فیصل آباد،28اگست (اے پی پی):وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے سیاسی امور ڈاکٹر شہباز گل نے کہا کہ شاہانہ ٹھاٹھ باٹھ کے حامل سابق حکمرانوں نے عوام کے خون پسینہ کی کمائی سے جمع ہونیوالا قومی خزانہ بے دریغ لوٹا اور لٹایاجبکہ نواز شریف اور آصف زرداری نے مہنگے ترین دوروں پر عوام کے اربوں روپے خرچ کئے حالانکہ عمران خان نے یہ دورے چند ہزار ڈالرز میں کئے، اس دوران نواز شریف اپنے دوراقتدار میں ساڑھے 9 ماہ غیر ملکی دوروں پر ملک سے باہر رہے ، نواز شریف اور زرداری بتائیں یہ لوگ غیر ملکی دوروں پر جاکر کیا کرتے تھے ۔
ہفتہ کی دوپہر سرگودہا روڈ پر لاثانی پلی لاثانی ٹاؤن بلاک اے مسلم ٹاؤن فیصل آباد میں حکومت کے کوئی بھوکا نہ سوئے پروگرام کے موبائل یونٹ کے دورہ کے موقع پر میڈیا سے بات چیت میں انہوں نے کہا کہ زرداری کا پورا خاندان دوبئی اور نواز شریف کا سارا ٹبر لندن میں مقیم ہے اسی لئے زرداری نے اپنے دور حکومت میں صرف دبئی کے51 دورے کئے اسی طرح نواز شریف نے بھی 134 بیرونی دوروں کا ریکارڈ قائم کردیا۔ انہوں نے کہا کہ نواز شریف نے صرف لندن جہاں ان کی فیملی مقیم تھی کے 34 سرکاری دورے کئے اور ان تمام بیرونی دوروں پر ایک ارب 84 کروڑ دالر ثرچ کئے گئے۔
ڈاکٹر شہباز گل نے کہا کہ ڈیووس سوئٹزر لینڈ میں ورلڈ اکنامک فورم کے دوران نواز شریف نے 7 لاکھ 62 ہزار ڈالر، شاہد خاقان عباسی سابق وزیراعظم نے5 لاکھ 61 ہزار ڈالر، سابق وزیراعظم یوسف رضا گیلانی نے 95 ہزار دالر جبکہ عمران خان نے صرف 68 ہزار ڈالرخرچ کئے یہی نہیں بلکہ تمام سابق حکمرانوں نے ان دوروں میں ملک و قوم کیلئے کچھ نہیں کیا جبکہ عمران خان نے پاکستان کی آواز دنیا بھر میں پہنچائی۔انہوں نے کہا کہ عمران خان جہاں بھی جاتا ہے وہ پاکستان اور امت مسلمہ کی آواز بنتا ہے بلکہ اسلام کی ناموس اور پاکستان کی حرمت کا مقدمہ بھی لڑتا ہے۔
وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے سیاسی امور ڈاکٹر شہباز گل نے کہا کہ واشنگٹن کے دورے پر نواز شریف نے 5 لاکھ 50 ہزار ڈالر، زرداری نے 7 لاکھ 52 ہزار دالر مگر عمران خان نے صرف 67 ہزار دالر کا خرچہ کیا لہٰذا اس سے عوام کو یہ بتانا مقصود ہے کہ عمران خان کس طرح ان کی رقم بچارہے ہیں اور یہ رقم ذاتی اللوں تللوں پر خرچ کرنے کی بجائے غریب لوگوں کی فلاح و بہبود پر خرچ کی جارہی ہے۔
ڈاکٹر شہباز گل نے کہا کہ نیویارک کے دورے پر نواز شریف نے 11 لاکھ 13 ہزار ڈالر، شاہد خاقان عباسی نے 6 لاکھ 27 ہزار ڈالر اور زرداری نے 13 لاکھ 9 ہزار دالر لٹائے لیکن غریب کی روٹی، اس کی چھت، اس کے روزگار، اس کی صحت، اس کی تعلیم کا کچھ نہ سوچا اسلئے اب یہ تمام کام عمران خان کو کرنا پڑرہے ہیں اور کوئی بھوکا نہ سوئے پروگرام بھی ان کے اسی ویژن کا حصہ ہے جس کے ساتھ ساتھ غریبوں کے معاشی حالات بہتر اور ان کی تمام بنیادی ضروریات کو بھی پورا کرنے کیلئے تمام وسائل بروئے کار لائے جارہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ نواز شریف کا سارا خاندان لندن اور زرداری کا خاندان دبئی میں مقیم ہے اب زرداری کی صاحبزادی بھی دبئی چلی گئی ہیں کیونکہ اقتدار کے بغیر ان کا یہاں دل نہیں لگتا اور وہ یہاں صرف حکومت کرنے کیلئے آتے ہیں۔
