انسپکٹر جنرل آف پولیس خیبر پختونخوا معظم جاہ انصاری نے چارسدہ کے ایک غریب گھرانے سے تعلق رکھنے والے تھیلیسیمیا کے مریض کی پولیس وردی میں آئی جی پی سے ملاقات کی خواہش پوری کردی۔

21

پشاور 12جولائی(اے پی پی): انسپکٹر جنرل آف پولیس خیبر پختونخوا معظم جاہ انصاری نے چارسدہ کے ایک غریب گھرانے سے تعلق رکھنے والے تھیلیسیمیا کے مریض 14 سالہ شعیب اختر ولد تاج محمد کی پولیس وردی میں آئی جی پی سے ملاقات کی خواہش پوری کرتے ہوئے انہیں پولیس کے خصوصی پروٹوکول میں آج اپنے دفتر مدعو کیا۔شعیب اختر بمعہ اپنے والد کے ڈی پی او چارسدہ کی گاڑی میں اپنے گھر سے پشاور پولیس ہیڈ کوارٹرز پہنچے۔

 تھیلیسیمیا کے مریض شعیب اختر نے آئی جی پی سے موبائل پر بات کرتے ہوئے ان سے پولیس وردی میں ملاقات کی خواہش ظاہر کی تھی۔ آئی جی پی نے تھیلیسیمیا کی مریض کی اس خواہش کو پورا کرنے کے لیے انہیں پولیس یونیفارم پہنا کر اور انسپکٹر رینک کے 3 سٹارز لگا کر متعلقہ اعلیٰ پولیس حکام کے ذریعے اپنے دفتر بلوایا۔

سنٹرل پولیس آفس پشاور پہنچنے پر پولیس کے ایک دستے نے انہیں پولیس کی اعزازی سلامی پیش کی۔ بعد ازاں آئی جی پی تھیلیسیمیا کے مریض شعیب اختر کو اپنے ساتھ اپنے دفتر لے گئے جہاں مشروبات اور چائے سے اس کی تواضع کی۔ وہ کچھ دیر آئی جی پی کے ساتھ رہے آئی جی پی نے اُس سے اُس کی بیماری، شب و روز کی مصروفیات اور پولیس کی وردی پہننے سے متعلق ان کی دیرینہ خواہش کے بارے میں آگاہی حاصل کی۔ آئی جی پی نے اُس سے اُس کے تعلیم،پسندیدہ کھیل اور دیگر مشاغل کے بارے میں بھی دریافت کیا۔

آئی جی پی نے کہا کہ آپ کی پولیس کی یونیفارم پہننے کی خواہش خیبر پختونخوا کے عوام کی پولیس سے محبت کی عکاس ہے۔ آئی جی پی نے تھیلیسیمیا کے مریض شعیب اختر کی جلد صحت یابی کی دُعا کی اور اُس کو 20 ہزار روپے نقد انعام اور دیگر تحائف دیئے اور یادگار کے طور پر اُسے خصوصی پولیس شیلڈ بھی پیش کی۔

ریجنل پولیس آفیسر مردان اور ڈی پی او چارسدہ بھی اس موقع پر موجود تھے۔