دی گئی۔

سینٹ اجلاس میں مانسہرہ سے رکن صوبائی اسمبلی نوابزادہ فریدصلاح الدین، پرنسپل سیکرٹری برائے گورنر محمد ادریس، سیکرٹری محکمہ ہائرایجوکیشن محمد داؤد خان، ایڈیشنل سیکرٹری محکمہ خزانہ سفیر احمد، وائس چانسلر ہزارہ یونیورسٹی پروفیسر ڈاکٹر جمیل احمد کے علاوہ دیگر متعلقہ سینٹ اراکین نے شرکت کی۔