خطے کا امن و استحکام ہماری ترجیح ہے، ‏افغانستان کو انسانی بحران سے بچانا سب کی مشترکہ ذمہ داری ہے: وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی

11

اسلام آباد۔10ستمبر  (اے پی پی):وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ افغانستان کیلئے وسائل کی دستیابی کو ممکن بنایا جائے،افغانستان کے فنڈز کا انجماد مفید نہیں ہو گا،عالمی برادری کو افغانستان کو مالی بحران سے بچانے اور معاونت کیلئے آگے بڑھنے کی ضرورت ہے۔جمعہ کو وفود کی سطح پر مذاکرات کے بعد سپین کے اپنے ہم منصب  جوزے البرس کے ہمراہ وزارتِ خارجہ میں مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر خارجہ نے کہا کہ پاکستان اور سپین کے درمیان گہرے دو طرفہ تعلقات ہیں۔انہوں نے کہا کہ میں نے سپین کے وزیر خارجہ کو افغانستان کی موجودہ صورتحال پر پاکستان کے نقطہ نظر سے آگاہ کیا۔افغانستان کے حوالے سے پاکستان اور سپین کے نقطہ نظر میں مماثلت ہے۔دونوں ممالک پرامن، مستحکم اور خوشحال افغانستان کے متمنی ہیں لیکن سوال یہ ہے کہ ان مقاصد کا حصول کیسے ممکن ہو؟ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ سپائلرز نے دوحہ میں بین الافغان مذاکرات کو حتمی نتیجے تک نہیں پہنچنے دیا، اگر بین الافغان مذاکرات نتیجہ خیز ثابت ہوتے تو صورتحال مختلف ہوتی۔دنیا کو افغانستان میں نئی حقیقت کو سمجھنے کی ضرورت ہے۔شاہ محمود قریشی نے کہا کہ عالمی برادری کو افغانستان کی معاونت کیلئے آگے بڑھنا ہو گا ۔ موجودہ صورتحال میں افغانستان کو تنہا چھوڑنے کے مضمرات شدید نوعیت کے ہو سکتے ہیں،ہمیں افغانستان کی طرف سے مثبت رویے کی حوصلہ افزائی کرنی چاہیے۔