کوئٹہ،16اگست (اے پی پی):وزیر اعلی بلوچستان جام کمال خان نے کہاکہ صوبائی حکومت نے حالیہ بجٹ میں یونیورسٹیوں کی سالانہ گرانٹ میں ریکارڈ اصافہ کیا ہے جبکہ کوئٹہ میں 12نئے کالجز کے علاوہ صوبے کے ہر ضلع میں دس ارب کی لاگت سے بورڈنگ اسکولز کا قیام عمل میں لایا جارہاہے تاکہ صوبے کے نوجونواں کو جدید طرز پر تعلیم فراہم کرکے مستقبل کے چیلنجز کے لئے تیار کیا جا سکے، یوتھ کسی بھی صوبے اور قوم کی ترقی میں انتہائی اہمیت کے حامل ہیں انکی بہترین تعلیم و تربیت سے انہیں صوبے کے لئے کارآمد اور بہتر شہری بنایا جاسکتاہے،صوبے کے نوجوانوں کو جدید دور کے مطابق تعلیم و تربیت دینے سے احساس محرومی کا خاتمہ ممکن ہوگا۔
یہ بات انہوں نے وائس آف بلوچستان یوتھ موبیلائزیشن مہم کے تحت صوبے کی مختلف یونیورسٹوں اور کالجوں کے طلباو طالبات میں لیپ ٹاپ تقسیم کرنے کے موقع پر منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعلی بلوچستان جام کمال خان نے کہا کہ موجودہ دور انفارمیشن ٹیکنالوجی کا ہے اس سے استعفادہ کرنے سے ہی ترقی اور روزگار کے نئے مواقع پیدا ہونگے،جس سے نوجوانوں کو مہارت پر مبنی روزگار میسر آسکے گا،بلوچستان کے نوجوانوں میں آگے بڑھنے کا رحجان اورصلاحیت بہت زیادہ ہے لیکن صرف تقریروں اوربیانات سے صوبہ ترقی نہیں کرسکتا اس کے لئے تعلیم سمیت دیگر اہم شعبوں پر توجہ دینے کی ضرورت ہے،اس سلسلے میں صوبائی حکومت نوجوانوں کی ضرورت کے مطابق خصوصی اقدامات اٹھا رہی ہے۔انہوں نے کہاکہ سرکاری محکموں و اداروں میں یوتھ کے لئے نئے دور کے تقاضوں کے مطابق آسامیاں تخلیق کی جائیں اور انہیں نئے رحجانات اورامکانات پر مبنی تربیت فراہم کی جائے تو بلوچستان صیح معنوں میں ترقی کی راہ پر گامزن ہوگا۔
وزیر اعلی بلوچستان جام کمال خان نے کہاکہ صوبائی حکومت نے حالیہ بجٹ میں تعلیم کے فروغ اورتعلیمی سہولیات کی فراہمی کے لئے کوئٹہ شہر میں 12کالجز کی تعمیر کے منصوبے پر عملی اقدامات کررہی ہے جبکہ دور دراز اضلاع کے نوجوانوں کو ان کے علاقوں میں بہترین تعلیمی ماحول کی فراہمی کے لئے ہر ضلع میں دس ارب کی لاگت سے بورڈنگ اسکولز بنانے کے منصوبے پر عمل پیرا ہیں، جہاں نوجوانوں کو جدید دور کے مطابق بہتر تعلیم، ماحول، ہاسٹل، اسپورٹس اور دیگر جدید سہولیات کی فراہمی کو یقینی بنایا جائے گا،اس کے علاوہ صوبائی کابینہ نے پہلی مرتبہ بلوچستان یونیورسٹیز ایکٹ منظور کرلیا ہے،جس سے صوبے میں یونیورسٹوں میں معیار تعلیم بہتر اور سہولیات کی بہم فراہمی ممکن ہوگی۔
انہوں نے کہاکہ قوم پرستی دراصل قوم کی خدمت ہے،جلسے جلوسوں اور بھوک ہڑتالوں سے قوموں کی خدمت نہیں ہوسکتی،قوم کی خدمت کے لئے سکولز، کالجز،ہسپتال، پانی کی فراہمی اور بنیادی مسائل کا حل کرنا ضروری ہے۔صوبائی حکومت ساحل وسائل کے تحفظ کے لئے موثر قانونی سازی کی پالیسی پر عمل پیرا ہے اس سلسلے میں معدنیات سے استفادہ کرنے کے لئے دو کمپیناں بنائی ہیں۔غلط پالیسوں کی وجہ سے ریکوڈک بند پڑا ہے صرف ایک ریکوڈک منصوبے سے صوبے کے دس ہزار نوجوانوں کو براہ راست روزگار مل سکتا تھا۔صوبائی حکومت صوبے میں معدنیات کے لئے متعدد منصوبوں پر کام کرتے ہوئے معاشی صورتحال میں بہتری، ریونیو میں اضافہ اور روزگار کی فراہمی پر کام کررہی ہے۔
وزیر اعلی بلوچستان جام کمال خان نے کہاکہ ماضی کے دس سے پندرہ سال کے پرانے منصوبے تاحال چل رہے ہیں پہلی دفعہ ان منصوبوں کے لئے فنڈز مختص کرکے مکمل کئے جارہے ہیں۔تاکہ عوامی مفاد کے منصوبوں کو پایہ تکمیل تک پہنچایا جاسکے۔انہوں نے کہاکہ صوبے کے دور رفتاآٹھ اضلاع میں ٹیلی میڈیسن پروگرام کے تحت عوام کو صحت سے متعلق سہولیات فراہم کی جا رہی ہیں ہے۔ اس پروگرام کو مزید وسعت دیکر پورے صوبے میں پھیلایا جائیگا۔صوبائی حکومت تعلیم کے ساتھ ساتھ صوبے کے نوجوانوں کے لئے صحت مندانہ سرگرمیوں کے فروغ اور مواقع فراہم کرنے کے لئے صوبے کے ہر ضلع میں ایک اسپورٹس کمپلکس تعمیر کررہی ہے جس میں تمام تفریحی سہولیات میسر ہونگیں۔
اس موقع پر طلبا وطالبات نے مختلف سوالات کئے جن کے وزیراعلی نے تفصیلی جوابات بھی دیئے۔ تقریب کے آخر میں وزیراعلی بلوچستان نے صوبائی وزرا کے ہمراہ صوبے کی مختلف یونیورسٹیز اور کالجز کے طلباو طالبات میں لیپ ٹاپ تقسیم کئے۔
اس موقع پر صوبائی وزرامیر ضیالانگو، میرمحمد عارف محمد حسنی،نورمحمد دمڑ، میر سلیم احمد کھوسہ،عبدالخالق ہزارہ، صوبائی مشیر ملک نعیم بازئی، پارلیمانی سیکرٹرز خلیل جارج، مبین خان خلجی،ترجمان حکومت بلوچستان لیاقت شاہوانی، سیکرٹری ہائیر ایجوکیشن محمد ہاشم غلزئی و دیگر اعلی حکام موجود تھے۔