ملتان،31جولائی(اے پی پی): ایڈیشنل چیف سیکرٹری جنوبی پنجاب کیپٹن ریٹائرڈ ثاقب ظفر نے کہا کہ جنوبی پنجاب سیکرٹریٹ ملتان کے تعمیراتی کام کا آغاز اگست کے پہلے ہفتے سے ہوگا، متی تل پر واقع سول سیکرٹریٹ 404 کنال پر مشتمل ہوگا جبکہ سیکریٹریٹ کی بلڈنگ کی تعمیر پر 2.4 بلین روپے خرچ کیے جائے گے۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے سرکٹ ہاؤس میں اراکین اسمبلی کو بریفنگ دیتے ہوئے کیا۔اجلاس میں وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی،چیف ویپ عامر ڈوگر اور صوبائی وزیر توانائی ڈاکٹر اختر ملک سمیت ملتان ڈویژن کے اراکین اسمبلی نے بھی شرکت کی۔
ایڈیشنل چیف سیکرٹری جنوبی پنجاب کیپٹن ریٹائرڈ ثاقب ظفر نے کہا کہ متی تل سول سیکرٹریٹ منصوبہ ہر صورت میں دو سال کی قلیل مدت میں مکمل کیا جائے گا تاکہ عوام کو سروس ڈیلیوری کا فوری آغاز کیا جاسکے۔انہوں نے کہا کہ جنوبی پنجاب سیکرٹریٹ کے رولز آف بزنس کی منظوری حتمی مراحل میں داخل ہوگئی ہے جس کے بعد تمام اختیارات کے ساتھ سول سیکرٹریٹ اپنے فرائض سر انجام دیگا۔انہوں نے کہا کہ رواں بجٹ میں جنوبی پنجاب کے 11 اضلاع کیلئے 189 بلین رکھے گئے ہیں جنکو ہر صورت اس خطے کے انفراسٹرکچر کی بہتری پر خرچ کیا جائے گا۔
ایڈیشنل چیف سیکرٹری نے واضح کیا کہ جنوبی پنجاب کیلئے الگ بجٹ بک اور منصوبے مختص کئے گئے ہیں اور کسی منصوبے کا بجٹ واپس لاہور ٹرانسفر نہیں ہوسکے گا،سب سیکرٹریٹ کے قیام کے ثمرات عوام تک پہنچانے کیلئے 189 بلین کو رواں مالی سال میں ہی خرچ کرنے کیلئے تمام محکموں کو ٹاسک دیا گیا ہے، اس ضمن میں 770 زیرتکیمل سکیموں اور 1698 نئی سکیمیںوں پر کام جاری ہے۔
ثاقب ظفر نے کہا کہ جنوبی پنجاب کی آبادی کے لحاظ سے نوکریوں کا الگ کوٹہ بھی مختص کردیا گیا ہے اس حوالے سے پبلک سروس کمیشن کا الگ زون بھی جنوبی پنجاب کیلئے قائم کیا جائے گا۔
اراکین اسمبلی کے سوالات کا جواب دیتے ہوئے ایڈیشنل چیف سیکرٹری جنوبی پنجاب کیپٹن ریٹائرڈ ثاقب ظفر نے کہا کہ اب سیکرٹریٹ کے تمام سیکرٹریز کو ترقیاتی منصوبوں کی فوری منظوری کے بعد بجٹ استعمال کرنے کے احکامات دیے گئے ہیں تاکہ عوام کی امانت انکی فلاح و بہبود پر ہی خرچ کی جاسکے۔
بعد ازاں اراکین اسمبلی کو ملٹی میڈیا پر سول سیکرٹریٹ کے حوالے سے تفصیلی بریفننگ بھی دی گئی۔
ایڈیشنل انسپکٹر جنرل پولیس جنوبی پنجاب کیپٹن ریٹائرڈ ظفر اقبال اعوان اور تمام محکموں کے سیکرٹریز بھی موجود تھے۔