چترال،15اگست(اے پی پی): وادی کیلاش کے لوگوں نے نرالہ انداز میں قومی ہیروز کو خراج عقیدت پیش کیا، کیلاش خواتین نے کیلاشی زبان میں قومی نغمہ گاکر حاضرین کو حیران کردیا،کیلاشی لڑکی مسرت جبین نے اپنی زبان میں قومی نغمہ پیش کرتے ہوئے وطن کے ہیروز کو خراج عقیدت پیش کیا۔
جشن آزادی کا ہفتہ منانے کے سلسلے میں وادی کیلاش کے انیش گاؤں میں ایک پروقار تقریب منعقد ہوئی۔ جس میں وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا کے اقلیتی امور پر معاون خصوصی وزیر زادہ کیلاش مہمان خصوصی تھے جبکہ تقریب کی صدارت بریگیڈیئر ریٹائرڈ اعظم خان افندی نے کی۔ تقریب میں کیلاشی لڑکوں اور لڑکیوں نے ٹیبلو، قومی نغمے، تقاریر،مزاحیہ خاکے جبکہ مسلمان بچوں نے تلاوت، حمد اور نعت شریف پیش کی۔
تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیر زادہ کیلاش نے کہا کہ کیلاش کمیونٹی کی پوری دنیا میں ایک خاص اہمیت ہے ، کیلاش لوگ پاکستانی ہونے پر فخر محسوس کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں جتنے حقوق اقلیت قبیلوں کو حاصل ہیں اتنے حقوق شائید کسی دوسرے ملک میں اقلیتیوں کو ملا ہو۔انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت نے چترال اور خاص کر کیلاش قبیلے کو ایک خاص تحفہ یہ دیا ہے کہ اقلیتی نشست پر کیلاش قبیلے سے رکن صوبائی اسمبلی لیا گیا اور مزید یہ کہ ان کو وزیر اعلیٰ کے معاون خصوصی بھی بنایا گیا۔انہوں نے کہا کہ اگرچہ کیلاش وادیوں کی سڑکیں اچھی نہیں ہیں مگر موجودہ حکومت سیاحت کو ترقی دینے کیلئے کوشاں ہے یہی وجہ ہے کہ بطور ٹوکن فنڈ اس سڑک کیلئے پانچ کروڑ روپے جاری کیے ہیں جبکہ اس پر کل چار ارب سے زائد لاگت آئے گی۔
تقریب کو دیکھنے کیلئے خصوصی طورپر امریکہ سے آئے ہوئے الیاس مسیح جو امریکہ میں آل لیبر انٹرنیشنل کے فاؤنڈر ہیں کا کہنا تھا کہ ہم نے پہلی بار وادی کیلاش میں ایسی پر وقار تقریب دیکھی ہے جس میں کیلاش خواتین اپنی مخصوص لباس میں ملبوس وطن کے ہیروز جنہوں نے اس ملک کیلئے قربانیاں دی ہیں ان کو حراج تحسین پیش کرتی ہیں اور وہ پاکستان کی حفاظت کیلئے تن من دھن کی بازی لگانے سے بھی دریغ نہیں کرتے۔
سیموئل پیارا جو انٹرنیشنل مینارٹی رائٹس فورم کے چئیرمین ہیں ان کا کہنا تھا کہ وہ بھی پہلی بار اس وادی میں آئے ہیں اور پاکستان کو یہ شرف حاصل ہے کہ کیلاش قبیلے کے لوگ جو اپنی مخصوص ثقافت کیلئے دنیا بھر میں مشہور ہیں ، یہ تحفہ صرف پاکستان میں اور چترال میں ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر اس وادی تک آنے والی سڑکوں کی حالت بہتر کی جائے تو یہ خوبصورت علاقہ مزید ترقی کرے گا اور زیادہ سے زیادہ سیاح یہاں آئیں گے۔