ڈاکٹر شہباز گل نے کہا کہ عمران خان دنیا میں جہاں بھی جاتے ہیں پاکستان کی آواز بنتے ہیں اور ان کی ہدایات پر ہی موجودہ حکومت غریب عوام کے بنیادی مسائل کے حل پر توجہ دے رہی ہے۔انہوں نے کہا کہ جو کچھ بھی آج اس دنیا میں ہے ہمارے آقاﷺکی وجہ سے ہے کیونکہ ریاست مدینہ ہمارے پیارے نبی ﷺنے بنائی لیکن ہم نے جب ریاست مدینہ کے اصولوں کی بات کی تو مخالفین نے ہمارا مذاق اڑانے کی کوشش کی حالانکہ ریاست مدینہ کا اصول یہ تھا کہ غریب کی مدد کیسے کرنی ہے اسی لئے ہم نے لوگوں کو روزگار فراہم کیا جبکہ ہمارے سیاسی مخالفین نے نے لوگوں کا روزگار ختم کیا۔انہوں نے کہا کہ انہی احمقوں نے کہا کہ آپ لنگر خانے کھول رہے ہیں اس کی جگہ روزگار دیں جس پر ہم نے کہا کہ عمران خان نے غریبوں کا سوچتے ہوئے پہلے انہیں پناگاہ دی پھر ساتھ ہی ان کے کھانے کا انتظام بھی کیا اب ان کے روزگار کا اہتمام کیا جارہا ہے جس کیلئے انہیں قرضے اور گھر کی چھت حاصل کرنے کیلئے بھی مالی معاونت فراہم کریں گے نیزموجودہ حکومت عوام کے بنیادی مسائل حل کرنے کے بارے میں دن رات اقدامات کررہی ہے مگر اس کے برعکس جو کچھ ماضی کے حکمرانوں نے کیا وہ بھی سب کے سامنے ہے۔
معاون خصوصی ڈاکٹر شہباز گل نے کہا کہ ماضی کے حکمرانوں نے صرف ذاتی مفاد کیلئے عوام کے پیسوں سے مہنگے ترین غیر ملکی دورے کئے لیکن عام آدمی دووقت کی روٹی چاہتا ہے اس نے لندن میں فلیٹ نہیں لینے اسی لئے وزیراعظم عمران خان غریب عوام کے ساتھ کھڑے ہیں اور انہوں نے غریب افراد کی بہتری، اس کی فلاح اور خوشحالی کا سوچا اور اسے رہنے کیلئے چھت، کھانے کیلئے روٹی اور دیگر گزر بسر کیلئے احساس کفالت پروگرام کے تحت مالی مدد فراہم کی اسی طرح وزیراعظم نے کوئی بھوکا نہ سوئے پروگرام شروع کیا۔انہوں نے کہا کہ عمران خان جہاں جاتے ہیں عالم اسلام کی آواز بنتے ہیں اور انہوں نے آپﷺ کی ناموس سمیت کشمیراور فلسطین کی بات کی۔
انہوں نے کہا کہ ریاست مدینہ کی بات کرنے پر وزیراعظم کا مذاق اڑایا گیالیکن ریاست مدینہ کا کام غریب اور عام آدمی کی مدد کرنا ہے جو سچا عاشق رسولﷺ عمران خان کر رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم نے وزیرا عظم ہائوس کے خرچے کم کرکے غریبوں پر خرچ کیے اورجس دن تک ان کی حکومت ہے ، وزیراعظم ریاست مدینہ کی بات کرتے اور غریبوں کے ساتھ کھڑے رہیں گے۔انہوں نے کہا کہ بیرونی دوروں کا خرچہ کم ہوگا تو رقم عوام پر خرچ ہوگی ۔ انہوں نے کہا کہ کورونا کے باعث پوری دنیا کی معیشت متاثر ہوئی اور پوری دنیا میں مہنگائی بڑھی لیکن ہم نے عوام پر کم سے کم بوجھ ڈالا۔انہوں نے کہا کہ حکومتی اقدامات سے کسان خوشحال ہورہے ہیں اورتعمیرات کے شعبہ میں بہتری سے لوگوں کو روزگار مل رہا ہے جبکہ تعمیرات کا شعبہ بحال اور اسے صنعت کا درجہ ملنے سے درجنوں سیکٹرز میں لاکھوں لوگوں کو روزگار ملا ہے۔
ڈاکٹر شہباز گل نے کہا کہ پی ٹی آئی کے جتنے بھی ارکان اسمبلی ہیں وہ صرف اور صرف عمران خان کے نام اور پی ٹی آئی کے ٹکٹ پر ہی منتخب ہوئے ہیں اسلئے ان کو پارٹی ڈسپلن کا خیال رکھنا چاہیے۔انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم آئندہ عام انتخابات میں انہیں جہاں سے الیکشن لڑنے کیلئے کہیں گے وہ وہیں سے الیکشن لڑیں گے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت اپوزیشن کے کسی دباؤ میں نہیں آئے گی اور نہ صرف اپنی موجودہ مدت پوری کرے گی بلکہ عوامی مینڈیٹ کے تحت اگلے پانچ سال بھی پی ٹی آئی کے ہی ہوں گے۔