صنعتوں کو بجلی اور گیس کی سبسڈی جاری ، 37 نئی ادویات پاکستان آرہی ہیں، وفاقی وزیر اطلاعات چوہدری فواد حسین کی کابینہ اجلاس کے بعد میڈیا کو بریفنگ

14

اسلام آباد۔24اگست  (اے پی پی): وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات چوہدری فواد حسین نے منگل کو وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کے اجلاس کے بعد میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے کہا  کہ صنعتوں کو بجلی اور گیس کی سبسڈی جاری ، 37 نئی ادویات پاکستان آرہی ہیں۔  وفاقی کابینہ نے 37 نئی ادویات کی قیمتیں تعین کرنے کی بھی منظوری دی۔ انہوں نے بتایا کہ 12 ایسی ادویات ہیں جو پاکستان میں موجود تھیں، ان کی قیمت میں ردوبدل کیا گیا ہے۔ چوہدری فواد حسین نے بتایا کہ کابینہ نے پاکستان اسٹیٹ آئل کمپنی کے بورڈ آف ڈائریکٹرز میں پاور ڈویژن کی نمائندگی کو یقینی بنانے کی غرض سے اس تجویز کو منظور کیا کہ سیکریٹری پاور ڈویژن کا نمائندہ جو گریڈ 20 سے کم نہ ہو، کو بطور ممبر شامل کیا جائے گا۔ اس کے علاوہ کابینہ نے ڈاکٹر ندیم ظفر کو پاکستان ادارہ برائے شماریات کا سربراہ تعینات کرنے کی منظوری دی ہے۔ یہ اہم اسامی ہے، اس پر تقرری تین سالوں سے زیر التواءتھی۔ انہوں نے بتایا کہ وفاقی کابینہ نے ملک کے گرداوری نظام کو ڈیجیٹل کرنے کے عمل کی ذمہ داری وزارت سائنس و ٹیکنالوجی سے وزارت انفارمیشن ٹیکنالوجی و ٹیلی کمیونیکیشن اور وزارت برائے نیشنل فوڈ سیکورٹی اینڈ ریسرچ کو تفویض کرنے کی تجویز کی منظوری دی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ پاکستان کمشنر برائے انڈس واٹرز کے لئے مناسب امیدوار کے انتخاب میں پیش آنے والے مسائل اور مختلف وجوہات کا جائزہ لینے کے لئے قائم کمیٹی کی سفارشات کابینہ کے سامنے پیش کی گئیں، کابینہ نے ان سفارشات کی منظوری دے دی ہے۔ وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ کابینہ نے ممبر (فائنانس) آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی کے حوالے سے اشتہار کی منظوری کے ساتھ ساتھ ڈائریکٹر جنرل (آئل) عمران احمد کو سلیکشن کمیٹی میں شامل کرنے اور اس اسامی کے لئے ایم پی اسکیل اختیار کرنے کی منظوری دی۔ کابینہ نے اقتصادی رابطہ کمیٹی کے 16 اگست 2021ءکے اجلاس میں لئے گئے فیصلوں کی توثیق کی۔ ان فیصلوں میں برآمداتی شعبوں کو رعایتی نرخوں پر بجلی اور آر ایل این جی فراہم کرنے جیسے معاملات پر فیصلے شامل تھے۔ یہ اس لئے ضروری تھا کہ ٹیکسٹائل جیسے برآمدی سیکٹر سے متعلق کاروباری برادری کا اعتماد ہو سکے، اس کے ساتھ ساتھ اس بات کو بھی یقینی بنایا جائے کہ حکومت کی جانب سے دی جانے والی اس رعایت کا غلط استعمال نہ ہو سکے۔ انہوں نے کہا کہ وفاقی کابینہ کو موجودہ معاشی اعشاریوں پر بھی بریفنگ دی گئی۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے معاشی اشاریئے زبردست ہیں، ہماری برآمدات میں استحکام نظر آ رہا ہے۔ افراط زر اور مہنگائی میں مسلسل کمی دیکھنے میں آ رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ مئی میں افراط زر 10.9 فیصد، جون میں 9.7 فیصد جبکہ جولائی میں 8.4 فیصد رہا۔ ایس پی آئی مئی میں 16.9 فیصد، جون میں 15.4 فیصد جبکہ جولائی میں 12.6 فیصد رہا۔ اس حساب سے اس میں تقریباً چار فیصد کمی واقع ہوئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ عالمی سطح پر کموڈیٹی پرائس بہت زیادہ اوپر گئی ہے، خوردنی تیل، اسٹیل اور دیگر اشیاءکی قیمتوں میں زیادہ اضافہ ہوا ہے لیکن پاکستان میں قیمتوں میں کمی کے حوالے سے مثبت رجحان دیکھنے میں آیا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ ڈیٹ ٹو جی ڈی پی کی شرح میں مسلسل کمی آ رہی ہے جو انتہائی حوصلہ افزاءہے، بیرون ملک سرمایہ کاروں کے اعتماد میں 108 فیصد اضافہ ہوا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ غیر ملکی سرمایہ کاری میں بھی استحکام نظر آ رہا ہے جبکہ مجموعی طور پر لارج اسکیل مینوفیکچرنگ میں 14 فیصد کا اضافہ ریکارڈکیا گیا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ کابینہ نے الیکشن آرڈیننس (تیسری ترمیم) کی منظوری دی ہے، یہ اہم آرڈیننس زیر التواءتھا، اس آرڈیننس کے تحت جن لوگوں نے 60 دن کے اندر اپنے عہدوں کا حلف نہیں اٹھایا، تو ان کی رکنیت ختم ہو جائے گی۔ کابینہ نے اس آرڈیننس کو جاری کرنے کی منظوری دی ہے۔ ایسے تمام لوگ جنہوں نے اپنے عہدوں کا حلف نہیں اٹھایا، اس آرڈیننس کی منظوری کے بعد وہ اپنی نشست کھو دیں گے۔ ایک سوال کے جواب میں وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ طویل عرصے کے بعد پہلی مرتبہ ہندوستان سے ٹی ٹی پی کو فنڈنگ کا سلسلہ رکا ہے، جہاں تک پاکستان کے اندر ان کی کارروائی کا تعلق ہے، پاکستان کمزور ملک نہیں، ہم ان چیلنجوں سے نمٹنے کی بھرپور صلاحیت رکھتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ افغان حکام نے اپنی سرزمین کسی دوسرے ملک کے خلاف دہشت گردی کے لئے استعمال نہ ہونے کا اعلان کیا ہے جو خوش آئند ہے، امید ہے افغان حکام اس اعلان پر عمل درآمد بھی کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کو مطلوب بی ایل اے اور ٹی ٹی پی کے دہشت گردوں کے حوالے سے افغانستان تعاون کرے گا۔ ایک سوال کے جواب میں وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ پی ڈی ایم کا مستقبل یہی ہے کہ وہ لندن میں شادیاں کرائیں گے، لندن میں ہی مزید فلیٹس خریدیں گے، اب دیکھتے ہیں کہ مولانا فضل الرحمان کب لندن مبارکباد دینے جاتے ہیں۔ ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ امریکہ کے سیکریٹری خارجہ بلنکن اور وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کے ساتھ تین مرتبہ بات چیت ہو چکی ہے، امریکن سنٹرل کمانڈ کے چیف، پینٹا گان اور ڈیفنس ڈیپارٹمنٹ کے ساتھ قریبی مشاورت جاری ہے۔ انہوں نے بتایا کہ اس وقت دو ٹریک چل رہے ہیں جن میں ترکی، ایران اور وسطی ایشیائی ریاستیں شامل ہیں، پاکستان اس کا حصہ ہے، اس کے علاوہ دوہا میں ایک اسٹینڈرڈ ڈائیلاگ چل رہا ہے جس میں چین، پاکستان، روس اور امریکہ شامل ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس ریجن کے فیصلوں میں پاکستان کی مرضی اور ایڈوائس شامل ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان نے جو باتیں پہلے کیں وہ درست ثابت ہوئی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ افغانستان میں صورتحال دیکھیں، جہاں فوج اور ادارے مضبوط نہیں ہوتے، ملک نہیں چل سکتے، جتنا ہمیں اپنا گھر عزیز ہے اتنا ہی ملک عزیز ہونا چاہئے، اپنے دائیں بائیں دیکھ لیں جہاں ملک محفوظ نہیں ہے وہاں گھر بھی محفوظ نہیں۔