ٹیسٹور ٹینی گائی کا تعلق امریکہ سے ہے جو خصوصی طور پر ان رنگا رنگ تقریبات کو دیکھنے کیلئے وادی کیلاش آئے تھے۔ انہوں نے بھی یہاں کی خوبصورتی، مثالی امن اور لوگوں کی مہمان نوازی کی بہت تعریف کی۔انہوں نے کہا کہ مغربی میڈیا میں پاکستان کیخلاف جو منفی پراپیگنڈہ چل رہا ہے اس کی مذمت کرتا ہوں اور اسے سراسر غلط قراردیتا ہوں کیونکہ پاکستان اور خاص کر یہ علاقہ نہایت پر امن ہے۔
فیسٹو جوہن نیزیم بھی امریکہ سے آئے ہوئے ہیں۔ انہوں نے کیلاش ثقافت، یہاں کی قدرتی خوبصورتی، مہمان نوازی اور مخصوص لباس کو نہایت پسند کیا انہوں نے کہا کہ پاکستان اور خصوصی طور پر چترال بہت پر امن ملک اور علاقہ ہے اور میں دنیا بھر کے سیاحوں کو دعوت دیتا ہوں کہ وہ ضرور یہاں آئے اور یہاں کے مثالی امن والے خوبصورت علاقے سے لطف اندوز ہوجائیں۔
تقریب کے دوران کیلاش روایات کے مطابق آنے والے مہمانوں کو کیلاشی چوغہ بھی اکرام کے طور پر پہنایا گیا۔
قبل ازیں گورنمنٹ ہائی سکول بمبوریت میں بھی ایک تقریب منعقد ہوئی تھی جس میں وزیر زادہ کیلاش مہمان خصوصی تھے اس تقریب میں بھی طلباء اور اساتذہ نے قومی ہیروز کو سلام پیش کیا۔ تقریب میں وزیراعلیٰ کے معاون خصوصی نے بچوں پر زور دیا کہ یہ ملک بڑی قربانی سے حاصل ہوا ہے اور اب یہ تمھاری ذمہ داری ہے کہ اس کی حفاظت کریں اور اس کی ترقی کیلئے دن رات محنت کرے۔
کیلاش قبیلے سے تعلق رکھنے والی لڑکی گل بہار نے کہا کہ ہم اس ملک میں بہت خوش ہیں اور ہم بھی دیگر پاکستانیوں کی طرح اپنے ملک سے پیار کرتے ہیں اور وقت آنے پر ہم کسی بھی قربانی سے دریغ نہیں کریں گے۔
کیلاش خاتون اجرم ہیک نے بتایا کہ ہم اپنے وطن سے اتنا ہی پیار کرتے ہیں، جتنا ہمارے مسلمان بہن بھائی اور ہم اپنے وطن کیلئے ہر وقت قربان ہونے کیلئے تیار رہتے ہیں۔
مسلم کمیونٹی سے تعلق رکھنے والے ظاہر خان نے بتایا کہ اس وادی میں کیلاش اور مسلمان نہایت پیار محبت سے رہتے ہیں اور ہم پوری دنیا کو یہ پیغام دینا چاہتے ہیں کہ ہم ایک جان دو قالب ہیں اور دیگر ملکوں کے لوگوں کو بھی چاہیے کہ وہ اپنے اقلیتوں کے ساتھ صلہ رحمی کا برتاؤ کرے۔
اس موقع پر بریگیڈئیر اعظم خان افندی نے اعلان کیا کہ چترال میں میرے زمینات پر دس ہزار لوگ رہتے ہیں ان سب کے نام یہ زمین الاٹ کرنے کا اعلان کرتا ہوں۔ اس کے علاوہ چترال میں میڈیکل سٹی، سپورٹس سٹی ، ایجوکیشن سٹی کیلئے بھی زمین دینے کا اعلان کرتا ہوں۔ انہوں نے کہا میرے والد مرحوم چترال سکاؤٹس میں کمانڈنٹ تھے اور میرا چترال کے ساتھ ایک خاص جذباتی لگاؤ ہے۔
تقریب میں کوئز مقابلہ ہوا اور بچوں میں انعامات بھی تقسیم کیے گئے اس رنگا رنگ تقریب میں کثیر تعداد میں کیلاش خواتین، و حضرات اور مسلم کمیونٹی کے لوگوں نے بھی شرکت کی۔