حسن ابدال، 17جولائی (اے پی پی ): ڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی قاسم سوری نے کہا کہ وزیر اعظم عمران خان نے بلوچستان میں ادنیٰ کارکن کو اٹھا کر گورنر بنایا ہے جو کہ خوش آئند اقدام ہے ،ان کا موقف رہا ہے کہ بلوچستان دیگر صوبوں کی نسبت بہت پیچھے رہ گیا تھا اور وہ یہ سمجھتے تھے کہ بلوچ قوم کے ساتھ زیادتی ہوئی ہے اس لئے سب سے زیادہ بجٹ ترجیح بنیادوں پر بلوچستان کو دیا گیا ہے تاکہ یہ صوبہ بھی دیگر صوبوں کے برابر آ سکے ۔
یہ بات انھوں نے سلطان پور میں موکھا(تیراندازی)میں بطور مہمان خصوصی شرکت کے بعد چیئرمین وزیر اعلی پنجاب شکایت سیل راولپنڈی ڈویژن کی طر ف سے دئیے گئے ڈنر کے موقع پر میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے ہوئے کہی۔ اس موقع پر ممبر قومی اسمبلی ملک محمد عامر ڈوگر بھی موجود تھے۔
ڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی کا کہنا تھا کہ جو لوگ نواب اگبر بگٹی کو شہید کرنے کی وجہ سے ناراض تھے اور ان نوجوانوں کے جذبات بدل گئے تھے اسی لئے آج انہی کے پوتے نواب شاہ زیب بگٹی کو وقاقی وزیر بنا کر پورا مینڈیٹ دے کر ان کی ذمہ داری لگائی گئی ہے کہ وہ ان ناراض بلوچ نوجوانوں کے ساتھ مذاکرات کریں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت اس معاملہ میں بہت سنجیدہ ہے کہ ناراض بلوچ کو منا کر بلوچستان کی ترقی میں شامل رکھا جائے۔
ڈپٹی اسپیکر نے کہا کہ سات سال پہلے بھی پڑول کی یہی قیمت تھی اس وقت ڈالر65روپے کا تھا اور آج ڈالر153روپے کا ہو چکا ہے ہم نے ٹیکسز کم کر دئیے ہیں تاکہ پڑول کی قیمت زیادہ نہ بڑھانی پڑے۔
ایک سوال کے جواب میں انھوں نے کہا کہ آزاد کشمیر کے لوگوں نے بہت قربانیاں دی ہیں ، وزیر اعظم عمران خان نے سلامتی کونسل کے اجلاس میں 45منٹ کی کشمیریوں کے حقوق اور بھارتی مظالم پر تقریر کی جہاں وزیر اعظم کو 15منٹ تقریر کے ملتے ہیں اور واضح پیغام دیا کہ جب تک ہندوستان 5اگست سے پہلے والی پوزیشن پر نہیں آتا کسی قسم کے مذاکرات نہیں ہو سکتے جبکہ ہم کشمیریوں بھائیوں کے ساتھ کھڑے ہیں ۔
انہوں نے کہا کہ اپوزیشن سخت تکلیف میں مبتلا ہے کہ عام آدمی وزیر بن گیا ہے اور اقتدار کے ایوانوں میں پہنچ گیا ہے ،ہم نے ریکارڈ قانون سازی کی ہے، ہم نے بزرگ شہریوں کے حقوق کا بل پاس کیا ہے ،وزیر اعظم عمران خان نے روایت تبدیل کر دی ہے جبکہ ایوانوں میں لڑائی جھگڑا جمہوریت کا حسن ہے، بڑے ترقی یافتہ ممالک میں بھی لڑائی جھگڑا دیکھنے کو ملتا ہے۔
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ہم پاکستان کی جے ڈی پی کو چار فیصد پر لیکر گئے ،پاکستان میں اس دفعہ جو ٹیکس اکٹھا ہوا ہے وہ بھی ایک ریکارڈ ہے ،وزیر اعظم نے کہا ہے کہ پاکستان مشکل دور سے نکل چکا ہے۔انہوں نے کہا کہ حکومت زراعت میں تبدیلی لیکر آئی ہے، 70فیصد کسانوں کو بغیر سود کے قرض دینے جارہے ہیں، سبسڈی ٹارگٹ کی طرف آرہے ہیں، ہم نے صنعت کو ترقی دے رہے ہیں، ایکسپورٹ کو بڑھایا ہے۔
ڈپٹی اسپیکر نے کہا کہ حکومت نے کرونا وائرس میں اکانوومی کو فروغ دیا ہے ،پاکستان کا کرنٹ اکاونٹس سرپلس ہے، پاکستان کا زرمبادلہ ٹھیک ہے۔ انھوں نے کہا کہ وزیر اعظم عمران خان اپنے وعدے پورے کرنے جا رہے ہیں، ہماری کوشش ہے کہ غربت کی لکیر سے جو لوگ نیچے ہیں پاکستان تحریک انصاف انکی زندگیوں میں سہولتیں لائے۔
ایک سوال کے جواب میں انھوں نے کہا کہ شاید ممبر قومی اسمبلی میجر طاہر صادق نے رنگ روڈ سکینڈل کے حوالے سے کہا ہو کہ پاکستان میں کرپشن بڑھی ہے اس سکینڈل کی تحقیقات ہوئی ہے اس میں اٹک سے جس شخصیت کانام لیا جارہا تھا وہ سرخرو ہوکر نکلے ہیں ان کا نام اس سکینڈل میں نہیں ہے، تحریک انصاف کا کوئی ایک سکینڈل بتا دیں اگر کوئی پی ٹی آئی والا بھی کرپشن کرئے گا تو اسے بھی نشان عبرت بنا دیا جائے گا۔