پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ ن نے  4سال سے اپنی  فارن فنڈنگ کا ریکارڈ الیکشن کمیشن میں جمع نہیں کرایا ،   مسلم لیگ ن کو  ملک دشمن بیانیے پرآزاد کشمیر میں عبرت ناک شکست ہوئی ، وزیر مملکت اطلاعات و نشریات فرخ حبیب

26

اسلام آباد،28جولائی  (اے پی پی): وزیر مملکت اطلاعات و نشریات فرخ حبیب نے کہا ہے کہ 4سال سے زائد عرصہ گذر گیا پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ ن نے اپنی  فارن فنڈنگ کا ریکارڈ الیکشن کمیشن میں جمع نہیں کرایا ، سٹیٹ بینک کے فراہم کردہ ریکارڈ کے مطابق دونوں پارٹیوں کے 19 اکاؤنٹس ایسے ہیں جو گواشواروں میں ظاہر نہیں کیے گئے ، یہ اکاؤنٹس منی لانڈرنگ ، کالا دھن سفید کرنے کے لئے استعمال کیے گئے ،ان اکاؤنٹس میں اربوں کی ٹرانزیکشنز ہوئیں ہیں،بھارتی خفیہ ایجنسی را کے حمد اللہ محب جیسے دیہاڑی داروں سے ملاقاتیں ، مودی کے ایجنڈے کو آگے بڑھانے ، حریت راہنماؤں  سے دوری سمیت ملک دشمن بیانیے پر آزاد کشمیر میں مسلم لیگ ن کو عبرت ناک شکست ہوئی ہے ،اب ن لیگ دھرنے دے یا احتجاج کرے کشمیریوں نے اپنا فیصلہ سنا دیا ہے ۔ وہ بدھ کو الیکشن کمیشن کے باہر میڈیا سے گفتگو کر رہے تھے ۔

وزیر مملکت اطلاعات و نشریات فرخ حبیب نے کہا کہ ہم نے الیکشن کمیشن میں درخواست دائر کی تھی کہ مسلم لیگ ن اور پیپلز پارٹی کے فارن اکاؤنٹس تک فنانشنل ایکسپرٹ اور چارٹر اکاؤنٹس کو جانچ پڑتال کے لئے رسائی دی جائے ، پی ٹی آئی کے اکاؤنٹس تک ماضی میں چارٹرڈ اکاؤنٹس کو رسائی دی گئی تھی ہم بھی یہ سہولت مانگ رہے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ سٹیٹ بینک نے جو ریکارڈ جمع کرایا ہے اس کے  مطابق مسلم لیگ ن کے  12اور پیپلز پارٹی کے 7ایسے فارن اکاؤنٹس ہیں جو گواشوروں میں ظاہر نہیں کیے گئے ۔

انہوں نے کہا کہ ریاضی کے شعبے میں تین نئے ریاضی دان فاروق حیدر ، شاہد خاقان عباسی اور احسن اقبال کی صورت میں سامنے آئے ہیں ،جو نئی ریاضی متعارف کرانے کی ناکام کوشش کر رہے تھے ، 2013کے الیکشن میں پی ٹی آئی کے ووٹ ذیادہ تھے اور سٹیں کم تھیں ، ن لیگ کو پی ٹی آئی اور اپنے مخالف پڑنے والےدیگر   ووٹ جمع کرنے نہیں آتے۔ انہوں نے کہا کہ کشمیر ایک پرامن ، جدوجہد کرنے  اور قربانیاں دینے والوں کا    علاقہ ہے ،مریم صفدر نے نفرت کا بیانیہ چلانے کی کوشش کی اور کشمیر کے دلیر سفیر اور سچے وکیل کو حرف تنقید کا نشانہ  بنایا ، ان کی پوری  انتخابی  مہم  اٹھا کر دیکھ لیں ، انہوں نے کہیں  بھی اپنے انکل مودی  یا آر ایس ایس  کے نظریے کی مذمت تک نہیں کی اورنریندر مودی   بھارت کے غیر قانونی زیر تسلط جموں و  کشمیر  میں   جو مظالم ڈھا رہا ہے اس پر بھی خاموشی اختیارکئےرکھی ۔

انہوں نے کہا کہ آج بہکی بہکی باتیں کرنے والے راجہ فاروق حیدر بتائیں کہ کیا انھیں جو پانچ سال حکومت کا موقع ملا  کیا وہ غلامی کی حکومت تھی ،  کیا برہان وانی ،سید علی گیلانی ،میر واعظ عمر فاروق ، آسیہ اندرابی سمیت لاکھوں کشمیریوں کی جدوجہد غلام حکومت کے لئے ہے ، ن لیگ کی اسی سوچ کو کشمیریوں نے ووٹ کی طاقت سے مسترد کیا ۔

 انہوں نے کہا کہ الیکشن سے قبل گیلپ سروے کے مطابق 44فیصد ووٹ پی ٹی آئی ، 12فیصد ن لیگ اور 9فیصد پیپلز پارٹی کو ملنے کی پیشن گوئی کی گئی جو بالکل درست ثابت ہوئی ، پی ٹی آئی کے ساتھ ان دو جماعتوں کا کوئی مقابلہ نہیں تھا بلکہ اصل میں ن لیگ اور پیپلز پارٹی کا دوسری اور تیسری پوزیشن کے لئے آپس میں مقابلہ تھا ، آئندہ بھی انہی کا مقابلہ اپوزیشن لیڈر کی سیٹ کے لئے ہوتا رہے گا ۔انہوں نے کہا کہ پاکستان نے جس شخص پر ملاقات کی پابندی لگائی نواز شریف لندن میں بیٹھ کر اس سے ملاقاتیں کرتے ہیں اور مودی کے ایجنڈے کو آگے بڑھاتے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ کشمیریوں نے جو مینڈیٹ دیا ہے اس کونبھائیں گے ۔

انہوں نے کہا کہ ن لیگ کی ہمیشہ سے یہ ہی سیاست رہی جہاں پر الیکشن جیت جائیں وہاں الیکشن شفاف ہیں اور جہاں پر الیکشن ہار جائیں وہاں پر دھاندلی ہوئی ہے ، ان کے رونے دھونے سے اب کچھ نہیں ہونے والا ، ان کے پاس نہ پہلے دھاندلی  کے کوئی ثبوت تھے اور نہ اب ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ کہاں گئے شہباز شریف اور حمزہ شریف ،جو کام یہ دنوں اتنے عرصے میں نہیں کر سکے وہ مریم صفدر چند ماہ میں کر کے پارٹی کو تباہ و برباد کر چکی ہیں۔انہوں نے کہا کہ مریم کا بیانیہ ابو بچاؤ ہے وہ ملکی سلامتی ، نظریئے پر ذاتی مفادات کو ترجیح دے رہی ہیں ، افغان سفیر کی بیٹی کا معاملہ ابھی زیر تفتیش تھا کہ انہوں نے اس پر بھی سیاست چمکانے کی کوشش کی ۔