اسلام آباد۔5اگست (اے پی پی):صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے کہا ہے کہ پاکستان میں ترقی کا نیا سفر شروع ہو چکا ہے جس کا دنیا بھی اعتراف کر رہی ہے، ملک میں کاروبار میں آسانی کیلئے کئی کامیاب اصلاحات متعارف کی گئی ہیں اور ماحول کو سازگار بنایا گیا ہے، علاقائی ممالک خطے میں تجارتی و اقتصادی رابطوں کا فروغ چاہتے ہیں جس کیلئے امن ضروری ہے، مسئلہ کشمیر حل کئے بغیر خطے میں پائیدار امن ممکن نہیں۔ وہ جمعرات کو یہاں ایوان صدر میں لاہور چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کی جانب سے مختلف ممالک کے سفراء کے اعزاز میں عشائیے کی تقریب سے خطاب کر رہے تھے۔ صدر مملکت نے کہا کہ پاکستان میں ترقی کا نیا سفر شروع ہو چکا ہے جس کا اعتراف دنیا بھی کر رہی ہے، پاکستان میں کاروبار کے آغاز کو سہل بنانے کیلئے کئی کامیاب اصلاحات کی گئی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کا کام کاروبار کے آغاز اور سرمایہ کاری کو آسان بنانے کیلئے ساز گار ماحول بنانا ہوتا ہے، اس مقصد کے لئے موجودہ حکومت ہرممکن اقدامات کر رہی ہے۔ صدر مملکت نے کہا کہ پاکستان کی حکومت نے کوروناوبا کے خلاف انتہائی کامیاب حکمت عملی اختیار کی جس میں لوگوں کی صحت کے ساتھ ساتھ کمزور طبقات کے لئے احساس اور ملکی معیشت کو رواں رکھنے کا بھی خصوصی اہتمام کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ ہمارا ہدف پاکستانی عوام کے معیارزندگی کو بلند کرنا ہے،ہم نے صحت اور تعلیم کے شعبوں میں بہتری سمیت لوگوں کو غربت سے نکالنا ہے۔ صدر مملکت نے کہا کہ تجارت و سرمایہ کاری کیلئے کسی بھی ملک میں امن ناگزیر ہے، ہم نے کشمیر کے مسئلے پر اقوا م متحدہ اور عالمی برادری کے وعدوں پر یقین کیا تھا، مسئلہ کشمیر حل کئے بغیر خطے میں پائیدار امن ممکن نہیں ہے، مسئلہ کشمیر پر پاکستان اور بھارت کے درمیان تین جنگیں لڑی جاچکی ہیں، عالمی برادری اپنے مفادات کے باعث مسئلہ کشمیر پر انصاف و حق کا ساتھ نہیں دے پارہی۔ صدر مملکت نے کہا کہ پاکستان اور وسط ایشیائی ریاستیں زمینی و فضائی روابط کو فروغ دے رہی ہیں، علاقائی ممالک خطے میں تجارتی و اقتصادی رابطوں کا فروغ چاہتے ہیں جس کیلئے امن ضروری ہے۔ انہوں نے ملکی ترقی کیلئے نوجوان نسل کی صلاحیتوں کو بروئے کار لانے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ حکومت نوجوان نسل کو روزگار کے مواقع فراہم کرنے کیلئے متعدد پروگرامز پر عمل پیرا ہے، پاکستان میں انفارمیشن ٹیکنالوجی اور سیاحت کے شعبوں میں بے پناہ صلاحیت موجود ہے جسے بروئے کار لانے کی ضرورت ہے۔ صدر عارف علوی نے کہا کہ مسلمان تاجروں نے سچائی ، ایمانداری کی بنیاد پر دنیا بھر میں نام کمایا، آج بھی ان اقدار کی اشد ضرورت ہے۔لاہور چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر میاں طارق مصباح نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں تعینات مختلف ممالک کے سفیر اپنے ممالک کے ساتھ تجارتی تعلقات کو مستحکم کرنے میں اہم کردار ادا کر سکتے ہیں، گذشتہ ایک سال کے دوران معیشت میں نمایاں بہتری آئی ہے، شرح نمو میں تیزی سے اضافہ ہوا ہے، لارج سکیل مینوفیکچرنگ کی پیداوار میں بہتری آئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کی دانشمندانہ پالیسیوں کے باعث کورونا کے باوجود معیشت مستحکم ہوئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ خلیجی اور وسطی ایشیائی ممالک کے ساتھ تجارت کے وسیع مواقع موجود ہیں، پاکستان مختلف شعبوںمیں سرمایہ کاری کیلئے پرکشش ملک ہے ، حکومت نے مختلف شعبوں میں سرمایہ کاری کیلئے مراعات کی خصوصی پالیسی وضع کی ہے جس سے خلیجی وسط ایشیائی ممالک کے سرمایہ کار فائدہ اٹھا سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ تجارتی وفود کے تبادلوں اور صنعتی نمائشوں سے تجارتی تعلقا ت کو مزید مستحکم کیا جا سکتا ہے، جی ایس پی پلس کا درجہ ملنے کے بعد پاکستان کی یورپی ممالک کے ساتھ تجارت میں اضافہ ہوا ہے۔ ڈین آف ڈپلومیٹک کور ایمبیسڈر عطا جان نے کہا کہ صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی کی تقریب میں شرکت حوصلہ افزا ہے، لاہور چیمبر ملکی معیشت ترقی میں اہم کردار ادا کر رہا ہے، تجارتی تعلقات کے فروغ کیلئے ہر ممکن تعاون فراہم کریں گے۔ اس موقع پرلاہور چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کی جانب سے مختلف ممالک کے سفیروں کے اعزاز میں عشائیہ بھی دیا گیا۔