پاکستان میں جمہوریت کو مضبوط اور انتخابی عمل کو شفاف دیکھنا چاہتے ہیں؛ وزیرمملکت فرخ حبیب

11

فیصل آباد،19ستمبر  (اے پی پی):وزیرمملکت اطلاعات و نشریات فرخ حبیب نے کہا کہ صاف و شفاف انتخابات کے انعقاد سمیت ووٹر کو آگاہی دینا اور عملے کی تربیت الیکشن کمیشن کی ذمہ داری ہے ، انتخابات میں ٹیکنالوجی کا استعمال اپوزیشن کواسلئے پسند نہیں کہ اس سے دھاندلی رک جائے گی ، ماضی میں اوورسیز پاکستانیوں کو ووٹ کا حق دینے کیلئے کوئی اقدامات نہیں کئے گئے مگر اب ہم صاف، شفاف اور غیر جانبدارانہ انتخابات چاہتے ہیں،    الیکشن کمیشن کو اپنی ذمہ داریاں پوری کرنا ہوں گی ، پاکستان میں جمہوریت کو مضبوط اور انتخابی عمل کو شفاف دیکھنا چاہتے ہیں۔

اتوار کی شام اپنے حلقہ نیابت این اے 108 میں 157.514 ملین روپے کی لاگت سے 9.42 کلومیٹر طویل سمندری روڈ نیاموآنہ منڈی تا مچھلی فارم ستیانہ روڈ فیصل آباد کی تعمیر کے سلسلہ میں مونگیاں چوک چک 235 رب ملکھانوالہ میں منعقدہ سنگ بنیاد رکھنے کی تقریب سے خطاب میں انہوں نے کہاکہ یہ اامر انتہائی افسوسناک ہے کہ اپوزیشن تو صاف و شفاف انتخابات کی راہ میں رکاوٹیں کھڑی کرہی رہی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ انتخابات میں جدید ٹیکنالوجی کا استعمال وقت کی ضرورت ہے مگرانتخابات میں ٹیکنالوجی کا استعمال اپوزیشن کواسلئے پسند نہیں کیونکہ اس سے دھاندلی رک جائے گی اور مردے و فرشتے ووٹ نہیں ڈال سکیں گے اور نہ ہی جعلی بیلٹ پیپرز کی چھپائی ممکن ہوسکے گی اور اس سے ٹھپہ مافیا سیاسی گروہ کی سیاست ہمیشہ ہمیشہ کیلئے ختم ہوکر رہ جائے گی۔

فرخ حبیب نے کہا کہ اس وقت 90 لاکھ پاکستانی بسلسلہ روزگار بیرون ممالک مقیم اور سالانہ 30 ارب ڈالر کی ترسیلات زر پاکستان بھجوارہے ہیں اور آئین کی شق 94 کے تحت انہیں ووٹ کا حق ملنا ان کا  حق  ہے مگر پی پی پی اور مسلم لیگ ن تین تین بار وزیراعظم رہی لیکن انہوں نے اوورسیز پاکستانیوں کو ان کا ووٹ کا حق نہیں دیا جو ان کے ساتھ  زیادتی ہے ، لہذا2023 کے انتخابات الیکٹرانک ووٹنگ مشین کے ذریعے ہی کروائیں گے اور اوورسیز پاکستانیز کو ووٹ کا قانونی حق دیں گے۔

فرخ حبیب نے کہا کہ اگر الیکشن کمیشن یا اپوزیشن کو موجودہ الیکٹرانک ووٹنگ مشین پر کوئی اعتراضات یا تحفظات ہیں تو اس پر مل بیٹھ کر بات اور اس میں بہتری لائی   جاسکتی  ہے۔انہوں نے کہا کہ یہ بھی کہا جارہا ہے کہ اگلے انتخابات کیلئے وقت کم ہے اسلئے اتنی مشینیں نہیں بن سکتیں حالانکہ یہ ٹیکنالوجی کا دور ہے لہٰذا مختصر سے مختصر وقت میں جتنی چاہیں مشینیں بنالیں۔ فرخ حبیب نے کہا کہ 20 سے زائد ممالک میں الیکٹرانک ووٹنگ مشین کامیابی سے استعمال کی جارہی ہے تو پھر پاکستان میں یہ کیوں استعمال نہیں ہوسکتی۔انہوں نے کہا کہ اگر نیت صاف ہو تو سسٹم بنانے اور اسے چلانے میں وقت نہیں لگتا لہٰذا اگر الیکشن کمیشن یہ سمجھتا ہے کہ لوگوں میں اس ضمن میں شعور نہیں تو ان کی الیکشن ایجوکیشن بھی الیکشن کمیشن کی ہی ذمہ داری ہے۔انہوں نے کہا کہ پوری دنیا اور پورا ملک موجودہ صورتحال کو دیکھ رہا ہے لہٰذا جو بھی شفاف انتخابات کی راہ میں رکاوٹ بنے گا تو پھر اس پر سوالات تو اٹھیں گے۔انہوں نے کہا کہ حکومت پیشکش کرتی ہے کہ اگر اپوزیشن کے پاس کوئی متبادل تجاویز ہیں تو وہ حکومت کو دے اور پارلیمان میں بیٹھ کر اس پر بات کرے۔