ملتان؛ سرکاری محکموں سے پانچ ماہ تک جاری رہنے والی پلانٹ فار پاکستان مہم کے لئے شجرکاری کا ٹارگٹ طلب کر لیا گیا

31

ملتان، 17جولائی (اے پی پی):شہر اولیاء کی تاریخ کی سب سے بڑی شجرکاری مہم کے لئے  تیاریاں شروع کردی گئیں ہیں، تمام سرکاری محکموں سے پانچ ماہ تک جاری رہنے والی پلانٹ فار پاکستان مہم کے لئے شجرکاری کا ٹارگٹ طلب کر لیا گیا ہے، ہر محکمہ پودے کو درخت بننے تک اس کی دیکھ بھال کی ذمہ داری نبھائے گا۔پودوں کی دیکھ بھال میں غفلت پر متعلقہ آفسر جوابدہ ہو گا، بائی پاس سے قادر پور راں تک شاہراہ کے دونوں اطراف میں پودے لگانے کا پلان بھی تیار کر لیا گیا ہے۔

 ڈپٹی کمشنر علی شہزاد کی زیرصدارت پلانٹ فار پاکستان مہم کی تیاریوں بارے اہم  اجلاس ہوا۔ ڈپٹی کمشنر علی شہزاد نے کہا کہ

پلانٹ فار پاکستان کے سلوگن سے شجرکاری مہم کا افتتاح وزیراعظم عمران خان کریں گے۔انہوں نے کہا کہ وزیر اعلیٰ عثمان بزدار مہم کے انتظامات خود مانیٹر کررہے ہیں۔

علی شہزاد نے کہا کہ حکومت پنجاب نے مہم کے دوران پاکستان کی تاریخ کی سب سے بڑی شجرکاری کا پلان تیار کیا ہے ، شہر اولیاء ملتان میں ریکارڈ شجر کاری کے لئے جامع  منصوبہ کی ضرورت ہے، تمام محکمے اپنے ایریا کے مطابق پودوں کی تعداد بارے اپنی ڈیمانڈ سے آگاہ کریں۔

 ڈپٹی کمشنر نے کہا اب شجرکاری بارے کاغذی کارروائی نہیں ہوگی،عملی اقدامات ہونگے اور  جدید ٹیکنالوجی اور سیٹلائٹ کے ذریعے شجرکاری مہم کو مانیٹر کیا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ پودوں کی مانیٹرنگ کے لئے حکومت پنجاب خصوصی موبائل ایپلی کیشن متعارف کرائے گی ہر پودے کی جیوٹیگنگ کی جائے گی۔

 ڈی سی او نے کہا کہ تمام تعلیمی اداروں،ہسپتالوں،تھانوں،پارکوں کے علاوہ سڑکوں اور نہروں کے کنارے شجرکاری پر فوکس کیا جائے گا۔اجلاس میں اے ڈی سی ہیڈ کوارٹر رانا اخلاق احمد خان مہم کے لئے فوکل پرسن مقرر ہوئے۔

 ڈی ایف او طارق محمود نے بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ محکمہ جنگلات کی ملتان میں واقع  نرسریوں میں4 لاکھ پودے تیار ہیں،

ضلع ملتان میں نہروں کے کنارے1لاکھ 25 ہزار پودے لگائے جائیں گے۔ بریفنگ دیتے ہوئے کہا  گیا کہ محکمہ جنگلات سکولوں اور ہسپتالوں کو مفت پودے فراہم کرے گا اور  شہری  محکمہ جنگلات کی نرسری سے دو روپے میں نیم،بکائن، جامن،امرود اور کیکر کا پوداحاصل کر سکتے ہیں۔

اجلاس میں محکمہ تعلیم ہیلتھ، پولیس، جنگلات، انہار، ایم ڈی اے کارپوریشن، واسا،پی ایچ اے،این ایچ اے  کے افسران کی شریک ہوئے بی زیڈ یو،زرعی یونیورسٹی،انجیرنگ یونیورسٹی اور نشتر میڈیکل یونیورسٹی کے نمائندوں سمیت اے ڈی سی قمرالزمان قیصرانی اور محمد طیب خان بھی شامل ہوئے۔