پرائیوٹپ پارٹنر شپ کے تحت پاکستان ریلویز کے ہسپتالوں کی توسیع، بحالی ، اپ گریڈیشن کر یں گے؛اعظم سواتی

24

اسلام آباد،15ستمبر  (اے پی پی): وفاقی وزیر ریلوے اعظم سواتی نے کہا ہے کہ ریلوے کے پاس موجود  بہت سی قیمتی پراپرٹی  ریلوے کا اہم اثا ثہ ہے، پرائیوٹپ پارٹنر شپ کے تحت پاکستان ریلویز کے ہسپتالوں کی توسیع، بحالی ، اپ گریڈیشن کر یں گے۔

ان خیالات کا  اظہار  انہوں نے وزارت ریلوے  کیجانب   سے   پاکستان ریلویز کے ہسپتالوں کی توسیع، بحالی ، اپ گریڈیشن کے حوالے سے روڈ شو  کی   تقریب  سے  خطاب میں  کیا ۔ اس موقع پر  مہمان خصو صی وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے قومی صحت فیصل سلطان سمیت  سیکرٹر ی ریلویز حبیب الرحمن گیلانی  بھی تقریب   شریک  تھے ۔

   وفاقی وزیر ریلوے اعظم سواتی نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ریلوے میں بہت سی قیمتیں پراپرٹی موجود ہے جوکہ ریلوے کا اہم اثا ثہ ہے۔ہم ریلوے کے ہسپتالوں کو آوٹ سورس کر رہے ہیں جو کہ پرائیوٹپ پارٹنر شپ کے تحت پاکستان ریلویز کے ہسپتالوں کی توسیع، بحالی ، اپ گریڈیشن کر یں گے۔انہوں نے   کہا کہ  جتنے سرمایہ کار آئے ہیں واضح کر دوں کہ شفافیت کوہر  صورت  میں یقینی بنایا جائے گا اور میں گارنٹی دیتا ہوں کہ شفافیت پر کوئی سمجھوتہ نہیں کرینگے۔

 اس موقع پر ڈاکٹر فیصل سلطان نے تقریب سے خطاب  کرتے ہوئے کہا ہے پاکستان ریلوے کے اسپتالوں میں اصلاحات کا فیصلہ خوش آئند ہے ۔پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ سے ریلوے اسپتالوں کی بحالی کا فیصلہ ناگزیر ہے ۔پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ سے ریلوے اسپتالوں میں اصلاحات سے ہیلتھ سروسز میں بہتری آئے گی صحت انصاف پروگرام ملک بھر میں کامیابی سے جاری صحت انصاف کارڈ کے دائرہ کار کو ملک بھر میں توسیع دی جا رہی ہے ۔انہوں نے کہا کہ خیبرپختونخوا میں تمام شہری صحت انصاف کارڈ ہولڈرہیں  جو کہ متوسط طبقے کیلئے بڑی سہولت ہے صحت انصاف کارڈ سے شہری نجی و سرکاری اسپتالوں سے مفت علاج کرا سکتے ہیں ۔ وزارت ریلوے اسپتالوں کو جدید ترین سہولیات سے آراستہ کرے۔ ریلوے ایک پرانا اور مستند ادارہ ہے ۔اعظم سواتی نے ریلوے ہسپتالوں کے حوالے سے ایک اچھی کوشش کی ہے ریلوے سے منسلک ملازمین اس عمل سے متاثر نہیں ہوں گے ۔ پرائیویٹ پبلک پارٹنر شپ کے ذریعے ریلوے ہسپتالوں کی حالت بھی بہتر ہو گی۔ پرائیویٹ سیکٹر صحت کے شعبے میں سرمایہ کاری کرے ریلوے ہسپتالوں کو پرائیویٹ پبلک پارٹنرشپ کے تحت چلانے کا مقصد اخراجات میں کمی لانا ہے۔ میڈیکل کالجز کے حوالے سے پاکستان میڈیکل کمیشن کے ریگولیشن پر نظر رکھیں۔  ریلوے کیجانب سے ایک دلیر قدم اٹھایا  گیا ہے ریلوے کے اقدام سے ہر  کسی کو فائدہ پہنچے گا۔