تمباکو انڈسٹری 1200بچوں کومختلف حربوں سے راغب کرکے روزانہ سموکر بناتی ہے

92

اسلام آباد،06اگست(اے پی پی): تمباکو انڈسٹری  1200بچوں کومختلف حربوں سے راغب کرکے روزانہ سموکر بناتی ہے اور تمباکوانڈسٹری کی جانب سے لاء اینڈ پالیسی میکرز کوزیادہ ریونیودینے کے نام پرگمراہ کیاجاتاہے۔بااثراسٹیک ہولڈرز، شوبز اور کھلاڑیوں سے تمباکو کی تشہیر کروائی جاتی ہے،جس کاسدباب کرناہوگا، ہم سب کومل کرتمباکوانڈسٹری کے اس گمراہ کن پروپیگینڈہ کوبے نقاب کرناہوگا۔

یہ بات نجی این جی او کے زیر انتظام منعقدہ پریس کانفرنس کے دوران بتائی گئی۔ پریس کانفرنس کے شرکاء نے کہاکہ ہمارے بچے اوربچیاں ہمارامستقبل ہیں،جن کو بیماریوں کی جانب دھکیلنے کے لئے ٹوبیکوانڈسٹری مختلف قسم کے حربے اختیارکرتی ہے،پاکستان انسٹیٹیوٹ آف ڈویلپمنٹ اکنامکس (پی آئی ڈی ای) کے مطابق پاکستان میں سستے سگریٹ کی دستیابی نوجوانوں میں سگریٹ نوشی کی ایک بڑی وجہ ہے،  تمباکو نوشی کرنے والوں میں سے ساٹھ فیصدافراد نوعمری کے دوران تمباکو نوشی شروع کرتے ہیں۔

پریس کانفرنس میں بتایا گیا کہ 9جنوری 2021کوسسٹین  ایبل ڈیولپمنٹ پالیسی  ا نسٹیٹیویٹ  (ایس ڈی پی آئی)کی رپورٹ کے مطابق  پاکستان میں  سگریٹس کی  سالانہ کھپت  86.6 بلین  رہی،جوہماری لیے لمحہ فکریہ ہے،دوسری جانب ٹوبیکوانڈسٹری حکومت کو غیرقانونی تجارت پر77ارب روپے کانقصان بتاکرگمراہ کرتی ہے،جب کہ حقیقت یہ ہے کہ ملک میں تمباکوکی غیرقانونی تجارت 10سے 15فیصد سے زائد نہیں،اگرغیرقانونی تجارت حد سے تجاوز کرچکی ہوتی تواب تک تمباکوانڈسٹری کی جانب سے کسی بھی تھا نے میں کاپی رائٹ کاکیس درج ہوچکاہوتا،ناقص حکمت عملی کے باعث تھرڈ tierکے نفاذ کے بعد 2017-18میں 90فیصد سگریٹ کی کھپت میں اضافہ ہوا،ورلڈبینک کی حالیہ رپورٹ نے پاکستان میں تمباکوکی کھپت میں کمی اورریونیومیں اضافہ کے لئے ہرسال 30فیصد ایف ای ڈی کولازمی قرار دے دیا،اگراس کونافذالعمل کیاجاتاہے توملک کوسالانہ 134ارب روپے کاریونیوحاصل ہوسکے گا۔

پریس کانفرنس میں موجود مہمان خصوصی ڈپٹی ڈائریکٹرمنسٹری آف نیشنل ہیلتھ سروسز ڈاکٹرثمرہ مظہرنے کہاکہ قوم کی صحت حکومت کابنیادی فرض ہے،جس سے ہم آگاہ ہیں،صحت کونقصان پہنچانے والے عوامل کی روک تھام کیلئے قوانین کومزید مستحکم کیاجارہاہے،بچے ہمارامستقبل ہیں،اپنے بچوں کوبچانے کے لئے ہر پروپیگینڈہ کوبے نقاب کیاجائے گا۔

وائس چانسلر ہیلتھ سروسز اکیڈیمی اسلام آباد پروفیسرڈاکٹرشہزاد علی خان نے کہاکہ قوم کے بچے حکومت کی ترجیح ہیں،نوجوان لڑکوں اورلڑکیوں کوتمباکو سے بچانے کے لئے موثر اقدامات اٹھانے چاہیں،صحت پرکسی طرح کاسمجھوتانہیں کیاجاسکتا،صحت کی راہ میں رکاوٹ بننے والے عوامل کی روک تھام کے لئے موثراقدامات اٹھاناوقت کی اہم ضرور ت ہے،پناہ کی مثبت کاوشیں رائیگاں نہیں جائیں گی،ہم پناہ کے ساتھ ہیں۔

پنجاب ایڈوائزری کمیٹی کی چیئرپرسن ارم ممتاز،سابق ایم پی اے تحسین فوادودیگر  نےکہاکہ تمباکونوشی نشے کی جانب پہلاقدم ہے،ہمیں سوچناہوگاکہ نشہ کرنے والی بچیاں کل ماں بن کرکیاکرداراداکرپائیں گی، بچے کسی بھی قوم کاسرمایہ ہوتے ہیں،تمباکوایک لعنت ہے،تمباکوانڈسٹری ہمارے بچوں بالخصوص بچیوں کوٹارگٹ کررہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ریونیومیں اضافہ صحت سے جڑے متعدد مسائل حل کرنے میں مددگارثابت ہوگا،حکومت سے ہیلتھ لیوی بل فوری طورپرنافذالعمل لانے کی اپیل کرتے ہیں۔