پشاور، 24اگست(اے پی پی): خیبر پختونخوا کے وزیر برائے سائنس و ٹیکنالوجی اور انفارمیشن ٹیکنالوجی اور خوراک عاطف خان نے کہا ہے کہ صوبے بھر میں 25000 ہزار نوجوان مرد و خواتین کو ڈیجیٹل معیشت میں شامل کرنے اور انہیں ڈیجیٹل کاروبار کے قابل بنانے کے لیے پیشگی ڈیجیٹل تربیت اور مہارت فراہم کی جائے گی جس پر 3 ارب روپے خرچ کیے جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ آئی ٹی سیکٹر کو فروغ دینے کے لیے صوبے میں جلد ہی تین خصوصی ٹیکنالوجی زون مکمل کیے جائیں گے جن کے لیے مردان میں 2 ہزار کنال اراضی ، ہری پور میں 70 کنال اور پشاور میں 40 کنال اراضی کی نشاندہی کی گئی ہے جبکہ انٹرنیٹ کنیکٹیویٹی کا مسئلہ جلد حل ہو جائے گا جس سے صوبہ میں سیاحت اور ڈیجیٹل رابطے کو مزید فروغ ملے گا۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے منگل کے روز پشاور کے ایک نجی ہوٹل میں منعقدہ جینڈر انکلیوسیو اسپیس درشلز میں کامیاب 14 خواتین کی قیادت میں سٹارٹ اپس کی گریجویشن تقریب کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔
اس موقع پر کے پی آئی ٹی بی اور جے ایس بینک کے مابین مفاہمت کی ایک یادداشت پر بھی دستخط کیے گئے تاکہ کے پی میں خواتین کی قیادت والے اسٹارٹ اپس ، خواتین گریجویٹس اور فری لانسرز کی مدد کی جاسکے۔ اس اسٹریٹجک شراکت داری کا مقصد خیبرپختونخوا میں فری لانسرز اور خواتین کی قیادت والے اسٹارٹ اپ کو رسمی مالیاتی شعبے میں لانا ہے۔ دونوں اداروں نے مالیاتی خواندگی سے متعلقہ ٹریننگ کی میزبانی کرنے اور کے پی آئی ٹی بی کے ڈیجیٹل اسکلز پہلوں کے تربیت یافتہ افراد کو رہنمائی فراہم کرنے پر اتفاق کیا ہے۔
خیبرپختونخوا کے صوبائی وزراء ، خواتین پارلیمنٹیرین کاکس ، ایم پی ایز ، ماہر تعلیم ، کے پی آئی ٹی بی کے عملہ ، جے ایس بینک کے نمائندوں اور دیگر نے تقریب میں شرکت کی۔