رینالہ خورد، 03 ستمبر (اے پی پی ): وومن ہراسمنٹ کے حوالے سے پولیس لائن اوکاڑہ میں سیمینار کا انعقاد کیا گیا ، وائس چانسلر ڈاکٹر محمد زکریا ذاکر نے بطور مہمان خصوصی شرکت کی اور لیکچر دیا۔
وائس چانسلر نے ضلعی سطع پر اینٹی وومن ہراسمنٹ سیل کے قیام کو سراہا اور انسانی حقوق کے مسائل پہ توجہ دینے کے حوالے سے نوجوان پولیس افسران کی کارکردگی کی تعریف کی۔
ملک کی سماجی و معاشی ترقی میں خواتین کے کردار پہ بات کرتے ہوئے وائس چانسلر نے کا کہنا تھا کہ اگر ہم اپنی نصف آبادی کو معاشرتی دھارے سے نکال دیں تو کسی صورت بھی ترقی اور بہتری ممکن نہیں۔انہوں نے کہا کہ پوری دنیا میں خواتین تمام شعبہ ہائے جات میں نمایاں کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے معیشت میں کروڑوں ڈالرز کا حصہ ڈال رہی ہیں۔
وائس چانسلر ڈاکٹر محمد زکریا ذاکر کا مزید کہنا تھا کہ ہماری بہت سی خواتین تعلیم، صحت اور زندگی کی دیگر سہولیات حاصل کرنے میں صرف اس وجہ سے پیچھے رہ جاتی ہیں کہ ان کو عوامی مقامات پہ ہراسگی کا سامنا کرنا پڑتا ہے، ہم اپنے تمام عوامی مقامات آہستہ آہستہ خواتین کےلیے تنگ کرتے جا رہے ہیں۔
پاکستان میں خواتین کی ہراسگی کے حالیہ واقعات کا حوالہ دیتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ جب میں ہمارے ہاں کوئی اس طرح کا حادثہ رونما ہوتا ہے تو ہمارا سماجی رویہ مجرمان کی حوصلہ شکنی کرنے کی بجائے حادثے کا شکار ہونے والی خواتین پہ تنقید کرنے کی طرف مائل ہو جاتا ہے، ہمیں ایسے رویوں کی بیخ کنی کرنے کی اشد ضرورت ہے۔
سیمینار کے اختتام پہ آر پی او نے وائس چانسلر کے پولیس لائن کے دورے پہ ان کا شکریہ ادا کیا اور یونیورسٹی کی تعمیر و ترقی میں ان کے کردار اور کاوشوں پہ ان کو مبارکباد پیش کی۔
منعقدہ سیمینار میں ریجنل پولیس آفیسر ساہیوال، احمد ارسلان ملک، ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر اوکاڑہ، فیصل شہزاد، اور یونیورسٹی کے شعبہ مینجمنٹ سائنسز کے اسسٹنٹ پروفیسر ڈاکٹر فاروق احمد بھی موجود تھے۔