وفاقی کابینہ نے اراکین پارلیمنٹ کی تنخواہوں میں 10 فیصد ایڈہاک الائونس کی سمری مسترد کر دی، ملک میں آئندہ سال فائیو جی ٹیکنالوجی لانچ کر دی جائے گی؛وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات چوہدری فواد حسین کی کابینہ اجلاس کے بعد بریفنگ

19

اسلام آباد،14ستمبر  (اے پی پی):وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات چوہدری فواد حسین نے کہا ہے کہ وفاقی کابینہ نے وزیراعظم کی کفایت شعاری مہم کے تحت چیئرمین سینیٹ، سپیکر قومی اسمبلی، ڈپٹی چیئرمین سینیٹ، ڈپٹی سپیکر قومی اسمبلی سمیت تمام اراکین اسمبلی کی تنخواہوں میں 10 فیصد ایڈہاک الائونس کی سمری مسترد کر دی ہے، ملک میں آئندہ سال فائیو جی ٹیکنالوجی لانچ کر دی جائے گی، وزیراعظم کا عزم ہے کہ ملک کے دور دراز علاقوں میں مواصلات کا نظام رائج کیا جائے، بڑی گاڑیوں پر ایڈیشنل کسٹم ڈیوٹی ختم ہونے سے گاڑیوں کی قیمتوں میں کمی آئے گی۔

 ان خیالات کا اظہار انہوں نے منگل کو وفاقی کابینہ کے اجلاس کے حوالے سے بریفنگ دیتے ہوئے کیا۔ چوہدری فواد حسین نے کہا کہ وفاقی کابینہ کے اجلاس میں وفاقی وزیر سائنس و ٹیکنالوجی اور وزیراعظم کے مشیر برائے پارلیمانی امور نے الیکٹرانک ووٹنگ مشینوں اور بیرون ملک پاکستانیوں کو ووٹنگ کا اختیار دینے کے حوالے سے پیشرفت اور معاملات پر بریفنگ دی۔ انہوں نے بتایا کہ وفاقی وزیر انفارمیشن ٹیکنالوجی نے سپیکٹرم کی فروخت کے حوالے سے کابینہ کو بریفنگ دی۔ کابینہ کو بتایا گیا کہ موجودہ سپیکٹرم کی نیلامی میں ایک ٹیلی کام کمپنی نے حصہ لیا۔ اس سے پہلے بھی ایک کمپنی نیلامی میں حصہ لیتی رہی ہے۔ 2016ءمیں ٹیلی نار جبکہ 2017ءمیں جاز نے اسپیکٹرم نیلامی میں حصہ لیا تھا۔ کابینہ کو بتایا گیا کہ اگلے سال ملک میں فائیو جی لانچ کر دی جائے گی جس میں متعدد کمپنیاں دلچسپی کا اظہار کر رہی ہیں۔ کابینہ نے پی ٹی اے کو ہدایت کی کہ ملک میں معیاری ٹیلی کام سروسز کو یقینی بنایا جائے تاکہ ٹیلی کام سیکٹر میں انقلاب کے ثمرات ملک کے ہر کونے میں عوام کو میسر آ سکیں۔

 وفاقی وزیر اطلاعات نے بتایا کہ کابینہ کو فوجداری قوانین میں اصلاحات (کریمنل لاءریفارمز) پیش کی جانے والی تجاویز اور سفارشات پر تفصیلی بریفنگ دی گئی۔ کابینہ کو بتایا گیا کہ مختلف قوانین میں مختلف ترامیم متعارف کرائی جا رہی ہیں، ان اصلاحات میں قوانین کو آسان بنانے اور آٹومیشن پر توجہ دی جا رہی ہے تاکہ انصاف کی جلد از جلد فراہمی کو یقینی بنایا جا سکے۔ ان تبدیلیوں کے نتیجے میں پاکستان کا کریمنل جسٹس سسٹم تبدیل ہو کر رہ جائے گا، وزیرِ قانون فروغ نسیم نے مختلف قوانین میں ترامیم کے حوالے سے کابینہ کو تفصیلی بریفنگ دی۔ کابینہ نے ترامیم کے حوالے سے پیش کی جانے والی تجاویز کی اصولی طور پر منظوری دیتے ہوئے ان تجاویز کو کابینہ کمیٹی برائے قانون سازی کو بھجوانے کی ہدایت کی، اب یہ معاملہ کابینہ کمیٹی برائے قانون سازی میں زیر بحث آئے گا اور اس کے بعد ان کریمنل ریفارمز کو نافذ کر دیا جائے گا۔

