حکومت کی ذمہ داریوں میں سے اولین عوام کے ٹیکس کا صحیح استعمال یقینی بنانا ہے؛وزیرِ اعظم عمران خان

16

اسلام آباد،30جولائی(اے پی پی):وزیرِ اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ حکومت کی ذمہ داریوں میں سے اولین عوام کے ٹیکس کا صحیح استعمال یقینی بنانا ہے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعہ کو یہاں پی ایس ڈی پی کے مؤثر استعمال پر اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے  کہا کہ نظام میں آٹومیشن لانے کیلئے اقدامات پر عملدرآمد یقینی بنایا جائے، ای ٹینڈرنگ جیسے اقدامات کرپشن ختم کرنے کیلئے بنیادی اہمیت کے حامل ہیں۔وزیر اعظم نے کہا کہ وزارتوں کے کام کے طریقہ کار کے معیار کو مزید بہتر بنایا جائے اور منصوبوں کی اہمیت کے حساب سے درجہ بندی کرکے وسائل کا استعمال کیا جائے۔

اجلاس کو بتایا گیا کہ حکومت نے رواں مالی سال 21-22 میں ترقیاتی منصوبوں کیلئے مختص کی گئی رقم میں 40 فیصد اضافے کے بعد ترقیاتی کاموں کی رفتار اور فنڈز کے مؤثر وصحیح استعمال کی نگرانی کیلئے جامع حکمتِ عملی تیار کرلی ہے، ترقیاتی کاموں کی رفتار کو تیز کرنے کیلئے فنڈز کے اجراء کے طریقہ کار کو آسان اور منظم کرنے کے ساتھ ساتھ منصوبوں کے تسلسل کو برقرار رکھنے کیلئے اس میں لچک پیدا کی گئی ہے اور وزارتوں کو منصوبوں کی ضروریات کے مطابق فنڈز جاری کرنے کیلئے مزید با اختیار بنایا گیا ہے۔

اجلاس کو گزشتہ مالی سال میں خرچ کئے گئے فنڈز پر  تفصیلی طور پر آگاہ کرتے ہوئے بتایا گیا کہ فنڈز کے استعمال کی شرح مجموعی طور پر 104 فیصد رہی جو کہ یہ واضح کرتی ہے کہ ترقیاتی کاموں پر بھرپور پیش رفت ہوئی، اسکے علاوہ بین الاوزارت اور شعبوں کے مابین نگرانی کے نتیجے میں 140 ارب کے فنڈز تیزی سے تکمیل کی طرف بڑھے اور بڑے پیمانے پر ملکی ترقی پر مثبت اثر ڈالنے والے منصوبوں کو منتقل کیے گئے جس سے نہ صرف عوامی ٹیکس کی بچت ہوئی بلکہ فنڈز ضائع ہونے سے بچا لئے گئے ہیں۔

 اجلاس کو بتایا گیا کہ وزارتِ منصوبہ بندی منصوبوں کی تکمیل کی مسلسل نگرانی کرہی ہے جسکے لئے ایک جامع طریقہ کار وضع کیا گیا ہے جسکی وجہ سے منصوبوں میں بچت اور فنڈز کے صحیح استعمال کو یقینی بنایا جا رہا ہے۔

اجلاس کو مزید بتایا گیا کہ رواں سال کوشش کی گئی ہے کہ جاری منصوبوں کی جلد سے جلد تکمیل کیلئے فنڈز کی مکمل فراہمی یقینی بنائی جائے، اس ضمن میں جاری ترقیاتی منصوبوں کیلئے 70 فیصد جبکہ نئے منصوبوں کیلئے 30 فیصد فنڈز مختص کیے گئے ہیں، مجموعی طور پر 351 ترقیاتی منصوبوں کو تکمیل کیلئے مکمل فنڈز کی فراہمی  یقینی بنائی جا رہی ہے۔

اجلاس کو بتایا گیا کہ وزارتوں میں منصوبوں کی نگرانی کی استعداد کو مستقل بنیادوں پر بڑھایا جا رہا ہے جس سے سارا سال منصوبوں کی متواتر نگرانی ممکن ہو سکے گی جبکہ فلیگ شپ  منصوبوں کی نگرانی  کے کام میں تھرڈ پارٹی  فرمز کو بھی شامل کیا جائے گا جس سے کام کی رفتار میں تیزی اور شفافیت پیدا ہوگی۔

اس امر میں شامل طریقہ کار کو خودکار بنانے کے حوالے سے اجلاس کو بتایا گیا کہ PC-I اور PC-II کو مکمل طور پر کمپیوٹرائز کر دیا گیا ہے اور وزارتِ منصوبہ بندی رواں سال کاغذی فائلیں قبول نہیں کر رہی، تمام وزارتوں کے سیکٹریز 31 جولائی تک کیش اور ورک پلین پیش کریں گے اور ترقیاتی فنڈز کے استعمال سے انکی اور وزارتوں کے اہلکاروں کی کارکردگی متعین کی جائے گی۔ اجلاس کو E-Procurement اور E-Payment کے نظام پر پیش رفت سے بھی آگاہ کیا گیا، اسکے علاوہ وزارتِ منصوبہ بندی وزیرِ اعظم کو اس حوالے سے ان اقدامات پر پیش رفت پر سہ ماہی رپورٹ بھی پیش  کرنے کو یقینی بنائے گی۔

اجلاس میں وفاقی وزراء اسد عمر، حماد اظہر، مراد سعید، عمر ایوب خان،  معاونینِ خصوصی ملک امین اسلم، ڈاکٹر فیصل سلطان اور متعلقہ اعلی افسران سمیت وزیرِ خزانہ شوکت فیاض ترین وڈیو لنک کے ذریعے شریک ہوئے۔