عام آدمی کو ریلیف دینے کیلئے زراعت اور صنعت سمیت کلیدی شعبوں میں اصلاحات کا عمل تیزی سے جاری ہے؛ گور نر پنجاب چوہدری محمد سرور

12

 

ملتان، 08 جولائی (اے پی پی ):گور نر پنجاب چوہدری محمد سرور نے کہا ہے کہ حکومت کو عوام کے مسائل کا حقیقی معنوں میں احساس ہے، کرونا کی تباہ کاریوں نے پوری دنیا کی معیشت کو بھی متاثر کیا جس سے وطن عزیز میں بھی مہنگائی بڑھی، اس کڑے وقت میں عام آدمی کو ریلیف دینے کیلئے زراعت اور صنعت سمیت کلیدی شعبوں میں اصلاحات کا عمل تیزی سے جاری ہے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ دورہ ملتان کے دوران وومن سنٹر متی تل میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا۔گورنر پنجاب نے ملتان پہنچنے پر مختار احمد شیخ میموریل ویلفیئر ہسپتال کا دورہ کیا اور مخلتف شعبوں کا معائنہ کیا بعد ازاں گور نر پنجاب نے خواتین کے تحفظ کیلئے پنجاب ویمن پروٹیکشن اتھارٹی کی ہیلپ لائن 1137کا بھی افتتاح کیا۔

گورنر پنجاب چوہدری محمد سرور نے وومن سنٹر میں ہیلپ لائن کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے مزید کہا کہ بدقسمتی سے خواتین کے خلاف جرائم کو ماضی میں سنجیدہ نہیں لیا گیا،یورپ میں بھی اب تک خواتین اپنے حقوق کی جنگ لڑرہی ہیں۔انہوں   نے کہا کہ وومن سنٹر کے پلیٹ فارم سے خواتین کے خلاف جرائم روکنے کی بھرپور مھم جاری ہے،ہمارے معاشرے کی بیٹیاں تعلیمی سمیت ہر میدان میں کامیابی کے جھنڈے گاڑ رہی ہیں انکو تحفظ بھرا ماحول دیکر مزید نتائج کی توقع کی جاسکتی ہے۔انکا کہنا تھا کہ حکومت پنجاب نئے وومن سنٹرز کے قیام کے سلسلے میں سنجیدہ اقدامات کررہی ہے کیونکہ جنوبی پنجاب کی بیٹیاں اب کسی طور کمزور نہیں رہیں۔

اس موقع پر چیئر پرسن وومن پروٹیکشن اتھارٹی کنیز فاطمہ چدھڑ نے کہاکہ وومن سنٹر میں ایک چھٹ تلے خواتین کو تحفظ دیکر کیسز پر پیش رفت کی جاتی ہے۔ہیلپ لائن 1737کے ذریعے خواتین کو انکی دہلیز پر ریسکیو سروسز فراہم کی جائیں گی۔وومن سنٹر کے تمام عملے کی تنخواہوں اور مراعات کا مسئلہ۔بھی کردیا گیا ہے۔

قبل ازیں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے گورنر کا کہنا تھا کہ پینے کے صاف پانی کی فراہمی میرا مشن ہے۔رواں سال کے آخر تک ایک کروڑ 50 لاکھ شہریوں کو صاف پانی کی فراہمی یقینی بنائیں گے۔انہوں  نے بتایا کہ دو سال میں تمام شہریوں تک صاف پانی کی فراہمی کیلئے کوشاں ہیں،جنوبی پنجاب کے عوام کو پینے کے صاف پانی کی فراہمی کیلئے پنجاب آب پاک اتھارٹی کے1400ملین روپے سے زائد کی لاگت سے 508منصوبوں کا آغاز کیا جائے گا۔

ایک سوال کے جواب میں گورنر پنجاب نے کہاکہ خیبر پختونخوا کی طرز پر پنجاب پولیس میں اصلاحات لانے میں خاطر خواہ کامیابی حاصل نہیں ہوسکی ہے۔حکومت کی کوشش ہے کہ اس ادارے سے اچھے نتائج حاصل کئے جائیں۔

دریں اثناءگورنر پنجاب چوہدری محمد سرور نے ملتان آمد پر مختار اے شیخ ہسپتال کا دورہ کیا تو بیگم گورنر چوہدری محمد سرور و چئیر پرسن سرور فاونڈیشن پروین سرور بھی انکے ہمراہ تھیں۔وزیر توانائی پنجاب ڈاکٹر اختر ملک، وزیر زراعت حسین جہانیہ گردیزی اور احمد حسن ڈیہڑ ایم این اے بھی اس موقع پر موجود تھے۔

چئیرمین مختار اے شیخ ہسپتال فیصل مختار،سی ای او فاطمہ گروپ فواد مختاراور معروف صنعتکار عارف حبیب نے اس موقع پر بریفننگ دی۔ گورنر چویدری محمد سرور نے ہسپتال کے مختلف شعبوں آپریشن تھیٹرز،وارڈز اور فارمیسی کا بھی معائنہ کیا۔

اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے گورنر نے کہاکہ انسانیت کی خدمت عظیم عبادت کا درجہ رکھتی ہے۔مختار اے شیخ کا خاندان انسانیت کی خدمت اور ملک کی ترقی میں اہم کردار ادا کررہا ہے،گورنر پنجاب نے کہا کہ اہل ثروت شخصیات کو ملک کے غریب افراد کی مدد میں اپنا بھرپور کردار ادا کرنا چاہیے۔بعد ازاں گورنر پنجاب چوہدری سرور نے ملتان میں ٹائمز انسٹیٹیوٹ کا بھی افتتاح کیا۔

افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے گورنر نے کہاکہ حکومت تعلیمی میدان میں نجی اداروں کے کردار کو بڑی اہمیت دیتی ہے کیونکہ تعلیم کے فروغ میں نجی سیکٹر بڑا اہم کردار ادا کر رہا ہے اس موقع پر گورنر نے ٹائمز انسٹیٹیوٹ کو ڈگری ایوارڈڈ انسٹیٹیوٹ کا درجہ ملنے پر طلباء اور انتظامیہ کو مبارکباد بھی دی۔ٹائمز انسٹیٹیوٹ کے ریکٹر سرفراز مظفر نے بریفنگ دی۔گورنر پنجاب نے اس موقع پر انسٹیٹیوٹ کے بورڈ آف گورنرز کے اجلاس کی صدارت بھی کی۔اجلاس کے دوران گورنر پنجاب کو بتایا گیا کہ انسٹیٹیوٹ میں 7 فیکلٹی اور 21 ڈیپارٹمنٹس میں کلاسز کا اجراءکیا جا رہا ہے۔ہائر ایجوکیشن کمیشن کی منظوری سے ادارہ ہذا میں بی ایس، ایم فل اور پی ایچ ڈی کلاسز ںھی شروع کی جا رہی ہیں۔گورنر پنجاب نے واضح کیا کہ ہائر ایجوکیشن کمیشن میں سرخ فیتے کے خاتمے کے لئے موثر اقدامات کئے گئے ہیں۔تمام یونیورسٹیوں میں ایڈہاک سسٹم ختم کرکے مستقل وائس چانسلرز تعینات کئے گئے ہیں تاکہ معاملات میں بہتری لائی جاسکے۔اس موقع پر گورنر پنجاب اور صوبائی وزیر توانائی ڈاکٹر اختر ملک کو ادارے کی جانب سے یادگاری شیلڈز بھی پیش کی گئیں۔