سلووینیا یورپی یونین کا اہم ملک ہے، پاکستان، سلووینیا کے ساتھ دو طرفہ تعلقات کو خصوصی اہمیت دیتا ہے؛ وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی

12

 نیویارک،23 ستمبر(اے پی پی ): وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے کہا کہ سلووینیا یورپی یونین کا اہم ملک ہے، پاکستان سلووینیا کے ساتھ دو طرفہ تعلقات کو خصوصی اہمیت دیتا ہے۔

 ان خیالات کا اظہار انہوں نے اقوام متحدہ جنرل اسمبلی کے چھہترویں اجلاس کے موقع پر سلووینیا کے وزیر خارجہ اینزے لوگار سے ملاقات کے دوران کیا ۔ملاقات میں دونوں وزرائے خارجہ کے مابین دو طرفہ تعلقات اور افغانستان کی موجودہ صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

وزیر خارجہ نے یورپی یونین کی صدارت کا منصب سنبھالنے پر سلووینیا کے وزیر خارجہ کو مبارکباد دی۔انہوں نے کہا کہ  ایک پرامن اور مستحکم افغانستان، پاکستان اور خطے کے لیے انتہائی اہمیت کا حامل ہے۔ وزیر خارجہ نے امید ظاہر کی کہ افغانستان میں بننے والی نئی حکومت اجتماعیت کی حامل ہو گی۔

وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ  پاکستان،مشترکہ ذمہ داری کے تحت افغانستان میں قیام امن کیلئے اپنا کردار ادا کرتا رہے گا ، افغانستان میں قیام امن کا فائدہ پورے خطے کو یکساں طور پر ہو گا،  حالات بگاڑ کا شکار ہوئے تو سب متاثر ہوں گے،  پاکستان، افغانستان میں اجتماعیت کے حامل سیاسی تصفیے کا حامی ہے۔

وزیر خارجہ نے کہا کہ افغانستان میں ممکنہ انسانی و اقتصادی بحران کے پیش نظر، عالمی برادری کو، افغانوں کی معاونت کیلئے موثر اقدامات اٹھانا ہوں گے۔ انہوں نے اپنے ہم منصب کو، دیگر یورپی ممالک کے وزرائے خارجہ کے ساتھ ہونیوالے روابط سے آگاہ کیا ۔

وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے افغانستان کے قریبی پڑوسی ممالک کے وزرائے خارجہ اور ایس سی او سمٹ کے موقع پر ایس سی او اور سی ایس ٹی او کے وفود کے سربراہوں کے ساتھ ہونیوالی گفتگو سے سلووینیا کے وزیر خارجہ کو مطلع کیا ۔ انہوں نے کہا کہ  پاکستان نے 37 ممالک کے باشندوں اور بین الاقوامی اداروں سے تعلق رکھنے والے 14 ہزار سے زائد افراد کو کابل سے محفوظ انخلاء میں بھرپور مدد فراہم کی۔

وزیر خارجہ لوگر نے بین الاقوامی انخلاء کی کوششوں کو آسان بنانے میں پاکستان کے مثبت کردار کی تعریف کی ۔دونوں وزرائے خارجہ نے پاکستان اور سلووینیا کے درمیان اعلیٰ سطحی تبادلوں کے ذریعے باہمی روابط بڑھانے پر اتفاق کیا۔ وزیر خارجہ نے سلووینیا کے وزیر خارجہ کو دورہء پاکستان کی دعوت بھی دی۔دونوں وزرائے خارجہ نے علاقائی مسائل پر مشاورت کا سلسلہ جاری رکھنے اور دوطرفہ تعاون بڑھانے پر اتفاق کیا۔