افغانوں کے منجمد اثاثوں کو کھولنے سے افغانستان کو انسانی بحران سے نکالنے میں مدد ملے گی،ذمہ دارانہ طرز عمل طالبان کے اپنے مفاد میں ہے؛وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی

8

نیویارک ،22ستمبر  (اے پی پی):وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی  نے کہا ہے کہ افغانوں کے منجمد اثاثوں کو کھولنے سے افغانستان کو انسانی بحران سے نکالنے میں مدد ملے گی،ذمہ دارانہ طرز عمل طالبان کے اپنے مفاد میں ہے،ہندوستان پاکستان میں عدم استحکام چاہتا ہے، ا س نے ہمارے خلاف افغان سرزمین کو استعمال کیا۔

وزیر خارجہ شاہ  محمود قریشی ، بدھ کو نیویارک میں جاری اقوام متحدہ جنرل اسمبلی کے 76ویں اجلاس کے موقع پر  فارن پریس ایسوسی ایشن کے ساتھ ورچوئل ملاقات  کر رہے تھے۔ انہوں  نے کہا کہ افغانستان کی صورتحال بدل رہی ہے،عالمی برادری کی طالبان سے کچھ توقعات ہیں جبکہ بعض حلقوں کا خیال ہے کہ طالبان کی موجودہ قیادت اجتماعیت کی حامل نہیں ہے،لیکن میری اطلاع کے مطابق اب افغانستان میں طالبان قیادت، وسعت پذیر ہو رہی ہے اس میں افغانستان کی دیگر قومیتوں کو بھی شامل کیا جا رہا ہے۔

وزیر خارجہ شاہ  محمود قریشی نے کہا کہ امریکی قیادت کے مطابق افغانستان میں ان کے مشن کی تکمیل ہو چکی ہے ،اہداف کے حصول کے بعد افغانستان سے غیرملکی افواج کا انخلا  درست فیصلہ تھا۔ ان کا کہنا تھا کہ ہندوستان پاکستان میں عدم استحکام چاہتا ہے ۔ ہندوستان نے ہمارے خلاف افغان سرزمین کو استعمال کیا,جس کے ناقابل تردید ثبوت ہم نے دنیا کے سامنے رکھے۔انسانی حقوق کی پاسداری کو امتیازی نہیں ہونا چاہیئے۔ہم خطے میں امن و استحکام کے خواہشمند ہیں،بھارت نے ہماری امن خواہش   میں، کشمیر میں 5 اگست 2019 کے یک طرفہ اقدامات اٹھا کر صورتحال کو مزید گھمبیر اور پیچیدہ بنایا۔

شاہ محمود قریشی نے کہا کہ پاکستان نے کابل سے مختلف ممالک کے سفارتی عملے اور شہریوں کے محفوظ انخلا  میں بھرپور مدد کی لیکن بدقسمتی سے پاکستان کی مثبت کاوشوں کی قدر نہیں کی گئی۔