مریم صفدر کو چیلنج کرتا ہوں روزانہ کی بنیاد پر اپنے کسیز کی سماعت کرائیں،عوام کا مطالبہ ہے اب ان کیسز کو منطقی انجام تک پہنچنا چاہیے،وزیر مملکت اطلاعات و نشریات فرخ حبیب کی میڈیا سے گفتگو

35

اسلام آباد۔8ستمبر  (اے پی پی):وزیر مملکت اطلاعات و نشریات فرخ حبیب  نے مریم صفدر کو چیلنج کیا ہے کہ اگر وہ سمجھتی ہیں کہ ان کے خلاف کیسز جھوٹ پر مبنی ہیں تو و ہ فوری طورپر  عدالت سے یومیہ کی بنیاد پر سماعت کی درخواست کریں،تین سال سے مریم سزاؤں کے خلاف اپنی ہی اپیلوں میں التواء کے پیچھے چھپ رہی ہیں، شریف فیملی کا وطیرہ ہے جب ان سے احتساب ہو رہا ہو یا کوئی تحقیقات ہو تو وہ بیمار پڑ جاتے ہیں، سزاؤں کے خلاف اپیلوں پر سماعت میں مریم صفدرالتواء کے لئے نئی چیز لے آتی ہیں، اسی وجہ سے اپیلوں پر سماعت آگے نہیں بڑھ پا رہی، نواز شریف بھی بھگوڑے بن کے لندن عیش و عشرت کی زندگی گزار رہے ہیں، پاکستان کے عوام کا مطالبہ ہے کہ پاکستانی دولت لوٹ کر بیرون ممالک میں جائیدادیں بنانے، منی لانڈرنگ کرنے والوں کے کیسزجلد منطقی انجام تک پہنچنے چاہئیں۔  وہ بدھ کو یہاں میڈیا سے گفتگو کر رہے تھے۔ وزیر مملکت اطلاعات و نشریات فرخ حبیب نے کہا کہ جولائی 2018سے نواز شریف اور مریم صفدر کی سزاء کے خلاف اپیلیں ہائیکورٹ میں چل رہی ہیں لیکن مریم اپیلوں پر میرٹ کے اوپر شنوائی نہیں ہونے دے رہیں، پہلے کہتی تھیں کہ اپیلوں پر فیصلے نہیں ہورہے،  جب عدالت میں  باقاعدہ شنوائی شروع ہوئی ہے تو 10بار ان کی جانب سے التواء لیا گیا، وکیل کوکبھی کوروناہو جاتا ہے تو کبھی کمر میں درد، آج انہوں نے وکیل چھوڑ کرجانے کی بات کر دی ہے اور نئی پٹیشن دائر کرنے کے لئے ایک مہینے کی مہلت مانگی ہے،التواء کے پیچھے چھپنا ن لیگ قیادت کا وطیرہ ہے،یہ ہمیشہ کوشش کرتے ہیں کہ ان کے کیسز میں التواء رہیں، شہباز شریف کے ٹی ٹیز کا کیس، حدیبیہ کیس میں بھی ایسے ہی التواء لیتے رہے ہیں،شریف فیملی سے جب احتساب کا سوال ہوتو یہ سارے بیمار ہوجاتے ہیں، آج تو ان کا وکیل بھی بیمار ہوگیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ امجد پرویز پچھلے ہفتے سماعت سے ایک روز قبل نیب عدالت میں پیش ہوئے لیکن اپیلوں میں پیش ہونے سے قاصر ہیں،کرپشن کیس میں مریم صفدر کو 7سال سزا، دو ملین پاؤنڈ جرمانہ، 4فلیٹس کی بینیفشنل اونر ثابت ہوئیں۔ انہوں نے کہا کہ سزاؤں کے خلاف اپنی دائر کی ہوئی اپیلوں پر اب فیصلہ ہونا چاہئے،اگر انہوں نے چوری نہیں کی تو  کہیں کہ عدالت روزانہ کی بنیاد پراس کی سماعت کرے،نیب عدالت کو تو ثبوت پیش نہیں کرسکے، امید ہے کہ اب نیا قطری خط نہیں لائیں گی۔ انہوں نے کہا کہ وزارت عظمی کے امیدوار کی بات کرنے والی ن لیگ اور پیپلز پارٹی کا آپس میں اپوزیشن لیڈر کا مقابلہ ہے،ش پر م حاوی ہوچکی ہے،آپس کی لڑائی بہت بڑی کنفیوژن ہے،قیادت کے فیصلے ٹاس پر ہوا کرینگے، آج کے دن کس نے قیادت کرنی ہے،احتساب کا عمل پہلی مرتبہ شروع ہوا ہے،پہلے تو ایک دوسرے کے ساتھ مک مکا کرلیتے تھے۔ انہوں نے کہا کہ سزا یافتہ لوگ ضمانتوں پر ہیں،آئے روز بھاشن دیتے ہیں کہ ان کی اپیلوں کے فیصلے ہونے چاہئیں۔  انہوں نے کہاکہ سیاہ مکروہ چہرہ قوم کے سامنے کھل کر آگیا ہے،احتساب کے عمل سے بھا گنے نہیں دیں گے انہیں قانون کے تابع لائیں گے۔