سمندر پار پاکستانی ہمارا سب سے بڑا اثاثہ ہیں جس کا اب تک فائدہ نہیں اٹھایا جا سکا ، وزیراعظم عمران خان

14

نتھیا گلی۔6ستمبر  (اے پی پی):وزیراعظم عمران خان نے سمندر پار پاکستانیوں پر زور دیاہے کہ وہ پاکستان میں سرمایہ کاری کریں، اس راہ میں حائل تمام رکاوٹیں دور کریں گے، ہماری حکومت سسٹم کو ٹھیک کرنے اور قانون کی بالا دستی کی جنگ لڑ رہی ہے، ہماری مخالف کرپٹ لوگ کررہے ہیں ، سرمایہ کاری اور معیشت کی صورتحال میں بتدریج  بہتری آ رہی ہے،  صرف سیاحت کے فروغ کے ذریعے پاکستان اپنا بیرونی قرضہ اتارسکتا ہے۔ ان خیالات کا اظہارانہوں نے نتھیا گلی میں بین الاقوامی ہوٹل کاسنگ بنیاد رکھنے کی تقریب سے خطاب کرتےہوئے کیا۔ اس موقع پر وفاقی وزرا، سرمایہ کار اور معززین علاقہ  بھی موجود تھے۔ وزیراعظم نے کہاکہ کرکٹ اورشوکت خانم کےلئے عطیات جمع کرنے اور بعد ازاں سیاست میں متحرک ہونے کی وجہ سے ان کا بیرون  ملک پاکستانیوں سے بہت رابطہ رہا ہے اوروہ انہیں بہت اچھی طرح جانتے اورسمجھتے ہیں۔سمندرپاکستانی  ملک  کا بہت بڑا اثاثہ ہیں۔ بدقسمتی سے ہم اس سے صحیح معنوںمیں استفادہ نہیں کرسکے کیونکہ ہمارے ملک کا نظام ایسا ہے جس میں حکومت عوام کے لئے نہیں بلکہ اپنے فائدے کے لئے سوچتی ہے حالانکہ حکومت کا کام عوام کا فائدہ دیکھنا اور ان کی ضروریات پوری کرنا ہونا چاہیے۔ یہ ہمارے نظام کی خرابی ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان کی سب سے بڑی ضرورت دولت میں اضافہ کرنا ہے کیونکہ دولت کے اضافہ سے ملازمتوں کے مواقع بڑھیں گے اورٹیکس کی ادائیگی میں اضافہ ہو گا  اور ہم قرضے واپس کرنے کے قابل ہو سکیں گے۔ حکومت اس سلسلہ میں اقدامات کررہی ہے ۔ ہم سمندر پارپاکستانیوں کے لئے مواقع پیدا کررہی ہے تاکہ وہ یہاں آکر سرمایہ کاری کر سکیں۔ وزیراعظم نے کہا کہ 90 لاکھ پاکستانی باہر ہیں ، ان کی سالانہ آمدنی 22 کروڑ لوگوں کے برابر ہے۔ سب سے زیادہ دولت منداور ہنر مند پاکستانی پاکستان سے باہر ہیں کیونکہ سسٹم نے ان کو یہاں مواقع فراہم نہیں کئے۔ جب وہ باہر گئے تو وہاں جا کر کامیاب ہو گئے کیونکہ وہاں کا نظام بہتر تھا۔ مواقع نہ ہونے کی وجہ سے ملک کا ٹیلنٹ باہر چلا گیا۔وزیراعظم نے کہاکہ سرمایہ کاری کے ذریعے نوجوانوں کو روز گار کے مواقع حاسل ہوں گے۔ ماضی کی حکومتوں نے برآمدات بڑھانے کی کوشش نہیں کی حالانکہ ملک برآمدات سے ہی امیر ہوتے ہیں۔