اسلام آباد,30اگست (اے پی پی):وزیراعظم عمران خان نے چیف سیکرٹریز کو حکم دیا ہے کہ وہ بنیادی اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں استحکام خصوصا منڈی اور پرچون نرخوں میں غیرمنطقی فرق کو ختم کرنے کے حوالے سے ہرممکنہ انتظامی اقدامات یقینی بنائیں، چینی اور گندم کی مستقبل کی ضروریات کو مدنظر رکھتے ہوئے مفصل منصوبہ بندی اور بروقت اقدامات کو یقینی بنایا جائے۔ پیر کو وزیراعظم میڈیا آفس سے جاری بیان کے مطابق وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت بنیادی اشیائے ضروریہ کی طلب و رسد اور ان کی قیمتوں کے حوالے سے جائزہ اجلاس منعقد ہوا۔ اجلاس میں وزیر خزانہ شوکت ترین، وزیر صنعت و پیداوار مخدوم خسرو بختیار، وزیر منصوبہ بندی اسد عمر، وزیر خوراک سید فخر امام، مشیر تجارت عبدالرزاق داد، وزیر مملکت برائے اطلاعات فرخ حبیب، معاونین خصوصی ڈاکٹر شہباز گل، ڈاکٹر ثانیہ نشتر، جمشید اقبال چیمہ اور متعلقہ وزارتوں کے سیکرٹری صاحبان نے شرکت کی۔ صوبائی چیف سیکرٹری صاحبان اور سینئر افسران کی ویڈیو لنک کے ذریعے اجلاس میں شریک ہوئے۔ وزیراعظم کو ملک بھر میں عام آدمی کے استعمال میں آنے والی بنیادی اشیائے ضروریہ کی قیمتوں کا تقابلی جائزہ خصوصا منڈی اور پرچون کے نرخوں کا تقابلی جائزہ پیش کیا گیا۔ ملک میں چینی اور گندم کے موجود سٹاک اور مستقبل کی ضروریات کو پورا کرنے کے حوالے سے اٹھائے جانے والے اقدامات پر بھی تفصیلی بریفنگ دی گئی۔ خوردنی تیل کی قیمتوں میں واضح کمی لانے کے حوالے سے کیے جانے والے اقدامات سے بھی اجلاس کو آگاہ کیا گیا۔ چیف سیکرٹری پنجاب نے صوبہ پنجاب میں قیمتوں کے حوالے سے کیے جانے والے انتظامی اقدامات سے آگاہ کیا۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ قیمتوں کے استحکام کے ضمن میں اپنی ذمہ داریوں میں لغزش کے مرتکب افسران کے خلاف کارروائی عمل میں لائی جا رہی ہے، اب تک سات اسسٹنٹ کمشنرز، مارکیٹ کمیٹیوں کے دو سیکرٹریز کو معطل جبکہ دو ڈپٹی کمشنر ز کو وارننگ دی جا چکی ہے۔ وزیرِ اعظم کو بتایا گیا کہ خوردنی تیل کی قیمتوں میں کمی لانے کے لیے متعلقہ سٹیک ہولڈرز کے ساتھ معاملات حتمی مراحل میں ہیں، ان کے نتیجے میں خوردنی تیل کی قیمتوں میں دس سے پندرہ روپے فی کلو کمی کی توقع ہے۔ اس موقع پر وزیرِ اعظم نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بنیادی اشیائے ضروریہ کی قیمتوں سے عام آدمی متاثر ہوتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ عام آدمی کا تحفظ موجودہ حکومت کی اولین ترجیح ہے۔ وزیرِ اعظم نے چیف سیکرٹری صاحبان کو حکم دیا کہ بنیادی اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں استحکام خصوصا منڈی اور پرچون میں غیر منطقی فرق کو ختم کرنے کے حوالے سے ہر ممکنہ انتظامی اقدام یقینی بنایا جائے۔ وزیرِ اعظم نے کہا کہ محض انتظامی افسران کے خلاف کارروائی ناکافی ہے، انتظامی اقدامات کے نتائج سامنے آنے چاہیئں تاکہ عوام کو ریلیف میسر آئے۔ وزیرِ اعظم نے ہدایت کی کہ چینی اور گندم کی مستقبل کی ضروریات کو مد نظر رکھتے ہوئے مفصل منصوبہ بندی اور بروقت اقدامات کو یقینی بنایا جائے۔