اسلام آباد،23اگست (اے پی پی):وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات چوہدری فواد حسین نے کہا ہے کہ پاکستان اور وسطی ایشیائی ریاستوں کے مابین روابط کے لئے مستحکم، پرامن اور خوشحال افغانستان ناگزیر ہے، پاکستان افغانستان میں ایک ایسی حکومت چاہتا ہے جس میں افغانستان کے تمام طبقات کی نمائندگی ہو۔
یہ بات انہوں نے ازبکستان کے سفیر ایبک عارف عثمانوف کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے کہی جنہوں نے پیر کو یہاں وفاقی وزیر اطلاعات سے ان کے دفتر میں ملاقات کی۔ وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان فائدہ مند شعبوں میں تعاون سے پورے خطے میں مواقع اور خوشحالی کی نئی راہیں کھلیں گی۔ انہوں نے کہا کہ کراچی اور تاشقند کے درمیان ریل ٹریک کی تعمیر اور پاکستان سے وسطی ایشیائی ریاستوں سے رابطے کا خواب صرف افغانستان میں امن و استحکام کے ساتھ ہی ممکن ہو سکتا ہے۔
وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ پاکستان اپنے برادر ملک کے ساتھ خوشگوار دوطرفہ تعلقات سے لطف اندوز ہو رہا ہے اور تاشقند کے ساتھ تمام علاقائی مسائل بالخصوص افغانستان پر ہم آہنگی کو فروغ دینا چاہتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان کے حالیہ دورہ تاشقند سے دوطرفہ تعلقات کو ایک نئی جہت ملی ہے، دونوں فریقین نے باہمی دلچسپی کے تمام شعبوں میں کثیر الجہتی دوطرفہ تعاون کو مضبوط بنانے کے عزم کا اعادہ کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان افغانستان میں ایک ایسی حکومت چاہتا ہے جس میں افغانستان کے تمام طبقات کی نمائندگی ہو۔
وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ ازبکستان ایک اہم وسطی ایشیائی ملک ہے اور دونوں ممالک کے درمیان گہرے ثقافتی تعلقات سے عوامی سطح پر روابط کو فروغ ملے گا۔
واضح رہے کہ پاکستان اور ازبکستان نے مغل شہنشاہ ظہیر الدین بابر اور اردو کے مشہور شاعر اسد اللہ خان غالب کی زندگیوں پر فلم بنانے پر اتفاق کیا ہے۔ اس ضمن میں تجویز وزیراعظم کے دورہ ازبکستان کے دوران زیر غور آئی۔ ملاقات کے دوران اس بات پر اتفاق ہوا کہ اس منصوبے کے آغاز کے لئے ماہرین کا ایک گروپ تشکیل دیا جائے گا۔
اس موقع پر ازبکستان کے سفیر نے افغانستان میں پھنسے ہوئے لوگوں کے انخلاءکے لئے پاکستان کے کردار کو سراہتے ہوئے کہا کہ کابل میں ایک ایسی حکومت ہونی چاہئے جس میں افغانستان کے تمام گروپوں کی نمائندگی ہو۔ انہوں نے ازبکستان کے تاریخی مقامات ثمر قند، بخارہ اور صوفی ازم پر دستاویزی فلمیں پی ٹی وی پر ٹیلی کاسٹ کرنے کی تجویز کے علاوہ دونوں ممالک کے درمیان ہر قسم کی سیاحت کے فروغ کی ضرورت پر زور دیا۔ ملاقات میں وزارت اطلاعات و نشریات کے سینئر حکام بھی موجود تھے۔