پشاور، 17اگست(اے پی پی): صوبائی مشیر برائے اطلاعات کامران بنگش نے عالمی سیاحوں کو یقین دلاتے ہوئے کہا ہے کہ آئندہ ناخوشگوار واقعات نہیں ہونگے، آپ کے ساتھ آنے والی فیملیز کو مکمل تحفظ فراہم کیا جائیگا۔
ان خیالات کا اظہارصوبائی مشیر کامران بنگش نے انسپکٹر جنرل پولیس خیبر پختونخوا معظم جاہ انصاری کیساتھ مشترکہ پریس کانفرنس سے مخاطب ہوتے ہوئے کیا ہے۔ انسپکٹر جنرل پولیس خیبر پختونخوا معظم جاہ انصاری نے بھی اس موقع پر کہا کہ 5اگست اور 9اگست کو سوات اور اس پاس کے علاقوں میں سیاحوں کے ساتھ راہزنی اور ڈکیتی کی وارداتیں رونما ہوئی،معظم جہاں لوئر دیر اور چکدرہ بائے پاس کے قریب کچھ افراد نے قانون نافذ کرنے والوں کا روپ دھار کر وارداتیں کیں۔
آئی جی خیبرپختونخوا نے کہا کہ پولیس اور حساس اداروں نے مشترکہ کارروائی کرکے ایسے تمام عناصر کو پکڑا اور ان سے ریکوری کی، اسکے علاوہ دہشت گردوں اور تخریب کاروں کے گروہ کا سراغ لگایا، نیٹ ورک کے کچھ افراد گرفتار کئے جو موبائل فون چھین کر آئی ایم نمبرز تبدیل کرکے چوری شدہ موبائل افغانستان بھیجتے تھے۔
انہوں نے کہا کہ متاثرہ افراد نے لوٹی کی گئی اشیاء کی شناخت کی جبکہ گرفتار 4 افراد پشاور، مردان اور باجوڑ کے رہائشی ہیں، ان میں ایک ملزم 12سال جیل میں رہنے کے بعد راہزنی میں ملوث ہوا ،باقی ملزمان کا بھی کریمنل ریکارڈ موجود ہے جن پر اینٹی منی لانڈرنگ اور دہشت گردی کے دفعات لگائے جائینگے۔
آئی جی پولیس نے کہا کہ کمپیوٹر اور آئی ٹی کے افراد پر مشتمل 7افراد گرفتار ہیں جن سے 102 موبائل سیٹ، 2 ائی پیڈ، 4 لاکھ 15ہزار روپے، 4 ائی ای ایم ٹولز، 2 کمپیوٹر، 2 جعلی نمبر پلیٹس اور ایک پستول برآمد کیا گیا ہے۔