اسلام آباد۔7اکتوبر (اے پی پی):اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے کہا ہے کہ سابق فاٹا میں ترقی اور خوشحالی کے لیے تمام سٹیک ہولڈرز سے مشاورت ضروری ہے۔ انہوں نے کہا کہ مشاورت جمہوریت کا حسن ہے اور سابق فاٹا میں عوام کو درپیش چیلنجز کو حل کرنے لیے اُن کی آراء اور مشاورت فاٹا کے عوام کا جمہوری حق ہے ۔ انہوں نے ان خیالات کا اظہار جمعرات کو پارلیمنٹ ہاؤس میں سابق فاٹا کی ترقی کے بارے میں قائم خصوصی کمیٹی کے سیاسی امورسے متعلق قائم ورکنگ گروپ کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا جس میں سابق فاٹا کے عمائدین اورمشیران نے شریک کی۔ یہ اجلاس گزشتہ روز سابق فاٹا کے عوامی نمائندوں کے اجلاس کا تسلسل ہے۔اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے کہا کہ سابق فاٹا کی ترقی پر قائم خصوصی کمیٹی، سابق فاٹا کے موجودہ مسائل کے حوالے سے مشاورت جاری رکھے گی۔ انہوں نے کہا کہ جلد سابق فاٹا سے تعلق رکھنے والے نوجوانوں ، مذہبی شخصیات اور میڈیا کے نمائندوں سے مشاورت کا اہتمام کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ صدر مملکت اور وزیر اعظم کے ساتھ فاٹا کے نمائندوں کی ملاقات کا اہتمام کیا جائے گا تاکہ وہ انہیں صحت ، تعلیم اور بنیادی ڈھانچے کے حوالے سے درپیش مسائل کے بارے میں اپنے تحفظات سے آگاہ کر سکیں۔ انہوں نے کہا کہ سابق فاٹا میں ترقی کے لیے این ایف سی کا 3 فیصد حصہ دینے کے لیے سیاسی لابنگ میں تیزی لائے جائے گی۔وزیر مذہبی امور اور بین المذاہب ہم آہنگی نور الحق قادری نے شرکاء کو فاٹا انضمام کے چیلنجز سے آگاہ کیا۔ انہوں بتایا کہ اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے سابق فاٹا کی ترقی پر خصوصی کمیٹی تشکیل دی ہے اور وہ فاٹا کی عوام کو درپیش مسائل کو حل کرنے کے لیے بھرپور کردار ادا کر رہے ہیں۔ انہوں نے شرکاء کو سابق فاٹا کے لیے این ایف سی ایوارڈ میں ۳فیصد حصہ مختص کرنے، ان علاقوں کے لیے قومی اسمبلی کی نشستوں میں اضافے اور زمینی اصلاحات کے معاملات کی تفصیلات سے بھی آگاہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ کمیٹی ٖفاٹا کے انضمام کے بعددرپیش چیلنجوں کو حل کرنے کے لیے عمائدین کی آراء حاصل کرنا چاہتی ہے۔ انہوں نے یقین دلایا کہ سابق فاٹا کے مسائل کے حل کے لیے عمائدین کی سفارشات کو ترجیح دی جائے گا۔سابق فاٹا کے ضم شدہ اضلاع اور فرنٹیئر ریجنز کے عمائدین نے سابق فاٹا کی تعمیر و ترقی اور عوام کو درپیش مسائل کو حل کرنے لیے سپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر کی گہری دلچسپی کو سراہا ۔ انہوں نے فاٹا کے عوام کو صحت ، تعلیم ، بنیادی ڈھانچہ ، امن و امان کی صورتحال اور ان اضلاع کو دیگر درپیش چیلنجز سے بھی آگاہ کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ سابق فاٹا کے عوام ہمیشہ اپنے ملک کے ساتھ کھڑے رہے ہیں اور انہوں نے اس وطن عزیز کی خاطر بڑی قربانیاں دی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ قومی اسمبلی کا ایوان ہمارے لیے مقدس ہے اور اس ایوان کے ذریعے سابق فاٹا کو درپیش چیلنجز حل ہونگے اور عوام کی زندگیوں میں خوشحالی آئے گی۔