وفاقی ویر اطلاعات نے بتایا کہ کابینہ نے چیئرمین سینیٹ، سپیکر قومی اسمبلی، ڈپٹی چیئرمین سینیٹ، ڈپٹی سپیکر قومی اسمبلی اور ممبران پارلیمنٹ کی بنیادی تنخواہوں میں 10 فیصد ایڈہاک ریلیف کی تجویز مسترد کر دی ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ فیصلہ اس بچت مہم کا حصہ ہے جو وزیراعظم پہلے دن سے نافذ کئے ہوئے ہیں جس کے نتیجے میں وزیراعظم ہائوس نے بہت بڑی بچت کی، قومی اسمبلی نے ایک ارب 54 کروڑ روپے بچت کر کے واپس کئے۔ کابینہ کے اجلاس میں سپیکر، چیئرمین سینیٹ اور دیگر اراکین اسمبلی کو 10 فیصد الائونس دینے کی تجویز دی گئی تھی، کابینہ نے کہا کہ یہ اس اصول کی خلاف ورزی ہے، ارباب اقتدار کو مثال دے کر ثابت کرنا چاہئے کہ وہ اس وقت تنخواہوں میں اضافہ نہیں دے رہے، معاشی صورتحال کو مدنظر رکھتے ہوئے اس تجویز کو مسترد کیا گیا ہے۔

 چوہدری فواد حسین نے کہا کہ کابینہ کو بتایا گیا کہ 14اگست 2021ءکو ایف بی آر کے ڈیٹا سنٹر پر سائبر حملے کے پیش نظر ایف بی آر حکام کی جانب سے پبلک پروکیورمنٹ رولز 2004ءکے تحت آپریشنل ایمرجنسی کا نفاذ کیا گیا تاکہ ڈیٹا سنٹر کی حفاظت کے لئے تمام تر ضروری اقدامات ہنگامی بنیادوں پر کئے جا سکیں اور ڈیٹا سنٹر کی سیکورٹی کو یقینی بنایا جا سکے۔ کابینہ نے ان اقدامات کی توثیق کی۔ اس حوالے سے تفصیلات سے آگاہ کرتے ہوئے وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ 14 اگست 2021ءکو ایف بی آر کی ویب سائیٹ کو ہیک کرنے کی کوشش کی گئی، اس کی انکوائری مکمل ہو گئی ہے اور یہ بات سامنے آئی کہ ایف بی آر کا ڈیٹا محفوظ رہا، ہیکرز اس تک رسائی حاصل نہیں کر سکے۔ ایف بی آر نے ڈیٹا کو محفوظ بنانے کے لئے مختلف اقدامات اٹھائے، ایک پروفیشنل کمپنی کو ہائر کیا جو ڈیٹا پروٹیکشن کو یقینی بنا رہی ہے، اس کے لئے رولز میں ریلیکس کیا گیا ہے تاکہ وہ جلدی ہائرنگ کر سکیں۔

انہوں نے بتایا کہ وفاقی وزیر انفارمیشن ٹیکنالوجی نے کابینہ کو بتایا کہ اس سال پاکستانی ویب سائیٹس پر تقریباً 10لاکھ سائبر حملے  ہو چکے ہیں، این ٹی سی نے ان اٹیکس کو ناکام بنایا، پاکستان کے اندر  سائبر سیکورٹی کا ایک جامع فریم ورک موجود ہے، ہم اسے مزید مضبوط بنا رہے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ گارڈین اخبار نے بھی رپورٹ کیا تھا کہ ہندوستان نے اسرائیلی کمپنی کے ساتھ مل کر پاکستان کے اہم موبائل فونز کا ڈیٹا ہیک کرنے کی کوشش کی جن میں وزیراعظم کا نمبر بھی شامل تھا۔ ہم نے اس کے لئے ایک انکوائری کمیٹی بنائی تھی، ہم جامع ڈیٹا پروٹیکشن پر کام کر رہے ہیں۔

وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ آٹو سیکٹر میں مقامی پیداوار کے فروغ (لوکلائزیشن) اور موجودہ ٹیرف نظام میں پیش آنے والی چند دقتوں کو دور کرنے کے لئے کابینہ نے ٹیرف پالیسی بورڈ کی سفارشات کو مدنظر رکھتے ہوئے فیصلہ کیا کہ ایس آر او 655(1)/2006 کے تحت درآمدات پر ایڈیشنل کسٹم ڈیوٹی کی شرح سات فیصد سے کم کر کے دو فیصد کر دی جائے، اس کے ساتھ ساتھ ہیوی کمرشل وہیکلز پر بھی اے سی ڈی کی شرح سات فیصد سے کم کرکے دو فیصد کردی جائے۔ اس کے نتیجے میں بڑی گاڑیوں کی قیمتوں میں کمی آئے گی۔ ہزار سی سی گاڑیوں کے سامان کی درآمد پر ایڈیشنل ڈیوٹی ختم کی گئی ہے، ہزار سی سی سے نیچے کی گاڑیوں کی قیمتیں بھی کم ہوں گی۔ انہوں نے بتایا کہ کابینہ نے ”قائداعظم فائونڈیشن ایکٹ2021“ کے مجوزہ مسودے کی اصولی منظوری دی ہے، اس قانون کا مقصد قائداعظم فائونڈیشن کا قیام ہے۔ اس کے علاوہ بیورو آف امیگریشن اینڈ اووسیز ایمپلائمنٹ کے پروٹیکٹر آف ایمیگرنٹس کی تقرری و تبادلوں کی منظوری دی گئی۔ چوہدری فواد حسین نے بتایا کہ کابینہ نے کورونا کی صورتحال کو مدنظر رکھتے ہوئے فیصلہ کیا کہ درآمدکنندگان کی جانب سے درآمد شدہ اشیا جو وئیر ہائوس میں موجود ہیں اور جنہیں بروقت کلیئر نہیں کرایا گیا، ان پر قانون کے مطابق عائد ہونے والے ایک فیصد جرمانے/سرچارج میں 30 ستمبر تک رعایت دی جائے گی بشرطیکہ ان کو 30 ستمبر2021ءتک کلیئر کرا لیا جائے۔ انہوں نے مزید بتایا کہ کابینہ نے دیامر بھاشا ڈویلپمنٹ کمپنی (پرائیویٹ) لمیٹڈ کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کی تنظیم نو کی منظوری دی۔ بورڈ آف ڈائریکٹرز میں وزیراعظم آفس کے نمائندے کی جگہ وزارت منصوبہ بندی کے نمائندے کو شامل کیا گیا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ کابینہ کمیٹی برائے نجکاری کے 10 اگست2021ءکے اجلاس میں پاکستان اسٹیل ملز کے حوالے سے لئے گئے فیصلے میں ترمیم کی اجازت دی گئی۔ کابینہ کمیٹی برائے ادارہ جاتی اصلاحات کے 12 اگست 2021 اور 2 ستمبر2021ءکے اجلاس میں لئے گئے فیصلوں کی توثیق کی گئی۔ اسی طرح اقتصادی رابطہ کمیٹی کے 9 ستمبر2021ءکے اجلاس میں لئے گئے فیصلوں کی بھی توثیق کی گئی۔ ان فیصلوں میں وائٹ آئل پائپ لائن ملٹی گریڈ موومنٹ پراجیکٹ کے ٹیرف، پاکستان نیشنل شپنگ کارپوریشن کی مختلف کمپنیوں کے معاملات، آٹو ڈس ایبل سرنج کی درآمد اور اس کے خام مال، ان لینڈ ریونیو انفورسمنٹ نیٹ ورک کی جانب سے وضع کردہ ٹریک اینڈ ٹریس کے نظام کی مانیٹرنگ، سابقہ قبائلی علاقوں سے فراہم کردہ گڈز، پوائنٹ آف سیل انٹیگریشن اور گندم کی درآمد کے حوالے سے تیسرے بین الاقوامی ٹینڈر کے حوالے سے فیصلے شامل تھے۔

 انہوں نے بتایا کہ وزیراعظم نے اس بات پر سخت برہمی کا اظہار کیا ہے کہ گندم کی خریداری میں تاخیر کیوں ہوئی، انہوں نے واضح طور پر احکامات جاری کئے تھے۔ صوبوں کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ فوری طور پر گندم کی ریلیز کے لئے اقدامات کریں۔ ہمیں امید ہے کہ پنجاب حکومت کی طرف سے گندم کی ریلیز کا شیڈول ایک دو روز میں جاری کر دیا جائے گا جس کے بعد گندم اور آٹے کی قیمت میں بتدریج کمی آئے گی۔

وفاقی وزیر اطلاعات نے بتایا کہ اوورسیز پاکستانیوں کے پاور آف اٹارنی کے نظام کی آٹو میشن کے حوالے سے کابینہ کمیٹی برائے قانون سازی کے فیصلے کی توثیق کی گئی۔ کابینہ نے پاکستان اور کرغزستان کے درمیان پروازوں کے لئے پی آئی اے اور کرغزستان کی ہوائی کمپنی ایویا کو پروازوں کی اجازت دی۔ کابینہ نے پی ایس او اور پاک ایل این جی کی جانب سے ایل این جی کی خریداری پر پیپرا قوانین کے قواعد کے مطابق ٹائم لائنز میں کمی کرنے کی تجویز کی بھی منظوری دی۔