وفاقی وزیر برائے قانون و انصاف بیرسٹر ڈاکٹر محمد فروغ نسیم کی زیر صدارت قانون سازی کے امور کو نمٹانے سے متعلق کابینہ کمیٹی کا اجلاس

31

اسلام آباد۔30ستمبر  (اے پی پی):وفاقی وزیر برائے قانون و انصاف بیرسٹر ڈاکٹر محمد فروغ نسیم کی زیر صدارت قانون سازی کے امور کو نمٹانے سے متعلق کابینہ کمیٹی کا اجلاس ہوا۔اجلاس میں وفاقی وزراء، ڈاکٹرشیریں مزاری، اعظم سواتی، وزیر مملکت علی محمد خان، ممبران قومی اسمبلی، بشیر خان اور رائے مرتضیٰ، پارلیمانی سیکرٹری برائے قانون و انصاف بیرسٹر ملیکہ علی بخاری نےشرکت کی۔اجلاس میں فوجداری قوانین میں اصلاحات کے  مسودے پر تفصیلی بحث کی گئی۔وزارت قانون و انصاف سے جاری بیان کے مطابق وفاقی وزیر برائے قانون وانصاف ڈاکٹر بیرسٹرفروغ نسیم نے وزیرِ مملکت علی محمد خان، ممبران قومی اسمبلی، بشیر خان اور رائے مرتضیٰ کا بحیثیت کمیٹی ممبران اجلاس میں شریک ہونے پر شکریہ ادا کیا۔ارکان قومی اسمبلی بشیر خان اور رائے مرتضیٰ نے مسودے پر اظہار خیال کرتے ہوئے وزیر قانون ڈاکٹر فروغ نسیم کی تجویز کردہ فوجداری قوانین میں اصلاحات کی تعریف کی اور ان کے کام کو سراہا۔وفاقی وزیر برائے انسانی حقوق ڈاکٹر شیر یں مزاری نے مسودے پر تفصیلی اظہار خیال کیا اور تجاویز پیش کیں۔ڈاکٹر شیریں مزاری نے فوجداری قوانین میں اصلاحات کے مسودے کو سراہا۔وزیر مملکت علی محمد خان نے بھی مسودے پر اپنے خیالات کا تفصیلی اظہار خیال کیا اور تجاویز پیش کیں۔انہوں نے بھی فوجداری قوانین میں اصلاحات کے مسودے کو سراہا۔اجلاس سے قبل وفاقی وزیر برائے نارکوٹکس کنٹرول اعجاز احمد شاہ نے بھی مسودے کے حوالے سے اپنی تجاویز وزیر قانون کو پیش کیں اور ان ریفارمز کو سراہا۔وزیر قانون نے تمام کمیٹی ممبران کی تجاویز سنیں اور ان کے جوابات دیئے۔گزشتہ اجلاس میں وفاقی وزراء، شفقت محمود اور زبیدہ جلال نے مسودے پر اپنے خیالات کا اظہار کیا اور تجاویز پیش کیں۔وزیر اعظم کے معاون خصوصی یار محمد رند بھی گزشتہ اجلاس میں شریک ہوئے اور تجاویز پیش کیں۔کمیٹی سے منظوری کے بعد فوجداری قوانین میں اصلاحات کا مصودہ وفاقی کابینہ کے اجلاس میں منظوری کے لیے پیش کیا جائے گا۔ماہرین کا خیال ہے کہ اگر وزیر قانون ڈاکٹر فروغ نسیم  کا فوجداری قوانین میں اصلاحات کا تجویز شدہ مسودہ مکمل طور پر نافذ ہو جاتا   ہے   تو یہ پاکستان کے نظام انصاف میں مکمل طور پر اصلاحات کا ضامن ہو گا۔وفاقی وزیر برائے قانون وانصاف ڈاکٹر بیرسٹرفروغ نسیم نے کہا کہ فوجداری قوانین میں ترامیم کے  مسودے کی تیاری میں دوسرے ممالک کے قوانین کا بھی مطالعہ کیا گیا۔