بھارت نے افغانستان کی سرزمین کو پاکستان کے خلاف استعمال کیا، وفاقی وزیر اطلاعات چوہدری فواد حسین کی کابینہ اجلاس کے بعد میڈیا کو بریفنگ

23

اسلام آباد۔24اگست  (اے پی پی):وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات چوہدری فواد حسین نے کہا ہے کہ بھارت پاکستان میں امن عمل کو سبوتاژ کرنے کی کوشش کر رہا ہے، بھارت کا کوئی بارڈر افغانستان سے نہیں ملتا، بھارت افغانستان میں مداخلت سے باز رہے، پاکستان نے ہمیشہ افغان مسئلہ کے سیاسی حل کی بات کی، پاکستان نے افغانستان میں مقیم غیر ملکی شہریوں کے انخلاءمیں سہولت دی، قومی ایئر لائن نے اب تک کابل سے 1500 افراد کے انخلاءکو یقینی بنایا، جہاں فوج نہ ہو اور ادارے مضبوط نہ ہوں، وہ ملک نہیں چل سکتے، اپنے دائیں بائیں دیکھ لیں، جہاں ملک محفوظ نہیں ہیں وہاں گھر بھی محفوظ نہیں۔ حکومت ملک میں شفاف انتخابات کے انعقاد کے لئے اقدامات اٹھا رہی ہے، پاکستان میں ایک الیکشن ایسا نہیں جس میں اپوزیشن شفاف طریقے سے جیتی ہو، 90 لاکھ اوورسیز پاکستانیوں کو ووٹ کے حق سے روکنے کی کوشش کی جا رہی ہے، دھاندلی روکنے کے لئے جوڈیشل کمیشن کی 36 سفارشات میں سے زیادہ تر کا حل ای وی ایم سے ممکن ہے، ہم بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کو ووٹ کا حق دینے کے لئے کوشاں ہیں، اوورسیز پاکستانیوں کے زرمبادلہ کی وجہ سے ملکی معیشت مستحکم ہو رہی ہے، کورونا وباءکے پھیلائو کے باعث خیبر پختونخوا اور پنجاب کے صحت کے شعبوں پر اضافی دبائو ہے،  معاشی  اشاریئے مستحکم ہیں، برآمدات میں اضافہ جبکہ مہنگائی میں کمی آ رہی ہے، بزنس انڈیکس میں بھی 108 فیصد نمایاں اضافہ ریکارڈ ہوا، ڈاکٹر محمد اشفاق کو ایف بی آر کا نیا چیئرمین جبکہ ڈاکٹر ندیم ظفر کو پاکستان ادارہ برائے شماریات کا سربراہ تعینات کیا گیا ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے منگل کو وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کے اجلاس کے بعد میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے کیا۔ وفاقی وزیر اطلاعات چوہدری فواد حسین نے کہا کہ وفاقی کابینہ کے اجلاس میں وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے افغانستان کی صورتحال پر بریفنگ دی۔ انہوں نے کہا کہ ہماری افغانستان کی موجودہ صورتحال پر گہری نظر ہے۔ پاکستان افغانستان سے غیر ملکی افراد کے انخلاءمیں اہم کردار ادا کر رہا ہے، اس وقت ہم نے مختلف ممالک کے ہزاروں افراد کو افغانستان سے انخلاءمیں سہولت فراہم کی، 3500 سے زائد افراد کو بذریعہ ہوائی جہاز جبکہ 19 ہزار افراد کو بارڈر کے ذریعے انخلاءمیں مدد فراہم کی۔ اس پورے عمل میں پاکستان سب سے اہم اسٹیک ہولڈر ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان انٹرنیشنل ایئر لائن نے 1500 سے زائد افراد کو انخلاءمیں سہولت دی، اس وقت ہم غیر ملکی شہریوں کے لئے اپنے بارڈرز کھولنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ پاکستان نے فی الوقت اپنی فضائی اور زمینی سرحدیں کابل میں پھنسے غیر ملکی شہریوں کے لئے کھولی ہیں۔ وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ جہاں تک افغانستان میں حکومت سازی کا عمل ہے، اس میں ہم ذمہ دارانہ کردار ادا کر رہے ہیں، ہمارا ترکی، چین اور دیگر ممالک کے ساتھ قریبی رابطہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم افغانستان میں مسلسل سیاسی حل کی بات کر رہے تھے، اگر پاکستان کی ایڈوائس پر عمل کیا ہوتا تو آج افغانستان میں اس قسم کی صورتحال نہ ہوتی۔ وفاقی وزیر اطلاعات نے بتایا کہ وفاقی کابینہ نے اس بات پر زور دیا ہے کہ بھارت افغانستان کے اندر مداخلت سے باز رہے، ہندوستان کا افغانستان کے ساتھ کوئی بارڈر نہیں۔ انہوں نے کہا کہ افغانستان میں پچھلی حکومت کے دوران بھارت نے افغانستان کی سرزمین کو پاکستان کے خلاف استعمال کیا، بھارتی میڈیا اس وقت بھی افغانستان میں امن کے عمل کو سبوتاژ کرنے کی کوشش میں مصروف ہے۔ انہوں نے کہا کہ ان معاملات سے ہندوستان کا کوئی تعلق نہیں، اس کا کوئی بارڈر افغانستان سے نہیں ملتا، بھارت کو افغانستان کے معاملات میں دخل اندازی کی ضرورت نہیں، اسے ان معاملات سے دور رہنا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان امن عمل کا اہم شراکت دار ہے، ہم نہیں چاہتے کہ کوئی دوسرا ملک بشمول بھارت امن کے عمل کو سبوتاژ کرے۔