اسلام آباد۔3ستمبر (اے پی پی):وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ دنیا بھر میں ماحولیاتی تبدیلی، غربت اور غذائی عدم تحفظ بڑے چیلنجز ہیں، ترقی پذیر ملکوں کے لیے غذائی قلت بہت بڑا مسئلہ ہے، غربت کے خاتمے کے لیے چین رول ماڈل ہے، کووڈ۔ 19 کی عالمی وبا نے اقتصادی بحران کو جنم دیا ہے، احساس پروگرام نے کورونا کے معاشی مسائل پر قابو پانے میں مدد دی، پاکستان نے ماحولیاتی تبدیلیوں کا مقابلہ کرنے کے لیے زبردست اقدامات کیے ہیں، 10 بلین ٹری منصوبہ کے تحت اب تک ایک ارب درخت لگا چکے ہیں، چنسائو ٹیکنالوجی غربت کے خاتمے اور پائیدار ترقی کے لیے موزوں ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعہ کو چین میں منعقدہ چنسائو معاونت اور پائیدار ترقی تعاون فورم کی 20 ویں سالگرہ کے موقع پر ویڈیو لنک کے ذریعے خطاب میں کیا۔ وزیراعظم نے چین کو اس فورم کی میزبانی اور پروفیسر لین کو ”چنسائو” ٹیکنالوجی کی ایجاد پر مبارکباد پیش کرتے ہوئے کہا کہ اس فائدہ مند ٹیکنالوجی سے دنیا کے 100 سے زائد ممالک گزشتہ 20 برسوں سے فائدہ اٹھا رہے ہیں اور اب تک ہزاروں افراد نے اس سے استفادہ کیا ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ دنیا کو بالعموم اور کرہ ارض کے جنوبی حصے میں بسنے والے افراد کو بالخصوص ماحولیاتی تبدیلیوں، غربت اور سب سے بڑھ کر غذائی عدم تحفظ سمیت کئی چیلنجز کا سامنا ہے، غربت کی تمام صورتوں کے خاتمے کی انتھک کوششو کی بدولت گزشتہ دو دہائیوں کے دوران شدید غربت میں تسلسل کے ساتھ کمی آتی رہی ہے تاہم کووڈ۔ 19 کی عالمی وبا نے اقتصادی بحران کو جنم دیا جس سے اس جانب آئی بہتری سست روی کا شکار ہوئی ہے، گزشتہ 20 برسوں میں پہلی بار سال 2020 کے دوران شدید غربت میں اضافہ دیکھا گیا ہے، ترقی پذیر ملکوں کے لیے تمام لوگوں کو خوراک اور بہترین غذائیت کی فراہمی زیادہ بڑا چیلنج بن کر ابھرا ہے، عالمی وبا کے اس دور میں اقتصادی بحالی، بڑھوتری اور ترقی کے حصول کی بابت پائیدار ذرائع اختیار کرنا انتہائی اہمیت کا حامل ہے۔”چنسائو” ٹیکنالوجی ایسا ہی ایک ذریعہ ثابت ہو سکتی ہے، یہ چھوٹے کسانوں کو کم لاگت میں بڑے پیمانے پر کھمبیوں کی کاشت میں معاونت فراہم کرتی ہے، مزیدبرآں یہ ٹیکنالوجی زمینوں کو بنجر ہونے سے بچانے میں مددگار ہو سکتی ہے، نیز زیادہ مقدار میں پروٹین کی حامل ہونے کی وجہ سے مویشیوں کے چارے کے طور پر بھی استعمال ہو سکتی ہے۔