اسلام آباد۔4اگست (اے پی پی):ملک بھر میں تمام تعلیمی ادارے بتدریج کھولنے کا فیصلہ ،تمام امتحانات شیڈول کے مطابق ہوں گے، یونیورسٹیوں میں ویکسی نیشن کا عمل تیز جبکہ ٹرانسپورٹیشن عملے کو 31اگست تک لازمی ویکسی نیشن کرانی ہوگی ۔ بدھ کے روز نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر (این سی اوسی) میں وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود کی زیر صدارت تمام صوبوں کے وزرائے تعلیم کا اجلاس منعقد ہوا جس میں وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر فیصل سلطان بھی شریک ہوئے ۔ اجلاس میں ملک میں کورونا کی صورتحال اور تعلیمی اداروں کو کھولنے کے حوالے سے مشاورت کی گئی ۔ وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود نے این سی اوسی میں صوبائی وزرائے تعلیم کی میٹنگ کے بعد پریس بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ صوبائی وزرائے تعلیم کی میٹنگ کے دوران ملک میں کورونا وائر س کی وجہ سے پیدا ہونیوالی صورتحال سے متعلق تفصیل سے بات چیت کی گئی اس دوران مختلف فیصلے کیے گئے ۔وزیر تعلیم سندھ کا کہنا تھا کہ سندھ میں کورونا کی بگڑتی صورتحال کی وجہ سے انہوں نے پہلے ہی تمام تعلیمی ادارے اور امتحانات 8اگست تک بند کر دیے تھے اور اب اس حوالے سے فیصلہ کورونا کیسز کی صورتحال کو مد نظر رکھ کر کیا جائے گا ۔ انہوں نے کہا کہ سندھ کے علاوہ پنجاب ، خیبر پختونخوا ، بلوچستان،آزاد جموں کشمیر اور گلگت بلتستان حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ تعلیمی ادارے بتدریج کھولے جائیں گے اور ان میں پچاس فیصد طلباء کی حاضری کو یقینی بنایا جائے گا ۔ انہوں نے کہا کہ ہائرایجوکیشن کے تعلیمی اداروں میں ویکسی نیشن کا عمل آہستہ ہے اس حوالے سے فیصلہ کیا گیا کہ تمام یونیورسٹیوں میں اساتذہ اور طلباء کی ویکسی نیشن کا عمل تیز کیا جائے اس کے علاوہ طالب علموں کو لانے لیجانے والی ٹرانسپورٹ کے عملے کی 31اگست تک ویکسی نیشن لازمی قرار دی ہے۔ جو امتحانات ہورہے ہیں وہ شیڈول کے مطابق جاری رہیں گے ۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ نہم ، دہم ، فرسٹ ایئر اور سیکنڈ ایئر کے طلباء کو پانچ اضافی نمبرز دیے جائیں گے ۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ ویکسی نیشن ترجیحی بنیادوں پر کی جائے گی اوراجلاس میں ہونیوالے فیصلوں سے متعلق دوبارہ وزرائے تعلیم کا اجلاس 25اگست کو ہوگا جس میں تمام فیصلوں کا جائزہ لیا جائے گا جس کے بعد آئندہ کا لائحہ عمل ترتیب دیا جائے گا ۔