سیالکوٹ،15ستمبر (اے پی پی):کسٹمزکلکٹر، کلکٹریٹ آف کسٹمز سیالکوٹ امبرین احمد تارڑ نے کہا ہے کہ ایکسپورٹرز کے مسائل کے حل کیلئے ملک کے تمام کسٹم کلکٹریٹس میں نظام اور ورکنگ کی ہم آہنگی کیلئے اقدامات کئے جا رہے ہیں،حکومت کی جانب سے نئی درآمدی اسکیم پر فوری عملدرآمد یقینی بنایا جائے گا اور جاری درآمدی اسکیموں میں بھی آسانیاں پیدا کی جائیں گی۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے ایوان صنعت وتجارت سیالکوٹ کےممبران کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔کسٹمز کلکٹر امبرین احمد تارڑ نے کہا کہ “وی بوک ” کے تحت ریفنڈ کلیمز کا ایک خود کار طریقہ کار کے تحت ریفنڈزکلیمز آن کسٹمز کے تحت جاری کئے جارہے ہیں، کلیم کا اجراء ترجیحی بنیادوں پر کیا جائے گا۔خود کار نظام کے تحت ایکسپورٹرز کے ریبیٹس کے 95فیصدی فنڈز کی کیسز کا اجراء کیا جاچکا ہے جبکہ پرانے زیر التواء ریبٹس کیسز کو ترجیحی بنیادوں پر حل کیا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ پنجاب حکومت کی طرز پر خام مال کی امپورٹ پر روڈ انفراسٹریکچر سیس کے خاتمہ کیلئے حکومت سندھ سے سیس کے خاتمہ کیلئے کسٹمز کلکٹریٹ تعاون کیلئے تیار ہے۔
صدر ایوان صنعت وتجارت سیالکوٹ قیصر اقبال بریار نے کسٹمز کلکٹر امبرین احمد تارڑکو ایوان صنعت وتجارت آمد پر سپاسنامہ پیش کرتے ہوئے سیالکوٹ کی ایکسپورٹ اور امپورٹ انڈسٹریزکو کسٹمز کے متعلق مسائل پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے کہا کہ سیالکوٹ ملک کا واحد شہر برآمدی شہرہے جہاں تیار ہونے والی 99فیصدی مصنوعات برآمد کردی جاتی ہیں، 2.5بلین ڈالر امریکی ڈالر کا قیمتی زرمبادلہ کمانے والا اس شہر نے ملکی معیشت کو دوام بخشنے کے ساتھ ساتھ سیالکوٹ کو سنوارنے کیلئے ایک نئے کلچر کو جنم دیا ہے۔ قیصر اقبال بریار نے کہا کہ سیالکوٹ ایشیاء کا پہلا شہر ہے جس نے اپنی مدد آپ کے تحت ڈرائی پورٹ، سیالکوٹ ٹینری زون،سیالکوٹ ایکسپورٹ پراسسنگ زون، سیالکوٹ سٹی پیکج کے تحت سڑکوں کی تعمیر نو،خود کفالت روزگار ٹرسٹ کا قیام ،سیالکوٹ انٹرنیشنل ائیر پورٹ، سیال ایئر لائن بنانے کا اعزاز حاصل ہے۔
انہوں نے کہا کہ ایکسپورٹرز کے مسائل حل کئے بغیر ملکی برآمدات میں اضافہ ممکن نہیں۔ اس سلسلہ میں کسٹمز کلکٹریٹ اور سیالکوٹ چیمبر آف کامرس کے درمیان بہترین ورکنگ ریلشنز شپ معاون و مددگار ثابت ہوگی۔انہوں نے کہا کہ درآمدی اسکیموں کے طریقہ کو بزنس فرینڈلی اور سہل بنایا جائے۔ملٹی پل آڈٹ کے بجائے سنگل آڈٹ کا طریقہ کار وضع کیا جائے اور ایکسپورٹ فیسلیٹیز اسکیم کی آگاہی کیلئے سیمینارز اور ورکشاپ کا انعقاد کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ مختلف کسٹم کلکٹریٹس کے نظام اور پروسیجیز میں ہم آہنگی نہ ہونے کی وجہ سے ایکسپورٹرز کو سخت مشکلات کا سامنا ہے ۔تمام کلکٹریٹس مناسب سسٹم انٹیگریشن سے مسائل حل ہوسکتے ہیں۔”وی بوک ” سسٹم میں ریفنڈز کلیمز درکار دستاویز کی کمی کی صورت میں محکمہ کہ جانب سے جاری سسٹم نوٹس 3روزبعد از خود ختم ہوجاتا ہے اور اکثر اوقات ایکسپورٹر سسٹم نوٹس مقررہ مدت میں دیکھ نہیں پاتے۔اعتراض ختم ہونے تک سسٹم نوٹس کو فلیش رہنا چاہیے۔
اس موقع پر سینئر نائب صدر سیالکوٹ چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری اسلم بٹ، نائب صدر انصر عزیز پوری،اے سی کسٹمز محمد اعجاز،ذوہیب شیخ،طاہر مجید کپور، سید اختشام ، عاطف رضا، محمد سہیل رانا، عمر خالد، ذوالفقار حیات گھمن، رانا قیصر،محمد امین،میاں محمد انورسمیت تاجروں او ر صنعتکاروں کی بڑی تعداد بھی موجود تھی۔