اسلام آباد،20ستمبر (اے پی پی):ڈپٹی چیئرمین سینیٹ مرزا محمد آفریدی نے کہا ہے کہ ملک میں سرمایہ کار اور بزنس دوست پالیسیز کا قیام حکومت کی ترجیح ہے، “میڈ ان پاکستان” برینڈ کو فروغ دینے کی ضرورت ہے، وزیراعظم کاروباری برادری کو درپیش مسائل سے چیلنج کے طور پر نمٹ رہے ہیں۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے پیر کو یہاں ستارہ کیمیکل انڈسٹری کے سات رکنی وفد سے ملاقات میں گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ ڈپٹی چیئرمین سینیٹ مرزا محمد آفریدی نے وفد کو خوش آمدید کہا۔ ملاقات کے دوران ملک میں جاری بزنس اور سرمایہ کاری کے حوالے سےحکومتی پالیسیز پر تفصیلی گفتگو کی گئی۔
اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے مرزا محمد آفریدی نے کہا کہ ستارہ کیمیکل فیکٹری فیصل آباد کے بڑے صنعتی اداروں میں شمار کی جا تی ہے، ستارہ گروپ ملک کا اہم ادارہ اور پاکستان بھر کی ٹیکسٹائل صنعت کو کیمیکل مہیا کرنے کے حوالے سے اس کا ایک مقام ہے۔ انہوں نے کہا کہ روس کے سفیر کے ساتھ گفتگو میں روسی سرمایہ کاروں کو پاکستان میں انڈسٹری لگانے کا کہا ہے۔ وفد نے انڈسٹری کو درپیش مسائل کے بارے میں ڈپٹی چئیرمین سینیٹ کو آگاہ کیا۔
ڈپٹی چئیرمین سینیٹ نے کیمیکل انڈسٹری کو درپیش مسائل کو جلد حل کرانے کی یقین دہانی کرائی۔ انہوں نے کہا کہ ہماری کوشش ہے کہ وزیراعظم عمران خان کی سربراہی میں ملک اور معیشت کو مزید مستحکم بنائیں، ایسی پالیسیز بنانی ہوں گی کہ درآمدات کا بل حجم میں شامل نہ ہو کیونکہ اس سے خسارہ بڑھے گا۔ انہوں نے کہا کہ پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں عالمی سطح پر بڑھی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں طویل المدتی پالیسیز ہونی چاہیے، ملک میں سرمایہ کار اور بزنس دوست پالیسیز کا قیام حکومت کی ترجیح ہے۔ انہوں نے کہا کہ “میڈ ان پاکستان” برینڈ کو فروغ دینے کی ضرورت ہے، وزیراعظم کاروباری برادری کو درپیش مسائل سے چیلنج کے طور پر نمٹ رہے ہیں، ہمیں ماضی کی غلطیوں کو بھلا کر ان کوسدھارنے کیلئے اقدامات کرنے کی ضرورت ہے۔
ڈپٹی چیئرمین سینیٹ نے کہا کہ پاکستان کی چمڑے کی برآمدات 450 ملین سے کم ہو کر 150 ملین ڈالرز تک آگئی ہی۔ ڈپٹی چئیرمین سینیٹ نے چمڑےکی برآمداد کم ہونی کی وجوہات جاننے کیلئے متعلقہ انڈسٹری سے بریفنگ طلب کرلی۔ ڈپٹی چئیرمین سینیٹ نے یومیہ بیل کی کم پیداوار پر بھی خدشات کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ انڈسٹری کے فروغ کیلئے ہر قسم کی مدد فراہم کرنے کو تیار ہیں، ملک کی معیشت کی بہتری کیلئے عوام کو ٹیکس دینے کیلئے آمادہ کرنا ہوگا، ملک کی آبادی کا تقریبا 42 فیصد ماہانہ 3 ہزار ٹیکس دیں تو ہمارے بہت سے مسائل حل ہو جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ موسمیاتی تبدیلی کی وجہ سے بھی فصلیں متاثر ہو رہی ہیں، گارمنٹس کی انڈسٹری کو فروغ دینی کی ضرورت ہے۔