سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے تفویض قانون سازی کا اجلاس

54

اسلام آباد۔8جولائی  (اے پی پی):سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے تفویض قانون سازی کا اجلاس چئیرمین کمیٹی سینیٹر فاروق نائیک کی زیرصدارت پارلیمنٹ ہاوس میں ہوا۔کمیٹی اراکین کے علاوہ سیکرٹری قانون وانصاف، ایڈیشنل سیکرٹری اسٹیبلشمنٹ ڈویژن اور وزارت صحت کے حکام نے شرکت کی۔کمیٹی اجلاس کے آغاز میں چئیرمین کمیٹی نے ممبران کواجلاس کی کارروائی سے واقفیت کیلئے سینیٹ کے رولزآف پروسیجر اینڈ کنڈکٹ آف بزنس کا مطالعہ کرنے کی تجویز دی۔تفویض قانون سازی کی نوعیت،، گنجائش اور چھان بین کے طریقہ کارپر سیکرٹری قانون انصاف نے کمیٹی کو مفصل بریفنگ دی۔سیکرٹری قانون انصاف نے کمیٹی کو بتایا کہ کابینہ کی ذیلی کمیٹی (سی سی ایل سی) کابینہ کمیٹی فار ڈسپوزل آف لیجسلیٹیو کیسز، رولز اینڈ ریگولیشن کا جائزہ لے کر کابینہ کو بھیجتی ہے۔اگر کوئی تبدیلی کرنی ہوتی ہے تو وہ کر کے رولز آف بزنس 1973 کے مطابق وفاقی حکومت کو بھیجی جاتی ہے۔وفاقی حکومت کی منظوری کے بعد ترمیم شدہ رولز واپس وزارت برائے قانون و انصاف کے پاس آتے ہیں جس پر ایس آر او نمبر لگا کر آفیشل گزٹ کا حصہ بن جاتا ہے۔چئیرمین کمیٹی کے سوال پر سیکرٹری انصاف نے کمیٹی کو بتایا کہ مصطفی ایمپیکس کیس کے بعد رولز آف بزنس 1973 میں کوئی ترمیم نہیں کی گئی جس پر چئیرمین کمیٹی نے کہا کہ اس کیس کے بعد اس میں ترمیم ضرور ہونی چاہئے۔چئیرمین کمیٹی نے سیکرٹری قانون و انصاف کو مصطفی ایمپیکس کیس کی روشنی میں رولز آف بزنس 1973 میں ترمیم کی تجویزبھی پیش کی۔وزارت قانون و انصاف کے نوٹیفیکیشن، او ایم(آفس میمورینڈم) اور پالیسی کے طریقہ کار کے حوالے سے چئیرمین کمیٹی کے سوال پر سیکرٹری قانون انصاف نے بتایا کہ او ایم ایگزیکٹیو آرڈر ہوتا ہے  جبکہ نوٹیفیکیشن پر ایس آر او نمبر ڈالتے ہیں جس کو قانونی پشت پناہی حاصل ہوتی ہے۔نوٹیفیکیشن ، او ایم اور پالیسی کے طریقہ کار پر چئیرمین کمیٹی نے آئیدہ اجلاس میں ٹی آر او کے ساتھ سیکرٹری قانون و انصاف سے بریفنگ طلب کر لی۔کمیٹی  نے کشمیر، گلگت بلتستان اور چاروں صوبوں میں چیف سیکرٹریز کی تعیناتی کے طریقہ کار کا جائزہ لیا ۔چئیرمین کمیٹی نے چیف سیکرٹریز کی صوبوں میں تعیناتی کے حوالے سے آئندہ اجلاس میں تصحیح شدہ رولز پیش کرنے کی ہدایات جاری کیں۔چئیرمین کمیٹی نے پاکستان میں متبادل ادویات کے ضوابط سے متعلق بنیادی اور مجوزہ قانون سازی کی جانچ پڑتال پر وزارت صحت اور ڈریپ حکام سے اگلے اجلاس میں تمام قوانین اور رولز کی تفصیلات طلب کرلیں۔وفاقی وزیر برائے پارلیمانی امور علی محمد خان، سینیٹر ثمینہ ممتاز، سینیٹر کیشو بائی،سینیٹر کہدہ بابر، سینیٹر پروفیسر ساجد میر، سینیٹر پروفیسر ڈاکٹر مہرتاج روغانی اور سینیٹر مولوی فیض محمد کے علاوہ سیکرٹری قانون و انصاف، ایڈیشنل سیکرٹری اسٹیبلشمنٹ ڈویژن اور وزارت صحت اور ڈریپ حکام نے بھی کمیٹی اجلاس میں شرکت کی۔