اسلام آباد، 17 ستمبر (اے پی پی ): وزیر اعظم عمران خان کا دو روزہ دورہ تاجکستان، پاکستان اور تاجکستان کے مابین مختلف شعبوں میں مفاہمت کی یادداشتوں پر دستخط ہوئے ۔وزیراعظم عمران خان نے تاجکستان کے صدر امام علی رحمانوف کے ہمراہ مشترکہ پریس کانفرنس کی جس دوران وزیراعظم عمران خان نے شنگھائی تعاون تنظیم (ایس سی او) کے کامیاب انعقاد پر تاجکستان کے صدر کو مبارکباد، بہترین میزبانی پر شکریہ ادا کیا۔ وزیر اعظم نے کہا کہ افغانستان میں امن و استحکام نہ صرف پاکستان اور تاجکستان بلکہ پورے خطے کیلئے ضروری ہے، پنج شیر میں طالبان اور تاجکوں کے مابین تنازعہ کے پرامن حل کیلئے ثالثی پر بھی بات چیت ہوئی۔انہوں نے کہا کہ ہم کوشش کریں گے کہ اس معاملہ کو بات چیت سے حل کیا جائے، پاکستان پشتون گروپوں جبکہ تاجکستان تاجکوں پر اپنا اثر و رسوخ استعمال کرے گا۔
قبل ازیں دونوں ملکوں کے مابین وفود کی سطح پر مذاکرات اور مفاہمت کی یادداشتوں پر دستخط کئے گئے۔ تقریب دوشنبے کے صدارتی محل ”قصر ملت” میں ہوئی۔وزیراعظم عمران خان نے مذاکرات میں پاکستانی جبکہ تاجکستان کے صدر امام علی رحمانوف نے اپنے ملک کے وفد کی قیادت کی۔وزیراعظم عمران خان نے پاکستان جبکہ صدر امام علی رحمان نے تاجکستان کی طرف سے مختلف شعبوں میں مفاہمت کی یادداشتوں پر دستخط کئے اور دستاویزات کا تبادلہ کیا۔دونوں ملکوں کے مابین خارجہ امور ، صنعتی تعاون ، دوہرے ٹیکسوں کے بچاﺅ کی یاداشت پر دستحط ہوئے جس میں منی لانڈرنگ ، دہشتگردوں کی مالی معاونت روکنے، فنانشل انٹیلی جنس، سیاحت اور کھیل، اطلاعات سمیت مختلف شعبوں میں تعاون شامل ہے ۔
تاجک خبر رساں ایجنسی اور پاکستان کے قومی خبررساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس آف پاکستان (اے پی پی )کے مابین بھی مفاہمتی یادداشت پر دستخط۔مختلف شعبوں میں مفاہمتی یادداشتوں پر دستخطوں سے دونوں ملکوں کے مابین تعاون کو فروغ حاصل ہو گا۔