دوشنبے ،17ستمبر (اے پی پی):وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ افغانستان میں امن و استحکام نہ صرف پاکستان اور تاجکستان بلکہ پورے خطے کے مفاد میں ہے، افغانستان میں ایسی جامع حکومت کے قیا م کی ضرورت ہے جس میں تمام گروپوں کی نمائندگی موجود ہو، افغانستان کے دوست کی حیثیت سے ہم پنج شیر کے معاملہ کو پرامن طریقے سے حل کرنے کے خواہاں ہیں، پاکستان اس سلسلے میں پشتون گروپوں جبکہ تاجکستان تاجکوں پر اپنا اثرورسوخ استعمال کرے گا، افغانستان میں استحکام اور پائیدار امن مخلوط حکومت کے ذریعے ہی ممکن ہے۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعہ کو یہاں پاکستان اور تاجکستان کے مابین مختلف شعبوں میں مفاہمت کی یادداشتوں پر دستخطوں کے بعد تاجکستان کے صدر امام علی رحمانوف کے ہمراہ مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ افغانستان میں امن و استحکام نہ صرف پاکستان اور تاجکستان بلکہ پورے خطے کیلئے ضروری ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ افغان عوام 40 سال سے مشکلات کا شکار ہیں، انہیں امن کی ضرورت ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ پنج شیر میں طالبان اور تاجکوں کے مابین تنازعہ کے پرامن حل کیلئے ثالثی پر بھی بات چیت ہوئی، ہم کوشش کریں گے کہ اس معاملہ کو بات چیت سے حل کیا جائے، اس سلسلہ میں پاکستان پشتون گروپوں جبکہ تاجکستان تاجکوں پر اپنا اثر و رسوخ استعمال کرے گا۔ وزیراعظم نے کہا کہ افغانستان کی تاریخ میں یہ فیصلہ کن گھڑی ہے، افغانستان میں پشتون 45 فیصد ہیں، اس کے علاوہ تاجک اور ہزارہ سمیت کئی اور گروپ بھی موجود ہیں، افغانستان میں جامع حکومت کے قیام کے ذریعے ہی پائیدار امن ممکن ہے، اس سلسلہ میں ہم اپنی پوری کوششیں کریں گے۔
وزیراعظم نے کہا کہ افغانستان میں امن سے پاکستان کا امن بھی وابستہ ہے، تین دہشت گرد گروپ اب بھی افغان سرزمین کو پاکستان کے خلاف استعمال کر رہے ہیں، افغانستان میں قیام امن جامع حکومت کے قیام سے ہی ممکن ہے۔