عالمی سطح پر  موسمیاتی تبدیلی کے منفی اثرات پاکستان  میں بھی مرتب ہوئے ہیں،  ممکنہ چیلنجز سے نمٹنے کے لئے سنجیدہ کوششیں کرنا ہوں گی،  وفاقی وزیرسید فخر امام کا  کانفرنس  سےخطاب

10

اسلام آباد،8جولائی  (اے پی پی):وفاقی وزیر برائے نیشنل فوڈ سیکورٹی اینڈ ریسرچ سید فخر امام نے کہا ہے کہ عالمی سطح پر ہونے والی موسمیاتی تبدیلی کے منفی اثرات پاکستان پر بھی مرتب ہوئے ہیں، اس حوالے سے درپیش چیلنجز سے نمٹنے کے لئے سنجیدہ کوششیں کرنا ہوں گی۔

 ان خیالات کا اظہار وفاقی وزیر نے جمعرات کو قومی زرعی تحقیقاتی کونسل (این اے آر سی )کے زیراہتمام خوراک کی کمی اور تھرڈیپ رورل ڈویلپمنٹ پروگرام کے ذریعے خوراک کے تحفظ اور موسمیاتی سمارٹ ایگریکلچر کی ترقی کے حوالے سے منعقدہ کانفرنس  سےخطاب کے دوران کیا۔

 وفاقی وزیر سید فخر امام کا کہنا تھا کہ عالمی سطح پر بدلتی ہوئی آب وہوا اور موسم کے اثرات سے پاکستان کو بھی خطرات لاحق ہیں، پاکستان کو موسمیاتی تبدیلیوں کی وجہ سے 2010اور 2014ءمیں آنے والے سیلاب کی وجہ سے بھاری نقصان کا سامنا کرنا پڑا تھا۔ انہوں نے کہاکہ آب وہوا اور موسم کی تبدیلی نے پاکستان کی تمام فصلوں پر بھی غیرمعمولی اثرات مرتب کئے ہیں جن کی وجہ سے فصلوں کی پیداوار اور غذائی اقدار بھی متاثر ہوئیں۔ انہوں نے کہا  کہ پاکستان میں غذائیت کی کافی مقدار موجود ہے تاہم جن بچوں کو غذائیت کی کمی کی وجہ سے مختلف بیماریاں لاحق ہو جاتی ہیں وہ سب سے زیادہ تشویشناک امر ہے۔

 سید فخر امام نے کہا کہ موسمیاتی تبدیلیوں سے نمٹنے کے لئے وزیراعظم نے اربوں درخت لگانے کا منصوبہ بنایا ہے کیونکہ اس وقت پاکستان کے جنگلات چار ساڑھے چار فیصد رقبے پر محیط ہیں۔ انہوں نے کہاکہ گزشتہ برس سندھ میں آنے والی شدید بارشوں کی وجہ سے کپاس کی 50فیصد فصل ضائع ہو گئی۔ وفاقی وزیر سید فخر امام نے کہاکہ عالمی سطح پر ہونے والی موسمیاتی تبدیلی تشویشناک امر ہے جس پر توجہ دینے کی ضرورت ہے۔