انٹرنیشنل اسٹینڈرڈز کے مطابق کسی بھی ملک میں 1000 افراد کیلیے2 ڈاکٹرز، ایک ڈینٹسٹ اور 8 نرسزکا ہونا ضروری ہے، پارلیمانی سیکرٹری صحت ڈاکٹر ربابہ خان بلیدی

13

کوئٹہ، 16 اگست ( اے پی پی): پارلیمانی سیکرٹری صحت ڈاکٹر ربابہ خان بلیدی سے پیر کو یہاں سینئرز و ینگ ڈینٹل سرجنز کے ایک نمائندہ وفد نے ملاقات کی اور بلوچستان کی ٹرشری کیئر پاسپیٹلز و پریفریز میں امراض دندان سے متعلق دستیاب سہولیات کو بہتر بنانے کی تجاویز پیش کیں اور مسائل سے آگاہ کیا۔

وفد سے بات چیت کرتے ہوئے پارلیمانی سیکرٹری صحت ڈاکٹر ربابہ خان بلیدی نے کہا کہ انٹرنیشنل اسٹینڈرڈز کے مطابق کسی بھی ملک میں 1000 افراد کیلیے2 ڈاکٹرز، ایک ڈینٹسٹ اور 8 نرسزکا ہونا ضروری ہے تاہم موجودہ اعداد و شمار کے مطابق ملک میں اس وقت فی ایک ہزار کی آبادی کیلیے بمشکل ایک فزیشن دستیاب ہے جبکہ اس کے برعکس 2 ہزار آبادی کیلیے بمشکل ایک نرس و مڈوائف دستیاب ہے۔ پاکستان کی21 کروڑ آبادی کیلیے مجموعی طور پر 4 لاکھ سے زائد ڈاکٹر،2  لاکھ  سے زائد ڈینٹسٹ اور 16 لاکھ نرسزکا ہونا ضروری ہے تاہم اس وقت پاکستان میں رجسٹرڈ ڈاکٹرز کی تعداد2 لاکھ22221 ہے، رجسٹرڈ ڈینٹسٹ کی تعداد23 ہزار295 جبکہ نرسز اور مڈوائف کی مجموعی تعداد محض ایک لاکھ4 ہزار46 ہے ہیومن ریسورس برائے ہیلتھ ویژن 2018 تا 2030 کے اہداف کے مطابق وفاق اور صوبائی حکومتوں نے2018-30 تک ملک میں رجسٹرڈ فزیشنزکی مجموعی تعداد3لاکھ 14 ہزار 170تک بڑھانے کاہدف مقررکیا ہے جس میں پنجاب اوراسلام آباد میں فزیشن کی تعداد کم سے کم سے ایک لاکھ59ہزار866 تک بڑھانے کا ہدف دیا ہے اسی طرح سندھ میں 70 ہزار310، خیبر پختونخوا اور فاٹا میں 54 ہزار958، بلوچستان میں 20 ہزار470 اور آزاد کشمیرو گلگت بلتستان میں8 ہزار566 تک بڑھانے کا ہدف مقرر کیا ہے انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں شہری و دیہی علاقوں میں امراض دندان کے بہتر علاج معالجے کے لئے طبی سہولیات کا دائرہ کار بنیادی سطح تک پھیلایا جائے گا ڈاکٹر ربابہ خان بلیدی نے یقین دلایا کہ بلوچستان میں ڈینٹل سرجنز کو درپیش مسائل اور مشکلات کے ازالے کے لیے قابل عمل اقدامات اٹھائے جائیں گے۔