اسلام آباد، 30 اگست (اے پی پی ): وفاقی وزیر اطلاعات ونشریات چوہدری فواد حسین نے کہا ہے کہ افغانستان کی پیچیدہ صورتحال کے باعث وہاں مخلوط حکومت ضروری ہے ،افغان مسئلے کے حل کیلئے عالمی برادری کو اپنا کردار ادا کرنا چاہیے ،پاکستان نے افغانستان کے حوالے سے ذمہ دارانہ کردار ادا کیا ہے۔
غیر ملکی نشریاتی ادارے کو انٹرویو میں وفاقی وزیر اطلاعات چوہدری فواد حسین نے کہا کہ پاکستان نے طویل عرصہ افغانیوں کے ساتھ کام کیا ہے، جب 1988میں افغانستان سے روس نکلا تو بہت سے مسائل پیچھے رہ گئے ،اب امریکہ اور نیٹو افواج نے افغانستان سے تیزی سے انخلا کیا ہے، پاکستان اس معاملے پر گہری نظر رکھے ہوئے ہے ۔انہوں نے کہا کہ پاکستان سالہا سال سے35لاکھ افغان مہاجرین کی میزبانی کر رہا ہے، ہماری معیشت مزید بوجھ نہیں اٹھا سکتی۔
چوہدری فواد حسین نے کہا کہ ماضی میں افغانستان کو تنہا چھوڑ دیا گیا ،دنیا ماضی کی غلطی کو پھر دہرا رہی ہے ،اس سے افغانستان کو شدت پسند تنظیموں کا مرکز نہیں بننا چاہئے ، پاکستان مستحکم افغانستان کے لئے کوشاں ہے ۔انہوں نے کہا کہ ہم خطے اور بین الاقوامی طاقتوں کیساتھ ملکر کام کررہے ہیں، افغانستان میں جامع حکومت بننی چاہئے ،افغانستان میں بدامنی نہ صرف پاکستان بلکہ دنیا کے لئے نقصان دہ ہے۔
وفاقی وزیر اطلاعات چوہدری فواد حسین نے کہا کہ اس وقت مہاجرین کو کوئی بحران نہیں ہے ،ہمارے سرحدوں پر معمول کے مطابق کام جاری ہے، ہم نے کابل سے غیر ملکیوں اور غیر ملکی اداروں میں کام کرنے والوں کو نکالا ہے اور پی آئی اے کے ذریعے 45 سو افراد کا کابل سے انخلا کیا گیا ہے۔انہوں نے کہا کہ مہاجرین کے لئے سرحد پر انتظامات کئے ہیں، افغان مہاجرین کے حوالے سے جامع حکمت عملی وضع کی ہے،ماضی کی طرح صورتحال پیدا نہیں ہوگی ،دنیا اس چیلنج سے نمٹنے کے لئے پاکستان کی مدد کے لئے آگے آئے۔
چوہدری فواد حسین نے کہا کہ افغانستان کے بارے میں وزیراعظم عمران خان کے مشورے کو نظر انداز کیا گیا ،اشرف غنی نے افغانستان میں عام انتخابات نہیں کرائے ،جامع حکومت تشکیل نہیں دی گئی، یہ دو اقدامات نہ کرنے سے بڑے مسائل پیدا ہوئے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کوشش کررہا ہے کہ افغانستان میں جامع حکومت کی حمایت کی جائے۔
وفاقی وزیر اطلاعات چوہدری فواد حسین نے کہا کہ افغانستان معاملے پر روس، چین ، پاکستان اور افغانستان پر مشتمل ٹرائیکا پلس اہم ہے ،اس حوالے سے خلیجی ممالک اور ایران کا بھی اہم کردار ہے ،پاکستان اور ترکی اس معاملے پر ملکر کام کررہے ہیں، پاکستان اور ترکی افغانستان میں امن کے خواہاں ہیں۔انہوں نے کہا کہ افغانستان میں حکومت افغانیوں نے تشکیل دینی ہے،اس حوالے سے خطے کی اور عالمی طاقتوں پر بھاری ذمہ داری عائد ہوتی ہے ۔